پی سی بی کا 18 ارب 30 کروڑ روپے کا بجٹ منظور، کرکٹ کے فروغ کے لیے اہم فیصلے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے مالی سال 2025-26 کے لیے 18 ارب 30 کروڑ روپے کے بجٹ تخمینے کی متفقہ منظوری دے دی ہے۔
یہ فیصلہ چیئرمین محسن نقوی کی زیر صدارت نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ہونے والے بورڈ آف گورنرز اجلاس میں کیا گیا، جس میں چیف فنانشل آفیسر جاوید مرتضیٰ نے بجٹ کی تفصیلات پیش کیں۔ اجلاس میں گزشتہ مالی سال کے بجٹ کے استعمال پر اطمینان کا اظہار کیا گیا اور سابقہ بورڈ میٹنگ کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔
کرکٹ کے فروغ کے لیے اجلاس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے، جن میں ریجنل کرکٹ کی ترقی کو سراہنے کے لیے ہر سال بہترین کارکردگی دکھانے والے ریجن کو انعام دینے کا اعلان بھی شامل ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پی سی بی اسٹاف کی کارکردگی کو باقاعدہ مانیٹر کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تاکہ ادارے کی کارکردگی کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔
اجلاس میں ظہیر عباس، سجاد علی کھوکھر، ظفر اللہ، طارق سرور، سمیر احمد، سلمان نصیر، عامر میر، عبداللہ خرم نیازی اور رافعہ نے شرکت کی، جبکہ بعض ارکان جیسے انوار غنی، مصطفیٰ رمدے، دانیال گیلانی اور دیگر نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شمولیت اختیار کی۔
پی سی بی کا یہ بجٹ نہ صرف مالی استحکام کی عکاسی کرتا ہے بلکہ ملکی کرکٹ کے ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے عزم کا بھی مظہر ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اجلاس میں پی سی بی کے لیے
پڑھیں:
روز ویلٹ ہوٹل کیلئے مالی معاونت کی سمری مؤخر کردی گئی
اسلام آباد:کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی)نےروزویلٹ ہوٹل نیویارک کے لیے مالی معاونت کی سمری مؤخر کردی ہے تاہم ہوٹل کی فوری ضروریات پوری کرنے کے لیے وزارت دفاع کو تخمینوں کا ازسرنو جائزہ لے کر معاملہ دوبارہ کمیٹی میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس جمعرات کووفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اسلام آباد میں منعقد ہوا، اجلاس میں وزارت دفاع کی جانب سے روزویلٹ ہوٹل، نیویارک کے لیے مالی معاونت سے متعلق سمری پر غور کیا گیا، یہ معاونت تکنیکی ضمنی گرانٹ (ٹی ایس جی) کی شکل میں طلب کی گئی تھی جو ہوٹل کے نیویارک سٹی کے ساتھ لیز معاہدہ ختم ہونے کے بعد درپیش مالی مشکلات کے تناظر میں تھی۔
کمیٹی نے ہوٹل کی فوری ضروریات پوری کرنے کی حمایت کرتے ہوئے وزارت دفاع کو ہدایت کی کہ تخمینوں کا ازسرنو جائزہ لے کر معاملہ دوبارہ ای سی سی میں پیش کیا جائے۔
اجلاس میں وزارت دفاع کی ایک اور سمری پر غور کیا گیا جس کا تعلق ڈیفنس کمپلیکس اسلام آباد کی تعمیر کے لیے حاصل کی گئی زمین کے مالکان کو نقد معاوضے کی فراہمی سے تھا، ای سی سی نے اس مقصد کے لیے 4 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی جو وزارت خزانہ فراہم کرے گی اور باقی رقم کی فراہمی کی ذمہ داری کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو سونپ دی گئی ہے۔
وزارت داخلہ و انسداد منشیات کی درخواست پر ای سی سی نے امن و امان کی صورت حال برقرار رکھنے کے لیے 20 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی بھی منظوری دی، یہ فنڈز وزارت خزانہ کی مشاورت سے وزارت داخلہ کو ضرورت کے مطابق مرحلہ وار فراہم کیے جائیں گے۔
علاوہ ازیں خیبرپختونخوا (شمال) فرنٹیئر کور ہیڈکوارٹرز پشاور کی قانون نافذ کرنے سے متعلق ضروریات کے لیے وزارت داخلہ کو 17 کروڑ 48 لاکھ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ بھی منظور کی گئی۔
اجلاس میں وزارت تجارت کی جانب سے پیش کردہ ایک مسودہ ایس آر او کی بھی منظوری دی گئی جس کا مقصد افغانستان، ایران اور روس کے ساتھ بزنس ٹو بزنس(بی ٹوبی) بارٹر ٹریڈ میکانزم میں ترمیم کرنا ہے۔