محکمہ وائلڈ لائف پنجاب کاکریک ڈان، 24 گھنٹوں میں 13 شیر برآمد، 5 افراد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
محکمہ وائلڈ لائف پنجاب کاکریک ڈان، 24 گھنٹوں میں 13 شیر برآمد، 5 افراد گرفتار WhatsAppFacebookTwitter 0 5 July, 2025 سب نیوز
لاہور (سب نیوز )لاہور میں خاتون پر شیر کے حملے کے واقعے کے بعد پنجاب حکومت حرکت میں آگئی ۔محکمہ جنگلی حیات نے صوبے میں بغیر لائسنس شیر رکھنے والوں کے خلاف کریک ڈان شروع کردیا۔محکمہ جنگلی حیات نے کریک ڈان کے دوران 24 گھنٹوں میں 13 شیر برآمد کر کے 5 افراد کو حراست میں لے لیا اور 5 مقدمات بھی درج کرلیے۔
ترجمان وائلڈ لائف نے بتایا کہ صرف لاہور سے 4 شیر بازیاب کرکے 4 افراد گرفتار کیے ہیں۔اسی طرح گوجرانوالا سے بھی 4 شیر برآمد کر لییگئے، ملتان میں 3 شیر بازیاب کرکے ایک شخص کو گرفتار کیاگیا اور دو ایف آئی آر درج کی گئیں جبکہ فیصل آباد میں بھی 2 شیر تحویل میں لیے گئے اور ایک احاطہ سیل کیا گیا۔
سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے جنگلی حیات کا غیر قانونی کاروبار ناقابلِ برداشت قرار دیتے ہوئے کہاکہ عوامی سلامتی پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے علاقے جوہر ٹان میں واقع فارم ہاس کے شیر نے حملہ کرکے خاتون اور دو بچوں کو زخمی کردیا تھا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرامریکی ریاست ٹیکساس میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، 24 افراد ہلاک امریکی ریاست ٹیکساس میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، 24 افراد ہلاک خیبرپختونخوا میں حکومت تبدیلی کی کوشش ہوسکتی ہے, خواجہ آصف نے عندیہ دے دیا مائیکروسافٹ کے پاکستان میں آفس کے حوالے سے وزارت آئی ٹی کا مقف سامنے آگیا کنگ سلمان ریلیف سینٹر نے پاکستان میں فوڈ سکیورٹی سپورٹ پروجیکٹ کے تیسرے مرحلے کا آغاز کر دیا وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور اہم شرط پوری کردی ڈریپ میں ڈائریکٹرز کے تقرری و تبادلے،، چوہدری ذیشان نذیر کی ذمہ داریوں میں مزید اضافہ ،، نوٹیفکیشن سب نیوزپرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
پنجاب میں بغیر لائسنس رکھے گئے شیروں اور دیگر جانوروں کو تحویل میں لینے کے لیے بڑی کارروائی کا آغاز
پنجاب بھر میں غیرقانونی طور پر رکھے گئے شیروں اور دیگر خطرناک جانوروں کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ مریم نواز کی خصوصی ہدایت پرپنجاب وائلڈ لائف رینجر نے صوبہ بھر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کارروائی کرتے ہوئے 13 شیر بازیاب کر لیے جب کہ مختلف شہروں سے 5 افراد کو گرفتار کیا گیا، 5 مقدمات درج کیے گئے اور 2 کیسز زیرِ تفتیش ہیں۔
وائلڈ لائف رینجرز حکام کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبے بھر میں 22 مختلف مقامات پر انسپکشن کی گئی۔
لاہور میں 4 شیر تحویل میں لیے گئے، 4 افراد گرفتار ہوئے، ایک احاطہ سیل اور 3 مقدمات درج کیے گئے۔
گوجرانوالہ سے 4 شیر برآمد کیے گئے، ایک ایف آئی آر زیرِ کارروائی ہے، فیصل آباد میں 2 شیر تحویل میں لیے گئے، ایک احاطہ سیل کیا گیا اور ایک مقدمہ زیرِ تکمیل ہے، ملتان سے 3 شیر بازیاب کرائے گئے، ایک شخص گرفتار اور دو ایف آئی آرز درج کی گئیں۔
وائلڈ لائف رینجرز کے مطابق پنجاب میں اس وقت 587 "بِگ کیٹس" (ببر شیر، چیتے، ٹائیگر وغیرہ) کی موجودگی ظاہر کی گئی ہے، تاہم حکام کا خیال ہے کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے، کیونکہ بہت سے جانور غیرقانونی طور پر شہری یا دیہی علاقوں میں پالے جا رہے ہیں۔
سینئر وزیر اطلاعات و جنگلات مریم اورنگزیب نے خبردار کیا ہے کہ جنگلی حیات کا غیرقانونی کاروبار ناقابلِ برداشت ہے اور عوامی سلامتی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ غیرقانونی طور پر شیر رکھنا نہ صرف سنگین جرم ہے بلکہ معاشرتی خطرہ بھی ہے۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت بلا امتیاز کارروائیاں جاری رہیں گی، اور وائلڈ لائف قوانین پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ "قانون سے کوئی بھی بالاتر نہیں،" انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا۔
وائلڈ لائف رینجرز نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر کہیں غیرقانونی طور پر شیر یا دیگر خطرناک جانور رکھے جانے کی اطلاع ہو تو فوری طور پر ہیلپ لائن 1107 پر اطلاع دیں تاکہ بروقت کارروائی کی جا سکے۔