ملک کے مختلف حصوں میں مون سون بارشوں کا نیا سلسلہ جاری ہے جس سے پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے متعدد اضلاع متاثر ہو رہے ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا موجودہ سسٹم 5 جولائی تک برقرار رہے گا، جس کے نتیجے میں آئندہ 2 سے 3 روز تک مزید بارشوں اور تیز ہواؤں کا امکان ہے۔

پنجاب بھر میں مون سون کا سسٹم موجود ہے، تاہم لاہور میں بارش کا امکان کم بتایا گیا ہے۔ شہر میں آج شدید حبس اور ہلکی ہوائیں چلنے کا امکان ہے جب کہ کم سے کم درجہ حرارت 29 اور زیادہ سے زیادہ 33 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

بارشوں کے باعث لاہور میں جاری ترقیاتی منصوبے بری طرح متاثر ہو سکتے ہیں۔ شہریوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر یہ منصوبے جلد مکمل نہ ہوئے تو مون سون کے دوران شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ایم ڈی واسا کے مطابق بارش کے پانی کی نکاسی کے لیے آپریشنل اسٹاف فیلڈ میں موجود رہے گا۔

اُدھر خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں بھی گرج چمک، تیز ہواؤں اور بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ دیر بالا، دیر زیریں، سوات، بونیر، مالاکنڈ، باجوڑ، بٹگرام، شانگلہ، کوہستان، تورغر، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، کرم، مہمند، چترال، خیبر، اورکزئی، پشاور، مردان، صوابی، نوشہرہ، چارسدہ، کوہاٹ، ہنگو، بنوں، کرک، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، شمالی و جنوبی وزیرستان کے اضلاع میں کہیں ہلکی تو کہیں تیز بارش متوقع ہے۔ بعض علاقوں میں موسلا دھار بارش کی پیش گوئی بھی کی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ کابل، سوات اور پنجکوڑہ ندیوں میں شدید بارش کے باعث سیلاب آ سکتا ہے جب کہ صوابی، مردان، مانسہرہ، کوہستان، دیر، سوات اور شانگلہ کے مقامی ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔

علاوہ ازیں پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ سے سڑکوں کی بندش بھی متوقع ہے۔ درجہ حرارت کے لحاظ سے میر کھنی اور پٹن کوہستان میں سب سے زیادہ گرمی 41 ڈگری سینٹی گریڈ، لوئر چترال، دروش، بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں 40 ڈگری سینٹی گریڈ، پشاور میں 35 اور تیمرگرہ میں 36 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

گزشتہ روز سب سے زیادہ بارش رسالپور میں 45 ملی میٹر، کاکول میں 17 ملی میٹر اور تیمرگرہ میں 8 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔

دوسری جانب بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور مرطوب رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے،تاہم بارکھان، رکھنی، کوہلو، موسی خیل، ڈیرہ بگٹی، لورالائی، سبی، قلعہ عبداللہ، زیارت، بولان، ژوب، قلات، مستونگ اور خضدار میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

کوئٹہ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ قلات میں 43، زیارت میں 27، ژوب میں 34، سبی میں 44، تربت میں 41، نوکنڈی میں 47 اور چمن میں 42 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ ساحلی علاقوں گوادر اور جیوانی میں بالترتیب 33 اور 32 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت نوٹ کیا گیا۔

ملک بھر میں جاری اس موسمی سلسلے کے پیش نظر متعلقہ اداروں کو الرٹ کر دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کیے جا سکیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈگری سینٹی گریڈ کی پیش گوئی علاقوں میں ریکارڈ کی کی گئی ہے سے زیادہ کا امکان کیا گیا

پڑھیں:

قدرتی آفات سے بچاؤ کے لیے گوگل ڈیپ مائنڈ مددگار، جانیں کیسے؟

گوگل کا اے آئی ماڈل تیز اور درست پیشگوئیوں سے جان و مال بچانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اب اے آئی ہڈی کے فریکچر کی تشخیص بھی کرے گی، یہ ایکس رے مشین سے مخلتف کیسے؟

دنیا بھر میں اس سال شدید اور چیلنجنگ قدرتی آفات کے دوران گوگل نے اپنے جدید مصنوعی ذہانت یا اے آئی ماڈلز کی مدد سے ہریکین، سونامی اور سائیکلون جیسے انتہائی موسم کی درست پیشگوئی فراہم کرکے اہم کردار ادا کیا۔

گوگل ڈیپ مائنڈ دنیا کا پہلا اے آئی ماڈل ہے جس نے روایتی موسمیاتی پیشگوئی کرنے والے ماڈلز کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ طویل عرصے تک یہ مانا جاتا رہا کہ قدرتی آفات کی درست پیشگوئی ممکن نہیں مگر ڈیپ لرننگ نے اب حقیقی وقت میں آفات کی نشاندہی اور پیشگوئی کو نئی سطح پر پہنچا دیا ہے۔

اس سال اٹلانٹک کے تمام 13 طوفانوں کے دوران گوگل ڈیپ مائنڈ کا ماڈل مسلسل سب سے آگے رہا اور انسانی ماہرین کی ٹریک پیشگوئیوں سے زیادہ بہتر ثابت ہوا۔

مزید پڑھیے: گوگل فوٹوز میں نئے مصنوعی ذہانت کے فیچرز متعارف

جب اس سال کا طاقتور ترین طوفان میلسا ہیٹی اور قریبی علاقوں کی سمت بڑھا، تو نیشنل ہریکین سینٹر کے ماہرین نے اندازہ لگایا کہ یہ ایک انتہائی خطرناک طوفان بن سکتا ہے۔

لیڈ فورکاسٹر نے گوگل کے اے آئی ماڈل کی مدد سے 24 گھنٹوں کے اندر پیشگوئی کی کہ یہ طوفان تیزی سے شدت پکڑ کر کیٹیگری 4 میں تبدیل ہو جائے گا اور جمیکا کے ساحل کی طرف مڑ جائے گا۔ یہ ایک غیر معمولی پیشگوئی تھی جو پہلے کبھی کسی نیشنل ہریکین سینٹر ماہر نے اس حد تک واضح انداز میں نہیں کی تھی۔

جون میں پہلی بار جاری کیے گئے اس ڈیپ مائنڈ ہریکین ماڈل نے بڑے موسم کے پیٹرنز کی پیشگوئی میں گزشتہ سال بھی بہترین کارکردگی دکھائی تھی اور اس سال بھی پیشگوئی درست ثابت ہوئی اور ہریکین میلسا واقعی تباہ کن طاقت کے ساتھ جمیکا سے ٹکرایا۔

سینٹر کے سابق ماہر مائیکل لوری کے مطابق یہ ماڈل روایتی فزکس بیسڈ موسمیاتی ماڈلز کے مقابلے میں بہت تیزی سے کام کرتے ہیں اور کم کمپیوٹنگ پاور استعمال ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: گوگل کے نئے اے آئی ماڈل نے ویڈیو جنریشن میں انقلاب برپا کردیا

انہوں نے مزید کہا کہ اس ہریکین سیزن نے ثابت کیا ہے کہ نئے اے آئی ماڈلز نہ صرف مقابلہ کر رہے ہیں بلکہ کئی صورتوں میں روایتی ماڈلز سے زیادہ درست بھی ہیں۔

گوگل ڈیپ مائنڈ ایک برطانوی امریکی اے آئی ریسرچ لیبارٹری ہے جو سنہ 2010 میں قائم ہوئی اور اب الفابیٹ انکارپوریٹڈ کی ذیلی کمپنی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: جیمنی پرو: گوگل کی پاکستانی طلبہ کو شاندار مفت پیشکش

محققین کے مطابق مصنوعی ذہانت انسانیت کی قیمتی ترین ایجادات میں سے ایک ثابت ہو سکتی ہے اور ڈیپ مائنڈ کا مقصد ایسے سیکھنے والے عمومی الگورتھمز تیار کرنا ہے جو ٹیکنالوجی کو انسانوں کے لیے زیادہ مفید بنا سکیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

قدرتی آفات قدرتی آفات کی پیشگوئی ممکن گوگل ڈیپ مائنڈ

متعلقہ مضامین

  • اسموگ سے سانس کی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے، قومی ادارہ صحت کا انتباہ
  • اسموگ سے سانس کی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے، قومی ادارہ صحت نے ایڈوائزری جاری کر دی
  • اسموگ سے سانس کی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ،قومی ادارہ صحت نے ایڈوائزری جاری کر دی
  • ملک کے پسماندہ ترین علاقوں کی فہرست جاری، بلوچستان کے کتنے اضلاع شامل ہیں؟
  • پاکستان کے مستقبل کو خطرات! نئی رپورٹ میں سنگین موسمی بحرانوں کی پیشگوئی
  • قدرتی آفات سے بچاؤ کے لیے گوگل ڈیپ مائنڈ مددگار، جانیں کیسے؟
  • کراچی میں موسم سرد، درجہ حرارت میں نمایاں کمی
  • کراچی میں موسم سرد ہونے لگا، درجہ حرارت میں نمایاں کمی
  • ایران میں بدترین خشک سالی، شہریوں کو تہران خالی کرنا پڑسکتا ہے، ایرانی صدر
  • کراچی میں آج موسم خشک اور رات خنک رہنے کا امکان