معیشت میں شفافیت لانے کے لیے ڈیجیٹل ٹرانزیکشن سسٹم ناگزیر ہے : وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کیش لیس و ڈیجیٹل معیشت کے حوالے سے ہفتہ وار اجلاس آج وزیراعظم ہاؤس، اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ معیشت میں شفافیت لانے کے لیے ڈیجیٹل ٹرانزیکشن سسٹم ناگزیر ہے؛ شہریوں اور کاروباری اداروں کے درمیان ادائیگیوں کو آسان بنانے، ڈیجیٹل سسٹم کےاستعمال کے بارے میں آگاہی بڑھانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ کیش لیس اکانومی کے حوالے سے قائم کردہ کمیٹیاں تمام شراکت داروں کے ساتھ مل کر قابل عمل تجاویز پیش کریں۔
وزیر اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پچھلے اجلاس قائم کی گئی ڈیجیٹل پیمنٹس انوویشن اینڈ ایڈوپشن کمیٹی، ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کمیٹی اور گورنمنٹ پیمنٹس کمیٹی تشکیل دی جا چکی ہیں۔ اجلاس میں ڈیجیٹل پیمنٹس انوویشن اینڈ ایڈوپشن کے حوالے سے بنائی گئی کمیٹیوں نے معیشت کی ڈیجیٹایزیشن کے حوالےسے تجاویز اور حکمت عملی پر بریفنگ دی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دینے کے حوالے سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان تاجروں کے لئے ڈیجیٹل ادائیگیوں کے طریقہء کار کو آسان اور سہل بنانے کے لئے حکمت عملی ترتیب دی رہا ہے ۔ڈیجیٹل ادائیگیوں میں چھوٹے کاروباروں کی حوصلہ افزائی اور شمولیت کے لئے سہل پیکج متعارف کرایا جائے گا ۔ڈیجیٹل ادائیگیوں کے لئے موبائل فون ایپلی کیشنز استعمال کرنے والوں کی تعداد 95 ملین سے 120 ملین تک لے جانے کا ہدف ہے ۔ کیو آر کوڈ استعمال کرنے والے تاجروں کے تعدد 0.
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ڈیجیٹل نیشنل پاکستان کے حوالے سے ڈیجیٹل اکانومی پراجیکٹ شروع ہو چکا ہے ۔اسلام آباد سٹی موبائل فون ایپلی کیشن کے اب تک 1.3 ملین ڈاؤن لوڈز ہیں جبکہ اس ایپلی کیشن پر 15 سروسز دستیاب ہیں ۔ اسلام آباد سٹی ایپ کے ذریعے آئی سی ٹی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی مد میں 15.5 بلین روپے جمع کئے جا چکے ہیں ۔ڈیجیٹل پاکستان آئی ڈی منصوبے کی تکمیل کے لئے تیزی سے کام جاری ہے ۔اسلام آباد میں ای-اسٹیمپنگ کی سہولت جلد متعارف کروائی جا رہی ہے۔اسلام آباد بھر ، خصوصاً اسپتالوں، تعلیمی اداروں ، سرکاری دفاتر ، پارکس اور میٹرو بس لائینز پر وائی فائی انٹرنیٹ کی سہولت کی فراہمی کے حوالے سے کام جاری ہے ۔ وزیر اعظم نے یہ تمام سہولیات تمام وفاقی علاقے، آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی متعارف کروانے کے احکامات دئے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ ، وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک ، وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر توقیر شاہ ، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔
Post Views: 4ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ڈیجیٹل ادائیگیوں کے حوالے سے اسلام آباد کے لئے
پڑھیں:
اسلام آباد، سابق وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمن کی سوئی ناردرن کمپنی کے افسران سے ملاقات
حافظ حفیظ الرحمن نے سوئی ناردرن کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اگلے دو سے تین سال کے اندر یہ منصوبہ مکمل ہو کر گلگت بلتستان کے عوام کو گیس کی سہولت فراہم کرے گا اور مقامی کمیونٹی کے لیے معاشی اور ماحولیاتی فوائد کا باعث بنے گا۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے اسلام آباد میں سوئی ناردرن گیس کے افسران سے اہم ملاقات کی، جس میں گلگت بلتستان میں ایل پی جی ایئر مکس منصوبے کی موجودہ صورتحال، کنکشنز کی فراہمی اور مستقبل کے اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ اس منصوبے کا بنیادی مقصد عوام کو ماحول دوست اور سستی گیس کی فراہمی ہے۔ اُن کے مطابق، اس وقت تقریباً ایک ہزار گھرانوں کو کنکشن فراہم کیے جا چکے ہیں اور اس سال دسمبر تک یہ تعداد دو ہزار تک پہنچ جائے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اگلے سال دسمبر تک آٹھ ہزار گھرانوں کو کنکشن فراہم کرنا منصوبہ بندی میں شامل ہے اور شمالی علاقوں کے مختلف ٹاؤنز میں یہ منصوبہ فعال ہو گا۔ سابق وزیراعلیٰ نے زور دیا کہ پچھلے پانچ سالوں میں کسی بھی حکومت نے اس منصوبے کی مناسب نگرانی یا جائزہ نہیں لیا اور نہ ہی کسی ماحولیاتی ادارے نے اس کا معائنہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر جی ایس ٹی واپس لے لیا جائے تو یہ گیس عام صارفین کے لیے اور بھی زیادہ سستی اور قابل رسائی ہو جائے گی، جس سے ماحول دوست ایندھن کے فوائد بڑھیں گے اور گھروں کا ماہانہ خرچ کم ہو گا۔ حافظ حفیظ الرحمن نے سوئی ناردرن کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اگلے دو سے تین سال کے اندر یہ منصوبہ مکمل ہو کر گلگت بلتستان کے عوام کو گیس کی سہولت فراہم کرے گا اور مقامی کمیونٹی کے لیے معاشی اور ماحولیاتی فوائد کا باعث بنے گا۔