حکومت کا رواں مالی سال بھی کفایت شعاری کے اقدامات جاری رکھنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے رواں مالی سال میں بھی کفایت شعاری کےاقدامات جاری رکھنےکا فیصلہ کرتے ہوئے اخراجابت قابو میں رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
وزارت خزانہ نے وفاقی حکومت کے اخراجات قابو میں رکھنے کیلئے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ نے4ستمبر 2024کے فیصلوں پرعمل درآمد جاری رکھنےکی منظوری دی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق گذشتہ3 سال سےخالی تمام آسامیاں ختم کردی گئی ہیں اور نئی آسامیوں کی تخلیق پرپابندی برقرار رہےگی۔
رواں مالی سال ہر قسم کی گاڑیوں کی خریداری پر پابندی جاری رہے گی اور مشینری اور آلات کی خریداری پر پابندی کو بھی برقرار رکھا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ حکومتی اخراجات پر ملک سے باہر علاج پر پابندی برقرار رہےگی، اور حکومتی خرچے پر غیر ضروری بیرونی دوروں پر پابندی بھی جاری رہے گی۔
وزارت خزانہ نےفیصلوں پر عمل درآمد کے لیے وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کو نوٹیفکیشن ارسال کردیا
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پر پابندی
پڑھیں:
عرب اسلامی سربراہی ہنگامی اجلاس کا اعلامیہ جاری: اسرائیل کے خلاف قطرکو جوابی اقدامات کیلئےتعاون کی یقین دہانی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دوحا: قطر پر اسرائیلی حملے کے خلاف مسلم دنیا متحد ہوگئی، مسلم ممالک نے اسرائیل کے خلاف قطر کو جوابی اقدامات کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروا دی۔
قطر کے دارالحکومت دوحا میں منعقد ہونے والے عرب سربراہ ہنگامی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا، جس میں کہا گیا کہ قطر کے ثالثی عمل پر حملہ عالمی امن کوششوں پر حملہ ہے۔
مشترکا اعلامیہ میں اسرائیل کی جارحیت کو امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ قرار دیا گیا، قطر پر بزدلانہ اور غیر قانونی حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی، قطر کی خود مختاری کے دفاع کے لیے مکمل حمایت کا اظہار کیا گیا۔
عرب اسلامی سربراہی ہنگامی اجلاس کےاعلامیے میں قطر، مصر، امریکا کی غزہ جنگ بندی کی ثالثی کوششوں کی مکمل حمایت کی گئی، اسرائیلی حملے کو جواز دینے کی ہر کوشش کی سختی سے مخالفت کی گئی، اسرائیلی جارحیت کو درست ثابت کرنے کی کسی بھی کوشش کو مکمل مسترد کر دیا گیا، قطر کو دوبارہ نشانہ بنانے کی اسرائیلی دھمکیوں کی شدید مذمت کی گئی۔
ہنگامی اجلاس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، ترک صدر رجب طیب اردوان، وزیراعظم شہباز شریف، ایرانی صدر مسعود پزشکیاں اور دیگر نے شرکت کی۔