تونسہ شریف میں سی ٹی ڈی کا کامیاب آپریشن: فتنۃ الہندوستان کے 5 دہشتگرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پنجاب کے ضلع تونسہ شریف میں امن دشمن عناصر کے خلاف ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں سی ٹی ڈی اور پنجاب پولیس کی مشترکہ کارروائی میں ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ایک اہم شدت پسند گروہ کو نشانہ بنایا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اہم کارروائی میں فتنۃ الہندوستان سے وابستہ 5خطرناک دہشتگرد ہلاک کر دیے گئے جب کہ مزید 8 دہشت گرد شدید زخمی ہوئے ہیں۔
آپریشن تھانہ وہوا کی حدود میں واقع جادے والی کے مقام پر رات گئے انجام دیا گیا، جہاں خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر سیکورٹی فورسز نے فوری ردعمل دیا۔ جیسے ہی قانون نافذ کرنے والے ادارے علاقے میں پہنچے تو شدت پسندوں نے فائرنگ شروع کر دی، تاہم جوابی کارروائی میں 5دہشتگرد مارے گئے اور دیگر شدید زخمی ہوگئے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ گروہ ملک میں دہشت گردی کے کئی منصوبوں میں ملوث رہا ہے۔
کارروائی مکمل ہونے کے بعد علاقے میں کلین اینڈ سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا تاکہ کسی بھی ممکنہ معاون نیٹ ورک یا پناہ گاہ کا سراغ لگایا جا سکے۔ پولیس اور سی ٹی ڈی کی مشترکہ ٹیمیں علاقے کی مکمل چھان بین میں مصروف ہیں، جبکہ اطراف کے علاقوں میں بھی نگرانی کا عمل مزید سخت کر دیا گیا ہے۔
واقعے کی تفصیلات موصول ہونے پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی کی پیشہ ورانہ کارکردگی کو سراہا اور دہشتگردوں کے خلاف اس کامیاب کارروائی کو قابل فخر قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے سیکورٹی ادارے دہشتگردی کے خلاف ہر محاذ پر پرعزم ہیں اور ملک دشمن عناصر کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی پہلے بھی خارجی شدت پسندوں کے خلاف اہم کامیابیاں حاصل کر چکی ہیں اور اس مرتبہ بھی ہمارے بہادر سپوتوں نے اپنی مہارت، عزم اور قربانی سے دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بھی آپریشن میں شامل تمام افسران اور جوانوں کو مبارکباد پیش کی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ پنجاب حکومت دہشتگردوں کے مکمل خاتمے تک ان کا پیچھا کرتی رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ دشمن عناصر ہمارے ملک کے امن، ترقی اور استحکام کے دشمن ہیں اور ان کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر مکمل عملدرآمد کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان میں صحت کے شعبے میں تاریخی کامیابی، پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ میں جگر کے ایک ہزار کامیاب ٹرانسپلانٹس مکمل
پاکستان میں صحت کے شعبے میں تاریخی کامیابی، پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ میں جگر کے ایک ہزار کامیاب ٹرانسپلانٹس مکمل WhatsAppFacebookTwitter 0 2 November, 2025 سب نیوز
لاہور (آئی پی ایس )پاکستان کے صحت کے شعبے میں ایک تاریخی کامیابی، پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی)جگر کے 1000 کامیاب ٹرانسپلانٹس مکمل کر کے دنیا کے بڑے ٹرانسپلانٹ مراکز میں شامل ہو گیا ہے۔پی کے ایل آئی وہ خواب ہے جو وزیراعظم شہباز شریف نے بطور وزیراعلی پنجاب 2017 میں دیکھا تھا۔ ایک ایسا ادارہ جو پاکستان کے عوام کو جگر اور گردے کی بیماریوں کے علاج کی بین الاقوامی معیار کی سہولتیں ملک میں ہی فراہم کرے۔ آج وہ خواب حقیقت بن چکا ہے، اور ہزاروں مریضوں کی زندگیاں اس ادارے کی بدولت بچائی جا چکی ہیں۔پی کے ایل آئی اب تک جگر کے 1000 ٹرانسپلانٹس کے علاوہ، 1100 گردے اور 14 بون میرو ٹرانسپلانٹس کے ساتھ 40 لاکھ سے زائد مریضوں کو علاج فراہم کر چکا ہے۔
اس وقت تقریبا 80 فیصد مریضوں کو جدید ٹیکنالوجی اور عالمی معیار کے مطابق بالکل مفت علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔ استطاعت رکھنے والے مریضوں کے لیے علاج کے اخراجات 60 لاکھ روپے تک ہیں، جو خطے کے دیگر ممالک کی نسبت انتہائی کم ہیں۔یہی وہ منصوبہ تھا جسے بدقسمتی سے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے قومی مفاد برخلاف اقدامات اور بعد ازاں تحریک انصاف کی حکومت نے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا۔ پی کے ایل آئی کے فنڈز منجمد کیے گئے، انتظامیہ کو غیر ضروری تحقیقات میں الجھایا گیا، اور سب سے افسوسناک فیصلہ یہ کیا گیا کہ عالمی معیار کے ٹرانسپلانٹ سینٹر کو کووڈ اسپتال میں بدل دیا گیا۔دنیا کی طبی تاریخ میں اس کی کوئی مثال نہیں کہ ایک جدید ترین ٹرانسپلانٹ سینٹر کو قرنطینہ ہسپتال میں تبدیل کر کے بند کر دیا جائے۔اس نتیجے میں 2019 میں صرف چار جگر کے ٹرانسپلانٹ کیے جا سکے۔ تاہم، جب 2022 میں وزیراعظم شہباز شریف نے دوبارہ حکومت سنبھالی، تو انہوں نے اس قومی اثاثے کو بحال کیا، وسائل فراہم کیے اور ایک بار پھر ادارے کو اپنے اصل مقصد کی جانب گامزن کیا۔نتیجتا، 2022 میں 211، 2023 میں 213، 2024 میں 259 اور 2025 میں اب تک 200 سے زائد کامیاب جگر کے ٹرانسپلانٹس مکمل کیے جا چکے ہیں۔
ماہرین کے مطابق، بیرونِ ملک جگر کے ٹرانسپلانٹ پر اوسطا 70 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ امریکی ڈالر خرچ آتا ہے، جس میں سفری اخراجات، قیام اور ذہنی اذیت شامل نہیں۔ ماضی میں ہر سال تقریبا 500 پاکستانی مریض علاج کے لیے بھارت جاتے تھے، جہاں نہ صرف کروڑوں روپے کے اخراجات برداشت کرنا پڑتے بلکہ غیر انسانی رویے کا سامنا بھی کرنا پڑتا تھا۔پی کے ایل آئی نے ان تمام مشکلات کا خاتمہ کرتے ہوئے علاج کے دروازے ملک کے اندر ہی کھول دیے ہیں، جس سے اربوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ بچایا گیا ہے۔پی کے ایل آئی صرف ٹرانسپلانٹ تک محدود نہیں، بلکہ اس کے یورالوجی، گیسٹروانٹرولوجی، نیفرو لوجی، انٹروینشنل ریڈیالوجی، ایڈوانس اینڈوسکوپی اور روبوٹک سرجریز کے شعبے بھی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ہیں۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی خصوصی سرپرستی اور عملی تعاون سے یہ ادارہ مسلسل ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ انتظامیہ کے مطابق، پی کے ایل آئی اب نہ صرف ایک ہسپتال بلکہ قومی وقار، خود انحصاری اور انسانیت کی خدمت کی علامت بن چکا ہے۔یہ ادارہ وزیراعظم شہباز شریف کے ویژن، قومی خدمت کے جذبے اور عزم کا عملی ثبوت ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربین الاقوامی میڈیا کیلئے مشرف زیدی وزیراعظم کے ترجمان مقرر،نوٹیفکیشن جاری بین الاقوامی میڈیا کیلئے مشرف زیدی وزیراعظم کے ترجمان مقرر،نوٹیفکیشن جاری گلگت بلتستان جرنلسٹ فورم کے زیر اہتمام جی بی کے78ویں یوم آزادی کی تقریب پی پی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر رکھا ، شہر کو لوٹ مار سے آزاد کرائیں گے، حافظ نعیم مریم نواز سے ساہیوال ڈویژن کے ارکان اسمبلی اور پارٹی ٹکٹ ہولڈرز کی ملاقات پاکستان سے اب تک 8لاکھ 28 ہزار سے زائد افغان مہاجرین وطن واپس چلے گئے حق سچ کی آواز اٹھانے والے صحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے، مریم نوازCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم