Daily Ausaf:
2025-11-19@05:13:45 GMT

نارمل اور ارجنٹ پاکستانی پاسپورٹ کی فیس کیا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)حکومتِ پاکستان کی جانب سے جاری کردہ مختلف کیٹگری کے پاسپورٹ، ان کی میعاد اور صفحات پر مشتمل بُک کی فیس اپ ڈیٹ کی گئی ہے۔

پاکستان میں پاسپورٹ کی فیس 5,500 روپے سے شروع ہوتی ہے اور زمرہ اور درستگی کے لحاظ سے 28,000 روپے تک جاتی ہے۔

5 سال کی میعاد کے لیے، کل فیس صفحات کی تعداد اور پروسیسنگ کی رفتار کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے۔

ایک عام 36 صفحات کے پاسپورٹ کی قیمت 5,500 روپے ہے جب کہ اسی سائز کے لیے فوری سروس (ارجنٹ) کی قیمت 8,500 روپے ہے۔

72 صفحات پر مشتمل پاسپورٹ کی عام فیس 9,200 روپے اور فوری فیس 14,500 روپے ہے۔

 

پاکستانی حکومت نے حال ہی میں شہریت، نیچرلائزیشن، اور پاسپورٹ فیس کے ہدف میں تبدیلیاں کی ہیں جو کہ اگلے مالی سال کے لیے 75,000 ملین روپے سے بڑھ کر 76,500 ملین روپے ہیں، جو کہ پاسپورٹ کی فیس میں کوئی باضابطہ اضافہ نہ کرنے کے باوجود ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کی جانب سے محصولات کی وصولی میں اضافے کا اشارہ ہے۔

خیال رہے پاکستانی پاسپورٹ ریاست پاکستان کے شہریوں کو بین الاقوامی سفر کیلیے جاری کیا جاتا ہے۔ یہ دستاویز آپ کی شناخت اور پاکستانی شہریت کی تصدیق کرتی ہے اور وزارت داخلہ کی شاخ ڈائریکٹریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ پاسپورٹ جاری کرنے کی ذمہ داری ادا کرتی ہے۔

عام طور پر عام اور سرکاری پاسپورٹس جاری کیے جاتے ہیں، ان کی میعاد 5 یا 10 سال ہوتی ہے اور 15 سال سے کم عمر بچوں کے لیے 5 سال کا جاری کیا جاتا ہے۔

مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ زیادہ محفوظ اور جدید ہیں۔ پاسپورٹ کی درخواست آن لائن یا قونصل خانے میں کی جا سکتی ہے اور اس کے بغیر بین الاقوامی سفر ناممکن ہے۔
مزیدپڑھیں:وزیراعظم یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم کی میرٹ لسٹ جاری

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پاسپورٹ کی کی فیس کے لیے ہے اور

پڑھیں:

پاکستانی نژاد امریکی خاتون کو 8 برس کی قید، جرم کیا ہے؟

ٹیکساس کے شہر فرسکو کی ایک خاتون کو کراچی میں مبینہ دہشتگردی سے متعلق جھوٹے بیانات دینے پر 8 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی شہری حميدان التركی وطن واپس، 19 برس بعد امریکی جیل سے رہائی

امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ 34 سالہ کہکشاں حیدر خان نے بین الاقوامی دہشتگردی سے متعلق جھوٹے بیانات دینے کا اعتراف کیا جس پر 7 اکتوبر 2025 کو امریکی ڈسٹرکٹ جج ایموس ایل۔ مزانٹ سوم نے انہیں 96 ماہ (8 سال) کی وفاقی قید کی سزا سنائی۔

قائم مقام امریکی اٹارنی جے آر کومبز نے کہا کہ ہم امریکا کو بیرون ملک دہشتگرد حملوں کا مرکز بننے نہیں دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ملک اور اس کے مفادات کے تحفظ کے لیے ایسے افراد کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھیں گے جو سمجھتے ہیں کہ وہ امریکا میں محفوظ رہ کر بیرون ملک جرائم کی منصوبہ بندی کر سکتے ہیں۔

ایف بی آئی ڈلاس کے اسپیشل ایجنٹ انچارج آر جوزف روتھ راک نے کہا کہ ایف بی آئی دہشتگردی کی حمایت میں منصوبہ بندی یا تشدد میں شریک لوگوں کے خلاف بھرپور کارروائی کرے گی۔

مزید پڑھیے: ’مجھے امریکی جیل سے جلد رہا کرایا جائے‘، ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے ڈاکٹر طلحہ محمود سے ملاقات میں اور کیا کہا؟

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ایسے عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔

مقدمے کی تفصیل

عدالتی ریکارڈ کے مطابق 23 فروری 2023 کو ایف بی آئی کے خصوصی ایجنٹس نے کہکشاں حیدر سے کراچی میں 2 پیٹرول پمپس پر ہونے والی حملوں کے سلسلے میں پوچھ گچھ کی۔

محکمہ انصاف نے بتایا کہ کہکشاں جو کہ پاکستانی نژاد امریکی شہری پاکستان میں سرگرم ایک ’علیحدگی پسند‘ گروہ مہاجر قومی موومنٹ سے وابستہ تھیں۔

بیان کے مطابق وہ پاکستان میں مبینہ دہشتگردانہ کارروائیوں کے لیے فنڈز جمع کرتی تھیں انہیں پاکستان بھیجتی اور حملوں کے انتظامات میں کردار ادا کرتی تھیں۔

بیان کے مطابق جنوری 2023 میں کہکشاں حیدر نے پاکستان میں ایک شخص کو کراچی میں 2 پنجابی مالکان کے پیٹرول پمپس پر فائر بم حملے کروانے کے لیے بھرتی کیا۔ وہ اس منصوبے کے متعدد اہم پہلوؤں پر بات کرتی رہیں جن میں ٹارگٹ کی جگہوں کا انتخاب، استعمال کیے جانے والے آتش گیر مادے، حملے سے پہلے کے انتظامات، حملے کے بعد کے فرار کے طریقے اور حملہ آوروں کے لیے اسلحہ خریدنے کے انتظامات کرنا شامل تھے۔

مزید پڑھیں: امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے بہن فوزیہ صدیقی کی 20 برس بعد ملاقات

محکمہ انصاف کے مطابق کہکشاں حیدر نے امریکا میں ایم کیو ایم کے ہمدردوں سے پیسے جمع کیے اور یہ رقم پاکستان منتقل کی۔

جھوٹے شواہد اور جھوٹی معلومات

تفصیلات میں بتایا گیا کہ 20 فروری 2023 کو پاکستان میں موجود کہکشاں حیدر کے ساتھی نے انہیں کراچی کے ایک پیٹرول پمپ پر فائر بم حملے کی تصاویر بھیجیں جس میں کئی افراد جھلس گئے تھے۔

کہکشاں حیدر نے مبینہ طور پر اس خبر پر خوشی کا اظہار کیا مگر انہیں انٹرنیٹ پر اس واقعے کی تازہ رپورٹنگ نہیں ملی۔

بعد ازاں پتا چلا کہ یہ تصاویر اکتوبر 2022 کے ایک پرانے واقعے کی تھیں۔ کہکشاں حیدر نے اس دھوکے پر اپنے ساتھی پر شدید غصے کا اظہار کیا۔

ایف بی آئی انٹرویو اور جھوٹے بیانات

23 فروری 2024 کو ایف بی آئی نے حیدر سے ان حملوں کے بارے میں دوبارہ پوچھ گچھ کی جس میں انہوں نے متعدد جھوٹے بیانات دیے۔ جن میں حملوں میں اپنے کردار سے انکار کے علاوہ یہ دعویٰ کہ انہوں نے کسی کو فائر بم حملوں کے لیے نہیں کہا اور یہ انکار کہ ان کی کسی ایسی کارروائی میں شمولیت تھی جس سے جانی نقصان ہو سکتا تھا بھی شامل تھا۔

یہ بھی پڑھیے: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 30 ہزار تارکین وطن کو گوانتاناموبے جیل بھیجنے کے لیے تیار

اپنے پلی بارگین کے دوران فروری 2025 میں کہکشاں حیدر نے اعتراف کیا کہ انہوں نے یہ بیانات جھوٹ پر مبنی دیے تھے اور وہ جانتی تھیں کہ یہ بیانات دہشتگردی کی تفتیش میں انتہائی اہم تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا میں پاکستانی خاتون کو سزا کراچی کی خاتون کو سزا

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی نژاد امریکی خاتون کو 8 برس کی قید، جرم کیا ہے؟
  • آٹو سیکٹر سے اچھی خبر ،فنانسنگ میں 33 فیصد اضافہ
  • تحریک انصاف کو نارمل زندگی کی طرف کیسے لایا جائے؟
  • وفاقی حکومت نے حالیہ تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع رپورٹ جاری کر دی
  • وفاقی حکومت نے تباہ کن سیلاب سے مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کردیں
  • کوئٹہ: چینی 230 روپے کلو، کیا چینی کی غیر قانونی اسمگلنگ جاری ہے
  • حکومت پنجاب کی جانب سے ڈیڑھ ارب کے فنڈز کی امید‘ جلد جاری ہو نگے :گورنر 
  • اسلام آباد ائرپورٹ :تھائی لینڈ جانے والا مسافر آف لوڈ
  • پاکستان کرکٹ ہمیشہ ناٹ آئوٹ
  • حکومت نے ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں اضافہ کر دیا