بلوچستان کے علاقے ژوب میں زلزلے کے جھٹکے، شدت 4.8 ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ژوب: بلوچستان کے ضلع ژوب اور ملحقہ علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکوں نے شہریوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا، لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے کھلے میدانوں میں نکل آئے۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.
میڈیا رپورٹس کے مطابق تاحال کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، تاہم شہریوں میں بےچینی بدستور برقرار ہے۔
یاد رہے کہ اس سے ایک روز قبل خیبرپختونخوا کے ضلع سوات اور اس کے نواحی علاقوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔ اُس وقت زلزلے کی شدت 4.2 جبکہ گہرائی 220 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی تھی، اور مرکز کوہ ہندوکش کا پہاڑی سلسلہ تھا۔
ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ خطہ ہمالیہ اور کوہ ہندوکش کا علاقہ زلزلوں کے حوالے سے حساس ترین زون میں شمار ہوتا ہے، جہاں وقتاً فوقتاً زیر زمین سرگرمیاں محسوس کی جاتی ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
موسیٰ خیل، زلزلے کے جھٹکے محسوس، مکانات گرنے سے 5 افراد زخمی
مقامی ذرائع کے مطابق زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 5 افراد زخمی ہو گئے، جبکہ درجنوں کچے مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ زلزلے کی شدت 5.5 بتائی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل میں زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 5 افراد زخمی ہو گئے، جبکہ درجنوں کچے مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ مقامی ذرائع نے نجی اخبار کو بتایا کہ زلزلے کے جھٹکے ضلع کے مختلف علاقوں، خصوصاً کنگری میں محسوس کئے گئے، جس کے باعث لوگ خوف و ہراس کے عالم میں گھروں سے باہر نکل آئے۔ زخمی افراد کو فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال موسیٰ خیل منتقل کر دیا گیا، جہاں وہ زیر علاج ہیں۔ زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5.5 جبکہ گہرائی 28 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی۔ مرکز موسیٰ خیل سے 56 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع تھا۔ زلزلے کے باعث متعدد کچے اور مٹی سے بنے مکانات کی دیواریں گر گئیں، جن سے جانی نقصان کا خطرہ مزید بڑھ گیا۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق متاثرہ علاقوں میں نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لئے سروے شروع کر دیا گیا ہے۔ ضلعی حکام نے ہنگامی صورتحال نافذ کرتے ہوئے فوری امدادی کارروائیوں کی ہدایت جاری کی ہے۔ عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کچے مکانات سے دور رہیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری طور پر ضلعی کنٹرول روم یا قریبی ریسکیو اداروں سے رابطہ کریں۔