پاکستانی زرمبادلہ ذخائر میں بڑا اضافہ ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جاری اعداد و شمار کے مطابق 27 جون کو زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 18 ارب 9 کروڑ 11 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ ملٹی لیٹرل اور کمرشل قرضوں کی وصولی سے زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 18 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جاری اعداد و شمار کے مطابق 27 جون کو زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 18 ارب 9 کروڑ 11 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی۔ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 3 ارب 66 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 12 ارب 72 کروڑ 78 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی ہے، جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 36 کروڑ 33 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔ اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 30 جون کو حکومتی انفلوز کی آمد سے 14 ارب 51 کروڑ ڈالر کی سطح پر آگئے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ذخائر کی مالیت زرمبادلہ کے اسٹیٹ بینک لاکھ ڈالر
پڑھیں:
تیل کے وسیع ذخائر کے دعووں کے باوجود ملک میں تیل و گیس کی پیداوار 20 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 اگست2025ء) تیل کے وسیع ذخائر کے دعووں کے باوجود ملک میں تیل و گیس کی پیداوار 20 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ۔ تفصیلات کے مطابق ایک رپورٹ کے مطابق مالی سال 2024-25 میں پاکستان کی تیل اور گیس کی پیداوار دو دہائیوں کی کم ترین سطح پر آ گئی۔ سالانہ بنیاد پر تیل کی پیداوار میں 12 فیصد اور گیس کی پیداوار میں 8 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔اس تاریخی کمی کی بنیادی وجہ حکومت کی وہ پالیسی ہے جس کے تحت ضرورت سے زائد درآمد شدہ گیس کو ترجیح دی گئی جو عالمی سپلائرز کے ساتھ طویل المدتی ٹیک اور پے معاہدوں کے تحت درآمد کی جا رہی ہے۔ ان معاہدوں کے باعث ملکی طلب میں شدید کمی کے باوجود حکومت کے پاس درآمد جاری رکھنے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا۔(جاری ہے)
اس پالیسی کے تحت حکومت نے مقامی تیل و گیس کی تلاش اور پیداوار سے وابستہ کمپنیوں کو مقامی ذخائر سے ہائیڈروکاربن کی پیداوار کم کرنے پر آمادہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مقامی پیداوار میں اس کمی سے مالی سال 2025 کے دوران ملکی زرمبادلہ کے ذخائر پر 1.2 ارب ڈالر سے زائد کا بوجھ پڑا ہے۔رپورٹ کے مطابق مالی سال 2024-25 میں پاکستان میں تیل کی اوسط یومیہ پیداوار 62,400 بیرل رہی، جبکہ مکوری ایسٹ، ناشپا، مرمزئی، پساکھی اور مردان خیل جیسے بڑے ذخائر میں پیداوار 3 سے 46 فیصد تک کم ہوئی۔گیس کی یومیہ اوسط پیداوار 2,886 ملین مکعب فٹ رہی۔ قادر پور اور ناشپا جیسے بڑے فیلڈز میں سالانہ بنیادوں پر پیداوار میں بالترتیب 22 اور 23 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جس کی وجہ سوئی کمپنیوں کی جانب سے گیس کی کٹوتی بتائی گئی۔یہ کمی مالی سال 25 کی چوتھی سہ ماہی اکتوبر تا دسمبرمیں مزید شدید رہی، جب تیل کی پیداوار میں سہ ماہی بنیاد پر 8 فیصد اور سالانہ بنیاد پر 15 فیصد کمی آئی، جبکہ گیس کی پیداوار میں 7 فیصد سہ ماہی اور 10 فیصد سالانہ کمی دیکھی گئی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 2025-26 میں بھی تیل و گیس کی پیداوار مزید گرے گی کیونکہ اس وقت پیداوار کا بہائو تقریباً58,000 سے 60,000 بیرل یومیہ اور 2,750 سے 2,850 ملین مکعب فٹ یومیہ کے درمیان ہے۔