اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی عدالت میں بھارت کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے دورے پر گفتگوکرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بھارت یک طرفہ طور پر  سندھ طاس معاہدے کو نہ معطل کرسکتا ہے اور نہ اس معاہدے سے نکل سکتا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ دشمن پانی کو ہتھیار کے طور  پر استعمال کرنے کی کوشش کررہا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ اپنے وسائل سے دیامر بھاشا اور دیگر منصوبے مکمل کرنے کے لیے پُرعزم ہیں، ہم پانی کے ذخائر کی صلاحیت کو بڑھائیں گے اور  آبی ذخائر کی تعمیر کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کریں گے۔

اویس لغاری نے بجلی کےفی یونٹ قیمت پر ریلیف کے خاتمے کی خبروں کی تردید کردی

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

وزیراعظم شہباز شریف، انصار عباسی کے علاوہ اور کس نے ایوارڈ لینے سے معذرت کی؟

یومِ آزادی کے موقع پر حکومتِ پاکستان کی جانب سے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو ان کی خدمات کے اعتراف میں سول ایوارڈز سے نوازا جاتا ہے۔ یہ ایوارڈز ہر سال ملک کی نمایاں شخصیات کو دیے جاتے ہیں جنہوں نے صحافت، فنون، ادب، تعلیم، سائنس، سماجی خدمات اور دیگر شعبوں میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہو۔ اس مرتبہ معرکہ حق میں شاندار فتح کے باعث فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سمیت افواج کے سربراہان اور آپریشن میں حصہ لینے والے پائلٹس، وزرا، صحافیوں سمیت دیگر کو بھی ایوارڈز سے نوازا گیا ہے، تاہم چند نام ایسے ہیں کہ جنہوں نے ایوارڈ لینے سے معذرت کرلی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی ’نشان پاکستان‘ لینے سے معذرت، انصار عباسی بھی دستبردار

وزیراعظم شہباز شریف اور سینیئر صحافی انصار عباسی کی جانب سے ایوارڈ لینے سے معذرت تو کرلی گئی اور اس حوالے سے ان کا موقف بھی سامنے آگیا، تاہم کچھ میڈیا حلقوں اور سوشل میڈیا پر کہا جا رہا تھا کہ سینیئر صحافی نسیم زہرہ اور سینیئر صحافی طلعت حسین نے بھی ایوارڈ لینے سے معذرت کرلی ہے۔

وی نیوز نے جاننے کی کوشش کی کہ کیا وزیراعظم شہباز شریف اور انصار عباسی کے علاوہ کسی اور نے بھی ایوارڈ لینے سے معذرت کی ہے۔

سینیئر صحافی انصار عباسی نے ایوارڈ لینے سے معذرت کرتے ہوئے کہاکہ صحافت میرا پیشہ ہے اور میں اسے عبادت سمجھ کر انجام دیتا ہوں، کسی صلہ یا ایوارڈ کے لیے صحافت نہیں کرتا۔ میں سمجھتا ہوں کہ پوری قوم ایوارڈ کی مستحق ہے، میری گزارش ہے کہ میرا نام ایوارڈ کی فہرست سے نکال دیا جائے۔

سینیئر تجزیہ کار اور اینکر پرسن نسیم زہرہ کو بھی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تاہم وہ تقریب میں شریک ہو کر ایوارڈ وصول نہ کر سکیں۔ چینل 24 کے مطابق نسیم زہرہ طبیعت کی ناسازی کے باعث ایوانِ صدر میں منعقدہ تقریب میں شرکت نہ ہوئیں۔

سینیئر صحافی طلعت حسین کے مطابق اس مرتبہ انہیں ایوارڈ کے لیے نامزد ہی نہیں کیا گیا، ماضی میں دو مرتبہ انہیں ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تھا لیکن انہوں نے ایوارڈ لینے سے انکار کردیا تھا۔ وہ سمجھتے ہیں کہ ان کی صحافت کو کسی حکومتی ایوارڈ کی ضرورت نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 23 مارچ کو کن صحافیوں اور کھلاڑیوں کو ایوارڈز ملیں گے؟

انہوں نے کہاکہ اس مرتبہ میں نے ایوارڈ لینے سے انکار نہیں کیا بلکہ مجھے نامزد ہی نہیں کیا گیا۔ ’میری ٹیم نے اس معاملے کی تحقیق کی ہے تو معلوم ہوا کہ ایوارڈ یافتہ افراد کی فہرست میں میرا نام شامل نہیں تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews انصار عباسی ایوارڈ شہباز شریف طلعت حسین معذرت نسیم زہرہ وزیراعظم پاکستان وی نیوز

متعلقہ مضامین

  •  نوازشریف کی وزیراعظم شہباز شریف کو  سیلاب متاثرین کی ہر ممکن امداد کی ہدایت
  • وزیراعظم شہباز شریف کو چیئرمین این ڈی ایم اے کی بریفنگ
  • وزیراعظم شہباز شریف نے بارشوں اور سیلاب کی سنگین صورتحال پر ہنگامی اجلاس طلب کر لیا
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف سے وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کی ملاقات
  • وزیراعظم شہباز شریف سے وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک کی ملاقات
  • وزیراعظم شہباز شریف، انصار عباسی کے علاوہ اور کس نے ایوارڈ لینے سے معذرت کی؟
  • پاک چین دوستی کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے خواہاں ہیں: وزیراعظم شہباز شریف
  • سندھ طاس معاہدے سے ’فرار‘ اختیار کرنے کی بھارتی کوشش، پاکستان کی کڑی تنقید
  • بھارت کا سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت کا پاکستان کے حق میں فیصلہ ماننے سے انکار
  • سندھ طاس معاہدے پر عالمی عدالت کافیصلہ ، بھارت کاموقف سامنے آگیا