عمران خان نے کئی بار این آر او کا پیغام بھیجا: طلال چوہدری کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور اور دیگر کے ذریعے کئی بار این آر او کا پیغام بھجوایا، تاہم حکومت کی جانب سے انہیں کبھی بھی این آر او کی کوئی پیشکش نہیں کی گئی۔
قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے چیف وہپ عامر ڈوگر نے دعویٰ کیا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل جانے سے پہلے اور بعد میں بیرون ملک جانے یا ہاؤس اریسٹ کی متعدد پیشکشیں ہوئیں، جنہیں انہوں نے رد کر دیا۔
اس پر ردعمل دیتے ہوئے سینیٹر طلال چوہدری نے ایک ٹی وی پروگرام میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی خود این آر او کے خواہشمند رہے ہیں، مگر حکومت نے ایسا کوئی آپشن پیش نہیں کیا۔
دریں اثنا، پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی ناز بلوچ نے کہا کہ ان کی جماعت کا فی الحال وفاقی کابینہ کا حصہ بننے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
وزیراعظم کے عمران خان کیخلاف ہتک عزت کے دعوی پر سماعت، عطا تارڑ کا بیان قلمبند
سیشن کورٹ لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف کے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف ہتک عزت کے دعوے پر سماعت ہوئی، بانی پی ٹی آئی کے وکیل سپریم کورٹ میں مصروفیت کے باعث پیش نہ ہوسکے۔
شہباز شریف کی جانب سے وکلا نے مزید دستاویزات جمع کروانے کے لیے مہلت مانگ لی، ایڈیشنل سیشن جج نے وزیراعظم شہباز شریف کے دعوی پر سماعت کچھ دیر تک ملتوی کردی۔
پانامہ لیکس کے معاملے پر بانی پی ٹی آئی نے رشوت کا جھوٹا الزام عائد کیا، وزیراعظم شہباز شریف نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف سو کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کررکھا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی کے رُوبرو پیش ہوئے، وہ اپنا بیان قلمبند کرانے کے لیے پیش ہوئے۔
جونئیر وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارے سینئیر کونسل محمد حسین چوٹیا اسلام آباد مصروف ہیں، کیس کل تک کے لیے ملتوی کر دیا جائے ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔
معزز جج نے کہا کہ چیف بیان قلمبند کرانے دیں اس میں کیا اعتراض ہے، جونئیر وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارا اعتراض بیان کے پہلے لفظ سے ہے، بیان بھی سینئر وکیل کی موجود میں کرایا جائے، معزز جج نے ریمارکس دیے کہ ہم گواہ عطا تارڑ کا بیان قلمبند کر لیتے ہیں۔
عطااللہ تارڑ نے کہا کہ میرا نام عطااللہ تارڑ ہے، جو کہوںُ گا سچ کہوں گا سچ کے سوا کچھ نہیں کہوں گا اگر کچھ غلط بیانی کروں تو اللہ مجھ سے ناراض ہو، درخواست کا تعلق بہت عزت دار گھرانے سے ہے، ان کی سیاسی و سماجی خدمات پوری دنیا جانتی ہے، مدعی انیس سو اٹھاسی میں بطور ممبر پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے۔
عدالت نے مزید سماعت 15 نومبر تک ملتوی کردی۔