پشاور (نیوز ڈیسک) خیبر پختونخوا میں سرکاری وسائل کے استعمال پر ایک نئی بحث نے جنم لیا ہے، جہاں صوبائی حکومت پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے طوفان سے متاثرہ خاندانوں کو امداد فراہم کرنے میں ناکامی کا مظاہرہ کیا، لیکن اسی دوران ایک سرکاری ہیلی کاپٹر کو وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے لئے کھانے کی ترسیل میں استعمال کیا گیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک وڈیو میں خیبر پختونخوا کے سرکاری ہیلی کاپٹر کو دکھایا گیا ہے، جہاں کچھ لوگ کھانے کے برتن لیے نظر آتے ہیں۔ اس وڈیو نے عوام اور سیاسی مخالفین میں شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے، جو اسے وسائل کی غلط استعمال کی ایک مثال قرار دے رہے ہیں۔
ڈاکٹر ہمہ سیف نے اپنے ایک ٹویٹ میں سوال اٹھایا ہے کہ “کیا یہ طوفان میں گھرے خاندانوں کے لئے بھیجا جا سکتا تھا؟” انہوں نے اس واقعے کو حکومت کی ترجیحات اور عوام کی ضروریات کے درمیان ایک واضح تضاد قرار دیا ہے۔
یہ تنقید اس وقت سامنے آئی ہے جب خیبر پختونخوا میں حالیہ طوفان سے بہت سے خاندان متاثر ہوئے ہیں اور انہیں فوری امداد کی ضرورت ہے۔ مخالفین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے عوام میں حکومت کے خلاف اعتماد ختم ہو رہا ہے۔
دوسری طرف، خیبر پختونخوا حکومت نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی بیان نہیں دیا ہے، لیکن اس واقعے نے ایک بار پھر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کی کارکردگی اور ترجیحات پر سوال اٹھا دیے ہیں، جو پہلے بھی کورونا وبا کے دوران معاشی ترقی کی سست روی اور دیگر مسائل پر تنقید کا سامنا کر چکی ہے۔
یہ معاملہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سے عوام کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے، اور بہت سے لوگ اسے حکومت کی ناکامی اور عوام کی بھلائی سے غفلت کا ثبوت قرار دے رہے ہیں۔

خیبر پختونخوا کے سرکاری ہیلی کاپٹر میں کھانہ لے جایا جا رہا ہے پر یہ طوفان مین گھڑے خاندان کے لئے نہی بھیجا جا سکا ؟؟ pic.

twitter.com/ZJbC2lBZQ4

— Dr Humma Saif (@HummaSaif) June 28, 2025


مزیدپڑھیں:تیونس سے کراچی پہنچ کر لو میرج کرنے والی لڑکی کی خودکشی کی کوشش

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سرکاری ہیلی کاپٹر خیبر پختونخوا

پڑھیں:

خیبر پختونخوا: جعلی کرنسی کی فیکٹری سے ایک کروڑ سے زائد جعلی نوٹ برآمد

پشاور پولیس نے ایک گھر میں قائم جعلی نوٹ چھاپنے کی فیکٹری سیل کر کے ایک کروڑ پندرہ لاکھ روپے سے زائد مالیت کی جعلی کرنسی برآمد کر لی، جو پورے ملک میں سپلائی کی جانی تھی۔

ترجمان پشاور پولیس کے مطابق، پولیس کو خفیہ اطلاع ملی کہ تھانہ آغا میر جانی شاہ کی حدود میں جعلی کرنسی تیار کی جا رہی ہے۔ اس اطلاع پر ایس پی سٹی کی سربراہی میں ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی، جس میں ایک خاتون اہلکار بھی شامل تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

پولیس نے لالی باغ کے علاقے میں واقع ایک گھر پر چھاپہ مارا تو معلوم ہوا کہ گھر کے ایک کمرے میں جعلی نوٹ تیار کرنے کی فیکٹری قائم ہے، پولیس کے مطابق، اس فیکٹری میں پاکستانی جعلی کرنسی چھاپی جا رہی تھی، کارروائی کے دوران بھاری مقدار میں جعلی نوٹ، کرنسی تیار کرنے والی مشینری اور مختلف اوزار برآمد کر کے تحویل میں لے لیے گئے۔

ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ملزمان نے یہ گھر کرائے پر لے کر یہ دھندا شروع کیا تھا اور جعلی کرنسی پورے ملک میں سپلائی کی جا رہی تھی۔

ترجمان پولیس نے بتایا کہ کارروائی کے دوران ایک کروڑ پندرہ لاکھ روپے سے زائد مالیت کے جعلی نوٹ برآمد ہوئے، جو ایک اور 5 ہزار کے نوٹوں پر مشتمل تھے۔ تاہم، ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے اور ان کی تلاش جاری ہے۔

پولیس کی ابتدائی تحقیقات سے یہ بھی پتا چلا کہ یہ سلسلہ کافی عرصے سے جاری تھا اور ملزمان اس سے پہلے بھی نامعلوم مالیت کی جعلی کرنسی مارکیٹ میں سپلائی کر چکے ہیں، جہاں ان کے کارندے لوگوں کو دھوکا دے کر نوٹ تبدیل کرتے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

خیبرپختونخوا فیکٹری کرنسی

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا میں کرفیو کی افواہیں، بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا اہم بیان سامنے آگیا
  • خیبر پختونخوا: باجوڑ سے نقل مکانی کرنے والے فی خاندان کو 50 ہزار روپے دینے کا فیصلہ
  • خیبر پختونخوا میں ڈبل شفت اسکول سسٹم شروع کرنے کا فیصلہ
  • حکومت کے پاس سرکاری سطح پر زیادہ نوکریاں نہیں، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈا پور
  • خیبر پختونخوا: جعلی کرنسی کی فیکٹری سے ایک کروڑ سے زائد جعلی نوٹ برآمد
  • خیبر پختونخوا میں قیامِ امن کے لیے فوجی آپریشن کیا جائے یا نہیں؟
  • خیبر پختونخوا، بلدیاتی حکومتوں کو توسیع دینے کی بجائے انتخابات کرانے کا فیصلہ
  • خیبر پختونخوا میں بلدیاتی حکومتوں کو توسیع دینے کے بجائے انتخابات کرانے کا فیصلہ
  • خیبر پختونخوا میں بلدیاتی حکومتوں کی مدت ختم، نئے انتخابات کا فیصلہ
  • خیبر پختونخوا حکومت کا محکمہ بلدیات کے تمام مالی امور ڈیجیٹل نظام پر لانے کا فیصلہ