وفاقی حکومت نے سالانہ عبوری محصولات کے اعداد و شمار جاری کرنے پر پابندی لگادی۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف پروگرام کے تحت مکمل یا جزوی اعداد و شمار کسی شخص یا ادارے سے شائع کرنے پر پابندی ہوگی۔ عوام، میڈیا یا کسی بھی بیرونی فریق کے ساتھ اعداد و شمار شیئر نہیں کیے جائیں گے۔

محصولات جاری کرنے کے لیے وزارت خزانہ کی پیشگی اور واضح منظوری لازمی قرار دے دی گئی ہے اور بغیر اجازت کے عبوری اعداد و شمار کا اجراء پروگرام کی رازداری کی خلاف ورزی تصور ہوگا۔

وفاقی بجٹ منظور، مزید ریلیف، تنخواہ دار طبقہ، سیلز ٹیکس فراڈ گرفتاری سے متعلق ترامیم پاس

اسلام آبادآئندہ مالی سال کا 17 ہزار 573 ارب روپے حجم.

..

ذرائع کے مطابق قبل از وقت عبوری اعداد و شمار کا اجراء آئی ایم ایف کے جائزہ عمل کو متاثر کرسکتا ہے، یہ عمل مجموعی طور پر پروگرام کے نتائج کے لیے بھی نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

تمام محصولات کے اعداد و شمار پہلے جائزے کی تکمیل تک خفیہ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، منظور شدہ اعداد و شمار باضابطہ ذرائع سے عوام کے ساتھ شیئر کیے جائیں گے۔

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

چند برسوں میں پاکستان کا شمار دنیا کی نمایاں ڈیجیٹل معیشتوں میں ہوگا، وفاقی وزیر شزا فاطمہ

افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ معرکہ حق میں افواجِ پاکستان کے ساتھ شہریوں نے بھی بھرپور کردار ادا کیا ہے، سائبر سیکیورٹی میں نوجوانوں اور بچوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ پاکستان معاشی استحکام اور ڈیجیٹل ترقی کی منزل کی جانب گامزن ہے، آئی ٹی سیکٹر ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی بن رہا ہے اور آئندہ چند برسوں میں پاکستان کا شمار دنیا کی نمایاں ڈیجیٹل معیشتوں میں ہوگا۔ کراچی میں منعقدہ 26ویں آئی ٹی سی این ایشیا نمائش اور کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران وفاقی وزیر شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ کراچی پاکستان کا معاشی دل ہے، جس کی سرگرمیاں اور محنت ملکی معیشت کا بوجھ اٹھا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2022ء میں پاکستان ڈیفالٹ کے خطرے اور 40 فیصد افراط زر جیسے چیلنجز سے دوچار تھا، مگر آج افراط زر سنگل ڈیجیٹ اور شرح سود 22 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پر آ چکی ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر بھی بہتر ہو چکے ہیں۔ 

شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ پاکستان کا مجموعی معاشی منظرنامہ بہتر ہوا ہے اور ہم ترقی و نمو کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں میں آئی ٹی سیکٹر کے عالمی اشاریوں میں پاکستان کی کارکردگی نمایاں رہی ہے، خواتین کی مالی شمولیت میں اضافہ ہوا، انٹرنیٹ کے استعمال میں 24 فیصد سالانہ اضافہ اور مختلف آئی ٹی شعبوں میں 100 فیصد تک نمو ریکارڈ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے آئی ٹی ایکسپورٹس کا 15 ارب ڈالر کا ہدف دیا ہے اور اس مقصد کیلئے حکومت ہر سال 5 سے 10 لاکھ نوجوانوں کو تربیت دے رہی ہے اور رواں سال بھی 10 لاکھ نوجوانوں کو تربیت دی جائے گی، خاص طور پر سائبر سیکیورٹی اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے کورسز شامل ہیں۔ شزا فاطمہ نے بتایا کہ پاکستان میں ڈیجیٹل آئی ڈی سسٹم پر کام جاری ہے، جس کا آغاز رواں سال دسمبر میں ہوگا، پاکستان کی سب سے بڑی طاقت اس کا نوجوان طبقہ ہے، جو آئی ٹی ایکسپورٹس کی بنیاد ہے۔

وزیر آئی ٹی نے کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت (ایس آئی ایف سی) کے قیام سے بین الاداراتی اور بین الصوبائی مسائل کے حل کی رفتار تیز ہوئی ہے، اس کی بدولت مہینوں میں ہونے والے کام اب چند دنوں میں مکمل ہو جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انٹرنیٹ کے ڈھانچے کو بہتر بنانے پر تیزی سے کام ہو رہا ہے، سب میرین کیبلز میں چین سے بات چیت جاری ہے، دو کیبلز بچھائی جا چکی ہیں، جبکہ تین منصوبہ بندی کے مراحل میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ فائبرائزیشن میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے، جبکہ سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی بہتری بھی تقریباً مکمل ہونے کو ہے، آئندہ چند برسوں میں پاکستان میں انٹرنیٹ کا منظرنامہ یکسر بدل جائے گا۔

شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ اسپیکٹرم کو 274 میگا ہرٹز سے بڑھا کر ایک ہزار میگا ہرٹز تک لے جانے پر کام ہو رہا ہے، جبکہ پاکستان میں جی 5 سروس بھی متعارف کرائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ معرکہ حق میں افواجِ پاکستان کے ساتھ شہریوں نے بھی بھرپور کردار ادا کیا ہے، سائبر سیکیورٹی میں نوجوانوں اور بچوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، جیسے جیسے وقت آگے بڑھے گا، سائبر سیکیورٹی میں مزید جدت آئے گی۔ شزا فاطمہ نے مزید کہا کہ پاکستان میں ڈیجیٹل اثاثوں کو فروغ دینے کیلئے کرپٹو کونسل تشکیل دی گئی ہے، جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز شامل ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی آئی ٹی مارکیٹنگ کیلئے متعدد ممالک کی کمپنیوں کو راغب کیا جا رہا ہے، تاکہ ملک ڈیجیٹل انقلاب کے ثمرات سے بھرپور فائدہ اٹھا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی حکومت کا خیبرپختونخوا میں پانچ افغان مہاجرین کیمپس بند کرنے کا فیصلہ
  • طالبان نے خواتین پر مرد ڈینٹسٹ سے علاج کرانے پر پابندی لگادی
  • بی آئی ایس پی کے ذریعے سیلاب متاثرین کی مدد وفاقی حکومت کی ذمے داری ہے‘ بلاول
  • وفاقی حکومت سیلاب متاثرین کی مدد بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام سے کرے، بلاول بھٹو کا مطالبہ
  • پی ٹی آئی سینیٹرز کے قائمہ کمیٹیوں سے استعفے منظور نہ کرنے کا فیصلہ
  • آزاد کشمیر میں جاری احتجاجی صورتحال، وفاقی حکومت کا مذاکرات میں معاونت فراہم کرنے کا فیصلہ
  • پی ٹی آئی سینیٹرز کے قائمہ کمیٹیوں سے استعفے فی الحال منظور نہ کرنے کا فیصلہ
  • مختلف حقوق کے ساتھ شیئرز کے اجراء سے متعلق مسودہ ترامیم
  • چند برس میں پاکستان کا شمار دنیا کی نمایاں ڈیجیٹل معیشتوں میں ہوگا، وزیر آئی ٹی
  • چند برسوں میں پاکستان کا شمار دنیا کی نمایاں ڈیجیٹل معیشتوں میں ہوگا، وفاقی وزیر شزا فاطمہ