جسم کو ہائیڈریٹ کرنے کیلئے پانی سے زیادہ موثر مشروبات
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
جسم کو ہائیڈریٹ کرنے کے لیے پانی بہترین انتخاب ہے مگر کچھ مشروبات ایسے ہیں جو پانی سے بھی زیادہ مؤثر طریقے سے ہائیڈریٹ کرتے ہیں — خاص طور پر الیکٹرولائٹس، کاربوہائیڈریٹس اور سوڈیئم کی موجودگی کی وجہ سے۔
ان میں سے ایک دودھ ہے جو الیکٹرولائٹس، پروٹین، کاربوہائیڈریٹس، اور سوڈیئم کی وجہ سے پانی سے زیادہ دیر جسم میں رہتا ہے اور پانی کی کمی کو پورا کرتا ہے۔
اس کے علاوہ او آر ایس جسمانی نمکیات (سوڈیئم، پوٹاشیئم، کلورائیڈ) کی بہترین مقدار فراہم کرتا ہے اور طبی سطح پر پانی سے بہتر ہے۔
یسرے نمبر پر ناریل کا پانی۔ یہ بھی قدرتی الیکٹرولائٹس، خاص طور پر پوٹاشیئم
الیکٹرولائٹ وافر مقدار میں فراہم کرتا ہے۔ علاوہ ازیں خربوزے یا تربوز کا جوس، جری بوٹی کم کیفین والی چائے بھی جسم کو پانی سے زیادہ ہائیڈریٹ رکھتی ہے، خاص طور پر گرم موسم میں
تاہم پانی کی کمی سے بچنے کیلئے جن مشروبات سے پرہیز ضروری ہے وہ درج ذیل ہیں:
• کیفین سے بھرپور مشروبات (زیادہ کافی یا انرجی ڈرنکس)۔ یہ پانی کی کمی کر سکتے ہیں۔
• الکوحل۔ یہ ڈی ہائیڈریشن کا سبب بنتی ہے۔
• بہت زیادہ میٹھے سافٹ ڈرنکس۔ یہ وقتی پیاس بجھاتے ہیں مگر طویل مدتی ہائیڈریشن نہیں دیتے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پانی سے
پڑھیں:
پاکستان کی موثر انسدادِ منشیات کاروائیوں پر اقوام متحدہ کااعتراف
اسلام آباد(طارق محمود سمیر) اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے منشیات و جرائم (UNODC) نے پاکستان کی انسدادِ منشیات کے شعبے میں شاندار کامیابیوں کو عالمی سطح پر سراہا ہے۔ پاکستان میں یو این او ڈی سی کے نمائندہ ٹرولز ویسٹر نے کہا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کی مؤثر کارروائیاں ثابت کرتی ہیں کہ پاکستان منشیات کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن ملک ہے۔
ٹرولز ویسٹر کے مطابق افغانستان میں پوست اور ہیروئن کی پیداوار میں کمی کے بعد مصنوعی منشیات کی لیبارٹریاں تیزی سے قائم ہو رہی ہیں، جو عالمی سطح پر ایک نیا خطرہ بن چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کی اسمگلنگ روکنے کے لیے پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہے، کیونکہ یہ خطے میں منشیات کی ترسیل روکنے کی مرکزی رکاوٹ کے طور پر کام کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ “پاکستان نے ایک سال میں 365 میٹرک ٹن منشیات اور کیمیکل ضبط کیے ہیں، جو اس کی انسدادِ منشیات کی کوششوں کی بڑی کامیابی ہے۔”
یو این او ڈی سی نے اس موقع پر انسدادِ منشیات کے لیے ایک جامع روڈ میپ بھی جاری کیا، جس میں پاکستان کے لیے تکنیکی تعاون، انٹیلی جنس شیئرنگ، اور خطے میں شراکت داری کے نئے اقدامات شامل ہیں۔
ٹرولز ویسٹر نے واضح کیا کہ “پاکستان کو منشیات کے خلاف جنگ میں اکیلا نہیں چھوڑا جا سکتا۔ عالمی برادری کو اس کے ساتھ مکمل اشتراک عمل کرنا ہوگا تاکہ منظم جرائم اور مصنوعی منشیات کے بڑھتے ہوئے خطرے کا مؤثر مقابلہ کیا جا سکے۔”