پنجاب بھر میں موٹر وہیکل رجسٹریشن سسٹم خراب ہوگیا، شہری پریشان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)پنجاب کا موٹر وہیکل رجسٹریشن سسٹم خراب ہوگیا، سسٹم 2 روز سے بند ہونے کے باعث شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب کا موٹر وہیکل رجسٹریشن سسٹم خراب ہوگیا، سسٹم دو روز سے بند ہونے کے باعث شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
ایکسائز حکام کا کہنا ہے کہ سسٹم ری ویمپ ہورہا ہے جس کی وجہ سے کام بند ہے، کچھ ٹیکسز کی شرح میں اضافہ ہوا جن کیلئے سسٹم اپ گریڈ کیا جارہا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ آج پورے پنجاب میں ایکسائز دفاتر میں کام نہیں ہورہا، گرمی میں بار بار ایکسائز آفس کے چکر لگانا مشکل ہے، اپ گریڈیشن چھٹی کے دنوں میں کرنی چاہئے۔
ڈائریکٹر ایکسائز کا کہنا ہے کہ شہری پریشان نہ ہوں، امید ہے کل تک سسٹم فعال ہو جائے گا۔
مزیدپڑھیں:شوہرکا شاپنگ سے انکار،خاتون نے اپنے ہی گھر سے ڈیڑھ کروڑ کی چوری کرا ڈالی
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پنجاب حکومت نے گھریلو طوطوں کے لیے بھی نیا قانون منظور کر لیا
سٹی42: پنجاب حکومت نے گھریلو سطح پر پالے جانے والے طوطوں کے لیے نیا اور باقاعدہ قانون منظور کر لیا ہے جس کا مقصد ان پرندوں کی غیر قانونی خرید و فروخت کو روکنا اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق اب الیکزینڈرائن، روز رنگڈ، سلیٹی ہیڈڈ اور پلم ہیڈڈ طوطے رجسٹریشن کے دائرہ کار میں آئیں گے، اور انہیں دوسری شیڈول میں شامل کر دیا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
رجسٹریشن کی تفصیلات کے مطابق ہر طوطے کی رجسٹریشن فیس 1000 روپے مقرر کی گئی ہے۔گھروں میں طوطے پالنے والوں کو لائسنس یافتہ بریڈر یا ڈیلر کے طور پر رجسٹر ہونا ہوگا اور طوطے اب صرف رجسٹرڈ و لائسنس یافتہ ڈیلرز کو فروخت کیے جا سکیں گے۔
اس کے علاوہ بریڈر کی کیٹیگریز میں چھوٹے بریڈرز میں وہ افراد جو محدود تعداد میں طوطے پالتے اور بریڈ کرتے ہیں جبکہ بڑے بریڈرز میں وہ افراد یا ادارے جو تجارتی بنیادوں پر بریڈنگ کا کام کرتے ہیں۔
محکمہ وائلڈ لائف کے حکام کا کہنا ہے کہ اس قانون سازی کا مقصد نایاب اور مقامی نسلوں کے طوطوں کا تحفظ، غیر قانونی اسمگلنگ اور خرید و فروخت کی روک تھام اور پرندوں کی افزائش کے عمل کو قانونی دائرے میں لانا ہے۔
اُن کا مزید کہنا ہے کہ یہ نیا قانون فوری طور پر نافذ العمل ہوگا، اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ