کراچی لیاری میں عمارت گرنے کے بعد تیسرے روزیسکیو آپریشن مکمل، جاں بحق افرادکی تعداد 27 ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی کے علاقے لیاری میں عمارت گرنے کے واقعے کے بعد تیسرے روز ریسکیو آپریشن مکمل کر لیا گیا، حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 27 تک پہنچ گئی۔
لیاری کے بغدادی علاقے میں منہدم ہونے والی رہائشی عمارت کے ملبے کو ہیوی مشینری کی مدد سے ہٹا دیا گیا۔ ریسکیو حکام کے مطابق آپریشن کے دوران ملبے سے 27 افراد کی لاشیں نکالی گئیں، جن میں 3 بچے، 9 خواتین اور 15 مرد شامل تھے۔
حادثے میں زخمی ہونے والے 11 افراد میں سے 10 کو طبی امداد کے بعد اسپتال سے فارغ کر دیا گیا، جب کہ ایک زخمی تاحال زیر علاج ہے۔ ملبے سے برآمد ہونے والی آخری لاش نوجوان زید کی تھی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کراچی سے انتہائی افسوسناک خبرجاں بحق افراد کی تعداد 27 ہوگئی
کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں 2 روز قبل منہدم ہونے والی عمارت کے ملبے سے 27 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
لیاری کے علاقہ بغدادی میں جمعہ کی صبح پانچ منزلہ عمارت منہدم ہونے کے بعد ریسکیو کا عمل مکمل کرلیا گیا، واقعے میں اب تک ہونے والی اموات کی تعداد 27 ہوگئی۔
ریسکیو حکام نے 48 گھنٹے بعد جائے حادثہ کو کلیئر قرار دے دیا ہے۔ احتیاطی طور سرچنگ کاعمل جاری ہے۔ جمعہ کو صبح 10 بجے افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا، جس میں 27 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
دوسری جانب لیاری آگرہ تاج کالونی ایک اورعمارت میں دراڑیں پڑگئیں۔ پولیس اور ایس بی سی اے رات گئے 7 منزلہ رہائشی عمارت کو خالی کرانے پہنچی تو مکیںوں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ جس کے بعد انتظامیہ نے کامیاب مذاکرات کے بعد عمارت کو خالی کروا کر پانی کی ٹنکی توڑی اوربجلی منقطع کرنے کے عمارت کو سیل کردیا۔
انتظامیہ کے مطابق مکینوں کو سرکاری اسکول منتقل کردیا گیا ۔ ڈی سی ساؤتھ جاوید نبی کا کہنا ہے کہ دو سال پہلے 60 گز پرسات منزلہ عمارت تعمیرکی گئی تھی۔ عمارت میں 11 خاندانوں کے 57 افراد رہائش پزیرتھے۔ عمارت کے رہائشیوں کو بلڈرمعاوضہ ادا کرے گا جبکہ ایس بی سی اے نے بلڈرمنصورشاہ اور ٹھیکیدارکیخلاف کلری تھانے میں مقدمہ درج کرلیا۔
ایف آئی آرکے متن کے مطابق بلڈنگ کو ناقص مٹیریل استعمال کرکے غیرقانونی طورپرتعمیرکیا گیا، متاثرہ عمارت جانی ومالی نقصان کا باعث بن سکتی تھی۔ عمارت کو خطرناک قراردے کرناقابل رہائش قراردے دیا گیا۔
Post Views: 3