Islam Times:
2025-08-19@12:24:17 GMT

پاکستانی زرمبادلہ ذخائر میں بڑا اضافہ ریکارڈ

اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT

پاکستانی زرمبادلہ ذخائر میں بڑا اضافہ ریکارڈ

اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جاری اعداد و شمار کے مطابق 27 جون کو زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 18 ارب 9 کروڑ 11 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ ملٹی لیٹرل اور کمرشل قرضوں کی وصولی سے زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 18 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جاری اعداد و شمار کے مطابق 27 جون کو زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 18 ارب 9 کروڑ 11 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی۔ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 3 ارب 66 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 12 ارب 72 کروڑ 78 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی ہے، جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 36 کروڑ 33 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔ اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 30 جون کو حکومتی انفلوز کی آمد سے 14 ارب 51 کروڑ ڈالر کی سطح پر آگئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ذخائر کی مالیت زرمبادلہ کے اسٹیٹ بینک لاکھ ڈالر

پڑھیں:

تیل کے وسیع ذخائر کے دعووں کے باوجود ملک میں تیل و گیس کی پیداوار 20 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 اگست2025ء) تیل کے وسیع ذخائر کے دعووں کے باوجود ملک میں تیل و گیس کی پیداوار 20 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ۔ تفصیلات کے مطابق ایک رپورٹ کے مطابق مالی سال 2024-25 میں پاکستان کی تیل اور گیس کی پیداوار دو دہائیوں کی کم ترین سطح پر آ گئی۔ سالانہ بنیاد پر تیل کی پیداوار میں 12 فیصد اور گیس کی پیداوار میں 8 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

اس تاریخی کمی کی بنیادی وجہ حکومت کی وہ پالیسی ہے جس کے تحت ضرورت سے زائد درآمد شدہ گیس کو ترجیح دی گئی جو عالمی سپلائرز کے ساتھ طویل المدتی ٹیک اور پے معاہدوں کے تحت درآمد کی جا رہی ہے۔ ان معاہدوں کے باعث ملکی طلب میں شدید کمی کے باوجود حکومت کے پاس درآمد جاری رکھنے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا۔

(جاری ہے)

اس پالیسی کے تحت حکومت نے مقامی تیل و گیس کی تلاش اور پیداوار سے وابستہ کمپنیوں کو مقامی ذخائر سے ہائیڈروکاربن کی پیداوار کم کرنے پر آمادہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مقامی پیداوار میں اس کمی سے مالی سال 2025 کے دوران ملکی زرمبادلہ کے ذخائر پر 1.2 ارب ڈالر سے زائد کا بوجھ پڑا ہے۔رپورٹ کے مطابق مالی سال 2024-25 میں پاکستان میں تیل کی اوسط یومیہ پیداوار 62,400 بیرل رہی، جبکہ مکوری ایسٹ، ناشپا، مرمزئی، پساکھی اور مردان خیل جیسے بڑے ذخائر میں پیداوار 3 سے 46 فیصد تک کم ہوئی۔گیس کی یومیہ اوسط پیداوار 2,886 ملین مکعب فٹ رہی۔

قادر پور اور ناشپا جیسے بڑے فیلڈز میں سالانہ بنیادوں پر پیداوار میں بالترتیب 22 اور 23 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جس کی وجہ سوئی کمپنیوں کی جانب سے گیس کی کٹوتی بتائی گئی۔یہ کمی مالی سال 25 کی چوتھی سہ ماہی اکتوبر تا دسمبرمیں مزید شدید رہی، جب تیل کی پیداوار میں سہ ماہی بنیاد پر 8 فیصد اور سالانہ بنیاد پر 15 فیصد کمی آئی، جبکہ گیس کی پیداوار میں 7 فیصد سہ ماہی اور 10 فیصد سالانہ کمی دیکھی گئی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 2025-26 میں بھی تیل و گیس کی پیداوار مزید گرے گی کیونکہ اس وقت پیداوار کا بہائو تقریباً58,000 سے 60,000 بیرل یومیہ اور 2,750 سے 2,850 ملین مکعب فٹ یومیہ کے درمیان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف نے اسٹیٹ بینک بورڈ سے سیکریٹری خزانہ کو نکالنے کا مطالبہ کر دیا
  • اسٹیٹ بینک نے پریزم پلس ادائیگی اور تصفیے کا نیا نظام متعارف کرا دیا
  • اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے بورڈ سے سیکریٹری خزانہ کو نکالا جائے: آئی ایم ایف کا مطالبہ
  • برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کیلئے پاسپورٹ کی ڈیجیٹل سروسز شروع
  • پاکستان ‘ امریکہ تجارت 16فیصد بڑھ گئی ‘ بھارت کو جدید عسکری ٹیکنالوجی دینا خطرناک تجارتی مشیر وائٹ ہائوس 
  • یوٹیلٹی اسٹورز پشاور ریجن میں 14 کروڑ روپے کی گندم اور نواب شاہ ریجن میں ایک کروڑ 44 لاکھ روپے کےسامان کی چوری کا انکشاف
  • پاکستان میں جدید بینکاری کا نیا دور، اسٹیٹ بینک نے پرزم پلس متعارف کرادیا
  • روس ملٹری تھیم پارک کے سابق سربراہ کو تعمیراتی فراڈ پر 5 سال قید
  • بلوچستان: محکمہ بلدیات میں 3 ارب 41 کروڑ کی بے قاعدگیاں
  • تیل کے وسیع ذخائر کے دعووں کے باوجود ملک میں تیل و گیس کی پیداوار 20 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی