یوم عاشورہ کی مناسبت سے برسلز سے جاری ایک بیان میں کہا کہ نواسہ رسول حضرت امام حسین (ع) کی قربانی تمام آزادی پسندوں کے لیے مشعل راہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیریوں پر مظالم بند کروائے، کشمیری قیدیوں کی رہائی اور مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ ذرائع کے مطابق علی رضا سید نے یوم عاشورہ کی مناسبت سے برسلز سے جاری ایک بیان میں کہا کہ نواسہ رسول حضرت امام حسین (ع) کی قربانی تمام آزادی پسندوں کے لیے مشعل راہ ہے۔انہوں نے کہا کہ یوم عاشورہ ہمیں حضرت امام حسین (ع) کی عظیم قربانی اور حق و انصاف کے لیے ڈٹ جانے کا درس دیتا ہے۔ آج کشمیری بھی اسی جذبے کے ساتھ بھارتی ظلم و جبر کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام نے کربلا سے سیکھا ہے کہ حق کی راہ میں قربانیاں دینا پڑتی ہیں، ابتک بڑی تعداد میں کشمیری اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں، بڑی تعداد جبری طور پر لاپتہ اور قید ہے۔ علی رضا سید نے کہا کہ امام عالی مقام نے عظیم قربانی دے کر انسانی اقدار کی حفاظت کی ہے۔ واقعہ کربلا ہمیں انسانی اقدار کے تحفظ اور انسانی حقوق کا خیال رکھنے کا درس دیتا ہے۔ کربلا ظلم کے خلاف جدوجہد کا نام اور درس حریت ہے۔

علی رضا سید نے کہا کہ آج جموں و کشمیر کے عوام کربلا کے عظیم پیغام سے متاثر ہو کر اپنے وطن کی آزادی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں جس پر بھارتی فوج قابض ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام نے جو طویل مدت سے بھارتی محاصرے، تشدد، ظلم و ستم اور گرفتاریوں کا سامنا کر رہے ہیں، کربلا کے عظیم سانحہ سے درس حاصل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے ایک بڑے حصے پر بھارتی فوج کے قبضے اور بے پناہ مظالم کے باوجود کشمیری عوام اپنے حقِ خودارادیت کے لیے بے خوف ہو کر جدوجہد کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نامور حریت رہنما اور جموں و کشمیر ڈیمو کریٹک پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ، جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ محمد یاسین ملک اور انسانی حقوق کے معروف علمبردار خرم پرویز ان نظربندوں میں شامل ہیں جو اس وقت بھی بھارتی جیلوں کی زینت بنے ہوئے ہیں، خاص طور پر شبیر احمد شاہ شدید علیل ہیں اور ہم عالمی برادری خاص طور پر یورپی یونین اور اقوام متحدہ سے اپیل کرتے ہیں کہ شبیر احمد شاہ اور دیگر سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لیے بھارت پر دبائو ڈالیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ علی رضا سید نے کشمیر کے کے لیے

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی

سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے خبردار کیا کہ تنازعہ کشمیر کی وجہ سے جنوبی ایشاء کو مسلسل ایک غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے اور کشمیری بھی سخت مشکلات کا شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ہندوتوا بھارتی حکومت کیطرف سے اگست 2019ء میں 370 اور 35 اے دفعات کی منسوخی کے بعد بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں بڑے پیمانے پر تیزی آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فورسز نے اگست 2019ء سے اب تک مقبوضہ علاقے میں کئی خواتین سمیت 1 ہزار 43 افراد کو شہید کیا۔ شہید ہونے والوں میں اکثر نوجوان تھے۔ اس عرصے کے دوران 2 ہزار 6 سو 56 سے زائد افرار کو زخمی جبکہ 29 ہزار 9 سو 97 سے زائد کو شہریوں کو گرفتار کیا گیا۔ دریں اثنا بھارتی فورسز نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں میں گزشتہ ماہ(اکتوبر) میں 2 کشمیریوں کو ایک جعلی مقابلے میں شہید کیا۔بھارتی فوجیوں، پولیس، پیرا ملٹری اہلکاروں اور بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے)، سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے) کی ٹیموں نے محاصرے اور تلاشی کی 244 کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران 42 شہریوں کو گرفتار کیا، جن میں زیادہ تر سیاسی کارکن، نوجوان اور طلباء شامل ہیں۔

گرفتار کیے جانے والوں میں سے بیشتر کے خلاف ”پبلک سیفٹی ایکٹ اور یو اے پی اے“ جیسے کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کیے گئے۔ اس عرصے کے دوران 20 کشمیریوں کے مکان، اراضی اور دیگر املاک ضبط کی گئیں جبکہ دو کشمیری مسلم ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کیا گیا۔ بھارتی فورسز اہلکاروں نے اکتوبر میں دو کشمیری خواتین کو بے حرمتی کا نشانہ بنایا۔ ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، فاروق احمد شاہ ڈار، سید شاہد شاہ،، ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم، مشتاق الاسلام، ڈاکٹر حمید فیاض، شاہد الاسلام، بلال صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، ظفر اکبر بٹ، نور محمد فیاض، عبدالاحد پرہ، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، رفیق احمد گنائی، فردوس احمد شاہ، سلیم ننا جی، محمد یاسین بٹ، فیاض حسین جعفری، عمر عادل ڈار، انسانی حقوق کے محافظ خرم پرویز اور صحافی عرفان مجید سمیت 3 ہزار سے زائد کشمیری جھوٹے مقدمات میں جیلوں اور عقوبت خانوں میں بند ہیں جہاں انہیں طبی سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔

سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے وادی کشمیر میں بھارت کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ اور دیگر عالمی طاقتوں کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا دنیا جنوبی ایشیا میں ایک اور فلسطین جیسی صورتحال پیدا ہونے کا انتظار کر رہی ہے۔ بی جے پی کی ہندو انتہا پسند بھارتی حکومت بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین پامالی کررہی ہے جس کا واحد مقصد کشمیریوں کی آزادی کی آواز کو دبانا ہے۔ سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے خبردار کیا کہ تنازعہ کشمیر کی وجہ سے جنوبی ایشاء کو مسلسل ایک غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے اور کشمیری بھی سخت مشکلات کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں نہتے لوگوں پر جاری بھارتی جبر و تشدد کا نوٹس لیں اور تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بھارتی حکومت پر دباﺅ ڈالے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کے جیلوں میں بند کشمیری قیدیوں کو واپس لایا جائے، محبوبہ مفتی
  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • بی جے پی حکومت کشمیری صحافیوں کو خاموش کرانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، حریت کانفرنس
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب
  • مقبوضہ وادی میں اسلامی لٹریچر نشانہ
  • بھارت میں کشمیریوں کی نسل کشی انتہا کو پہنچ گئی،کشمیر  کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، صدرآصف علی زرداری
  • کشمیر کا مسئلہ پیپلز پارٹی کے دل کے قریب ہے، شازیہ مری
  • کشمیر کی آزادی ناگزیر، بھارت میں مسلمانوں پر مظالم کا بازار گرم ہے: صدر مملکت
  • مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی
  • حریت کانفرنس کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت