چین اور جرمنی کے درمیان سفارتی و سلامتی سے متعلق اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
برلن: چین کے وزیرخارجہ وانگ ای نے برلن میں جرمنی کے وزیرخارجہ جوہان واڈے فل کے ساتھ چین اور جرمنی کے درمیان سفارتکاری و سلامتی سے متعلق اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے آٹھویں دور کا انعقاد ہوا ۔جمعہ کے روز چینی میڈیا کے مطابق وانگ ای نے کہا کہ کچھ عرصے پہلے چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ اور جرمن چانسلر فریڈرک مرس نے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے اگلے مرحلے میں چین جرمنی تعلقات کی ترقی پر روشنی ڈالی ہے۔چین جرمنی تعلقات آگے بڑھنے کے اہم تجربات میں باہمی اعتماد ، اختلافات کا احترام کرتے ہوئے ہم آہنگی کے حصول اور مشترکہ کامیابیاں شامل ہیں۔چین جرمنی کے ساتھ اپنے تعلقات کو چین کی سفارت کاری میں اہم جگہ پر رکھتا ہے، چین کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے میں نئی جرمن حکومت کے مثبت اور منطقی رویے کو سراہتا ہے اور امید کرتا ہے کہ جرمنی مکمل وحدت کے لیے چین کی کوششوں کی حمایت کرے گا، جس طرح چین نے ماضی میں جرمنی کے دوبارہ اتحاد کی غیر مشروط حمایت کی تھی اسی طرح ایک چین کے اصول پر پاسداری کرے گا۔ یورپی یونین کے مرکزی بڑے ملک کی حیثیت سے جرمنی نے چین یورپ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے مثبت خدمات سرانجام دی۔امید ہے کہ جرمنی چین یورپ تعلقات کی ترقی کے لیے تعمیری کردار ادا کرتا رہےگا۔ جرمنی کے وزیرخارجہ جوہان واڈے فل نے کہا کہ جرمنی چین کا قابل اعتماد شراکت دار ببنے کے لیے تیار ہے۔ دونوں ممالک کے شراکت داری کے تعلقات بہتر بنیاد پر قائم رہتے ہیں۔جرمن حکومت ایک چین کے اصول پرمضبوطی سے کاربند ہے۔فریقین نے یوکرین کے بحران ، ایران کے جوہری مسئلے ، مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور کثیر الجہتی اسٹریٹجک تعاون پرتبادلہ خیال کیا اور قریبی صلاح و مشورہ برقرار رکھتے ہوئے فائر بندی اور تنازعات کے پرامن حل کے لیے کوشش کرنے پر اتفاق کیا۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جرمنی کے چین کے کے لیے
پڑھیں:
قومی سلامتی اور مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں،بھارت کا پاک سعودی معاہدے پر ردِعمل
بھارت نے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان اسٹریٹجک دفاعی معاہدے پر ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ حکومت سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان اس پیشرفت سے آگاہ تھی۔بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی معاہدے پر دستخط کی رپورٹس دیکھی ہیں، حکومت اپنی قومی سلامتی کے ساتھ ساتھ خطے اور عالمی استحکام پر اس معاہدے کے اثرات کا جائزہ لے گی۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بھارت اپنی قومی سلامتی اور مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔