کراچی: نیٹ کیبل میں پھنسے پرندے کو بچانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
کراچی:
کراچی کے علاقے لیاقت آباد ایف سی ایریا زینت اسکوائر کے قریب ایک چیل نیٹ کیبل کے تار میں پھنس گئی۔چیل نے خود کو آزاد کرانے کی کافی کوشش کی تاہم وہ اس میں ناکام رہی ۔چیل کو تار میں پھنسے دیکر مقامی رہائشی وہاں جمع ہو گئے اور اس کو آزاد کرانے کی کوشش کرنے لگے۔
اس حوالے سے ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چیل کا ایک پر تار میں پھنس گیا ہے جس کی وجہ سے وہ لٹک گئی ہے۔اس موقع پر ایف سی ایریا کے مقامی رہائشی اور خوشی گروپ کے ہیڈ آصف خان وہاں پہنچ کر چیل کو ریسکیو کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
آصف خان ایک بانس کے ذریعے چیل کو آزاد کرانے کی کوشش کرتے ہیں۔وہ لوگوں کی مدد سے سیٹرھی پر چڑھ کر چیل کو ریسکیو کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔اس طریقے سے بھی وہ چیل ریسکیو نہیں کرا سکے ۔
اس عمل کے بعد مقامی رہائشی آصف خان بانس کے ساتھ ایک اضافی لکڑی لگاتے ہیں۔وہ اس بانس کو لے کر ایک ٹرک پر چڑھ کر چیل کے پھنسے پر کو تار سے نکالتے ہیں، مذکورہ شہری کے اس ریسکیو عمل سے پھنسی ہوئی چیل آزاد ہوجاتی ہے، ان کے اس ریسکیو عمل کو وہاں موجود شہری سراہتے ہیں۔
آصف خان نے بتایا کہ جانور اور پرندے خدا کی مخلوق ہیں ۔جس طرح ہم انسانوں کی مدد کرتے ہیں ۔ہمیں مصیبت کے وقت ان بے زبان پرندوں اور جانوروں کی مدد بھی کرنی چاہیے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کرتے ہیں کی کوشش چیل کو
پڑھیں:
سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 4 روز کی توسیع
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اکتوبر2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 4 روز کی توسیع کردی گئی۔ اطلاعات کے مطابق ضلع کچہری لاہور میں ریاست مخالف ٹویٹ اور صوبائی وزیر کی نامناسب تصویر اپلوڈ کرنے کے مقدمے کی سماعت ہوئی جہاں عدالت نے فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ میں چار روز کی توسیع کر دی، اس حوالے سے جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے ملزمہ کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کا حکم دیا۔ بتایا گیا ہے کہ دوران سماعت این سی سی آئی اے نے فلک جاوید کا مزید جسمانی ریمانڈ طلب کیا، تاہم پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کے وکیل رانا عبدالمعروف نے ملزمہ کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی مخالفت کی، انہوں نے مؤقف اپنایا کہ ’این سی سی آئی اے کر کیا رہی ہے؟ ایف آئی آر جھوٹ پر مبنی ہے، ایف آئی آر میں 6 نام ہیں جو لنک استعمال ہوئے، میری مؤکلہ کو نہ ہی مقدمہ میں نامزد کیا گیا بلکہ ان کی بہن صنم جاوید کی وجہ سے گرفتار کیا گیا‘۔(جاری ہے)
وکیل صفائی نے کہا کہ ’این سی سی آئی اے نے فلک جاوید کو جھوٹے مقدمات میں شامل کیا، این سی سی آئی اے نے پہلے ریمانڈ پر موبائل ریکور کرنے کا کہا لیکن ملزمہ اس دن سے جیل کسٹڈی میں ہیں انہیں برآمدگی کے لیے باہر کہیں نہیں لے کر جایا گیا، این سی سی آئی اے میری مؤکلہ کے اوپر موبائل کہاں سے ڈال رہی ہے؟ 9 دن کا ریمانڈ ہو چکا ابھی تک کوئی پراگریس نہیں ہوئی، اس لیے ابھی ملزمہ کا مزید جسمانی ریمانڈ نہیں دیا جا سکتا، عدالت ملزمہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے‘۔