اسلام آباد:

مارگلہ کی پہاڑیوں پر ہرن کو ذبح کرنے کے معاملے پر اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔

تھانہ کوہسار میں درج مقدمے میں گوکینہ گاؤں کے رہائشی بشیر عباسی اور زین عباسی کو نامزد کیا گیا ہے، گوکینہ گاؤں مارگلہ کے مذکورہ پہاڑوں میں واقع ہے۔

مقدمہ اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر عائشہ شہزاد کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے اور مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ملزمان نے نایاب نسل بارکنگ ڈئیر کے ہرن کو غیرقانونی طور پر ذبح کیا گیا اور ذبح کیے گئے ہرن کی باقیات  کھال، کھوپڑی اور دیگر چیزیں برآمد کروائی جائیں۔

تھانہ مارگلہ میں درج مقدمے میں   A -4/12اور A-16 کی دفعات شامل کی گئی ہیں، مذکورہ دفعات کے تحت ملزمان کو 10 لاکھ روپے ہرجانہ، ایک سال قید یا یادونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔

مقدمے میں ملزمان کے خلاف 379کی دفعہ بھی شامل کی گئی ہے، اس دفعہ کے تحت چوری کے الزام میں ملزمان کو الگ سے تین سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

وفاقی وزیر مصدق ملک کا نوٹس اور تحقیقات کاحکم

قبل ازیں مارگلہ ہلز میں ہرن کی ہلاکت پر وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک نے نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی مصدق ملک نے سوشل میڈیا میں مارگلہ ہلز میں ایک ہرن کو ہلاک کیے جانے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد واقعے کا سختی سے نوٹس لیا اورمحفوظ علاقوں میں جنگلی حیات کے شکار اور ہلاکت کی شدید مذمت کی۔

وفاقی وزیر نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی ہے کہ اس واقعے کی فوری تحقیقات کی جائیں اور جلد از جلد رپورٹ پیش کی جائے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے ظلم اور تحفظ جنگلی حیات سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کسی صورت قابل قبول نہیں اور اسے ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: وفاقی وزیر

پڑھیں:

پشاور: بچوں کے سامنے ماں باپ اور دادی کو پھانسی دینے اور ذبح کرنے کا واقعہ، تہرے قتل کے پیچھے کون؟

پشاور میں میاں بیوی اور ماں کو انتہائی بے دردی سے قتل کرنے کا ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے۔ پولیس کے مطابق تینوں مقتولین کو پہلے پھانسی دی گئی، پھر ذبح کیا گیا اور کلہاڑی سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

پشاور پولیس کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ گزشتہ ہفتے علاقے اول کلے، تھانہ فقیر آباد کی حدود میں پیش آیا۔ کئی دن گزرنے کے باوجود بھی پولیس تاحال ملزمان تک نہیں پہنچ سکی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پشاور: 8 سالہ بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل، لاش ہمسائے کے صندوق سے برآمد

ایس پی فقیر آباد ارشد خان نے وی نیوز کو بتایا کہ تہرے قتل کے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ اُن کے مطابق، ‘یہ ایک انتہائی افسوسناک اور خوفناک واقعہ ہے جو رات کے آخری پہر میں پیش آیا۔’

ایس پی نے بتایا کہ کیس میں پیش رفت ہوئی ہے اور کسی بھی وقت گرفتاری ممکن ہے۔

‘پھانسی دی، ذبح کیا اور کلہاڑی سے وار کیا گیا’

تحقیقات سے وابستہ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ 3 مختلف ٹیمیں اس واقعے کی تفتیش کر رہی ہیں۔ اُن کے مطابق، ابتدائی رپورٹ سے پتا چلا ہے کہ مقتولین کو انتہائی بے دردی سے مارا گیا۔ مقتول عبد الرحمن محنت مزدور تھے، اُن کے ساتھ گھر میں والدہ، بیوی، اور دو کم سن بچے بھی رہتے تھے۔

پولیس افسر نے بتایا کہ 4 سالہ بیٹے نے بیان دیا ہے کہ کچھ لوگ آئے، پہلے ابو کو مارا، پھر امی اور دادی کو، اور ہمیں کہا کہ تمہیں کچھ نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے: مردان، خواجہ سرا کو چھری کے وار سے قتل کردیا گیا

لاشوں کے معائنے سے پتا چلا کہ تینوں کو پہلے پھانسی دے کر مارا گیا، پھر تیز دھار آلے سے ذبح کیا گیا اور کلہاڑی سے وار کیے گئے۔ پولیس کے مطابق، ملزمان نے ماں کی لاش بوری میں بند کر کے قریب واقع نہر میں پھینک دی، جبکہ میاں بیوی کی لاشیں گھر کے اندر ہی پائی گئیں۔ شبہ ہے کہ ملزمان لاشوں کے ٹکڑے کرنے والے تھے لیکن روشنی ہونے کے باعث فرار ہو گئے۔

پولیس نے بتایا کہ مقتول عبد الرحمن کا بھائی جو چارسدہ میں رہائش پذیر ہے، کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کی گئی۔ مدعی نے بتایا کہ ان کے بھائی کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی اور وہ محنت مزدوری سے گزر بسر کرتے تھے۔ اُس نے مزید کہا کہ ‘ہمارے ساتھ بہت ظلم ہوا ہے، دو معصوم بچے بچ گئے ہیں جن کی ذمہ داری اب ہم پر ہے۔ ہم صرف انصاف چاہتے ہیں۔’

تہرے قتل کے پیچھے کون؟

پولیس کے مطابق، تحقیقات میں کچھ پیش رفت ہوئی ہے اور جلد گرفتاریاں متوقع ہیں۔ ایک تفتیشی افسر نے بتایا کہ شواہد سے لگتا ہے کہ اس واردات میں خاندان کا کوئی فرد ملوث ہو سکتا ہے۔ ابتدائی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ معاملہ گھریلو تنازع یا ‘مستورات کے جھگڑے’ کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی نوعیت سے لگتا ہے کہ یہ بدلے یا شدید غصے کا شاخسانہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بچے پشاور پشاور پولیس تحقیقات جرم قتل ماں باپ

متعلقہ مضامین

  • غربت کم کرنے کیلیے برآمدات کو بڑھانا ہوگا، وزیر سرمایہ کاری
  • ٹنڈومحمد خان ،BISP پروگرام کی رقم سے کٹوتی کرنے والے 2 ملزم گرفتار
  • غربت کم کرنے کےلیے پاکستان کو ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی برآمدات کو بڑھانا ہوگا، وزیر سرمایہ کاری
  • وفاقی وزیرِ ریلوے سے ریکٹر نمل یونیورسٹی کی ملاقات، مارگلہ اسٹیشن کے ترقیاتی مواقع اور ریلوے کی جدید کاری و ڈیجیٹلائزیشن پر تبادلہ خیال
  • صحافی طاہر نصیرکی ٹارگٹ کلنگ کی کوشش کا کیس ، پولیس سے مقدمہ کا ریکارڈ طلب
  • ٹی ایل پی کے مزید 30 کارکنوں کو مقدمات سے ڈسچارج کر دیا گیا
  • پشاور: بچوں کے سامنے ماں باپ اور دادی کو پھانسی دینے اور ذبح کرنے کا واقعہ، تہرے قتل کے پیچھے کون؟
  • کراچی: اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کیلئے نومولود کو فروخت کر دیا گیا
  • راولپنڈی؛ گھریلو ملازمہ کے روپ میں چوری کی وارداتیں کرنے والا لیڈی گینگ گرفتار
  • پشاور سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکا، پاک افغان مذاکرات کے دوران دہشتگردی کا نیا واقعہ