ٹیکساس میں بے رحم سیلاب سمر کیمپ کی 27 طالبات بھی بہا لے گیا؛ مجموعی ہلاکتیں 85 ہوگئیں
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
ٹیکساس میں آنے والے ہلاکت خیز سیلاب میں ایک ایسا المناک سانحہ بھی رونما ہوا جس میں سمر کیمپ کی 27 بچیاں اور منتظمین بھی بہہ گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹیکساس کے معروف ’’کیمپ مِسٹک‘‘ نے تصدیق کی ہے کہ حالیہ شدید طوفانی بارشوں اور اچانک آنے والے سیلاب کے نتیجے میں 27 طالبات اور کیمپ کے منتظمین جان کی بازی ہار گئے ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں کیمپ کی بچیاں سیلاب کے دوران دریا پر پُل عبور کرتے ہوئے Amazing Grace اور Pass It On کے نغمے گاتی نظر آئیں۔
یہ کیمپ گواڈیلوپ دریا کے کنارے واقع تھا جہاں جمعہ کی صبح آنے والے غیرمتوقع اور شدید سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی۔
موسلادھار بارشوں کے نتجے میں گواڈیلوپ دریا کا پانی صرف 45 منٹ میں 26 فٹ (8 میٹر) بلند ہوا اور سب کچھ بہا لے گیا۔
یاد رہے کہ کیمپ مِسٹک ایک غیرمسلکی عیسائی ادارہ ہے جو تقریباً ایک صدی سے ریاست کے سیاسی اشرافیہ کی بیٹیوں کی میزبانی کرتا رہا ہے۔
سابق خاتونِ اوّل لورا بش بھی یہاں کی منتظمہ رہ چکی ہیں جبکہ سابق امریکی صدر لنڈن بی جانسن اور گورنر جان کونالی کی بیٹیاں بھی اس کیمپ کی شرکاء رہی ہیں۔
ٹیکساس کی ریاستی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اب تک مجموعی طور پر 85 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
بیان میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ مزید بارشوں کے باعث سیلاب سے ہلاکتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ شہری بہت احتیاط کریں اور بلاضرورت گھروں سے نہ نکلیں۔
کیر کاؤنٹی کے شیرف لاری لیتھا کے مطابق صرف ہل کنٹری کے علاقے سے اب تک 68 لاشیں برآمد ہو چکی ہیں جب کہ دیگر 10 اموات ٹریوس، برنیٹ، کندال، ٹام گرین اور ویلیمسن کاؤنٹیز سے رپورٹ ہوئیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کیمپ کی
پڑھیں:
پاکستان میں بارشوں اور سیلاب کے باعث 60 لاکھ افراد متاثر ،25لاکھ بے گھر ہوگئے، عالمی برادری امداد فراہم کرے.اقوام متحدہ کی اپیل
نیویارک (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں حالیہ مون سون بارشوں اور ان کے نتیجے میں سیلاب کے باعث60 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر جبکہ 25 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہوچکے ہیں،سیلاب متاثرہ علاقوں کی صورتحال شدید انسانی بحران کی شکل اختیار کرچکی ہے عالمی برادری اس بحران سے نمٹنے کے لئے امداد فراہم کرے.(جاری ہے)
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) کے سربراہ کالوس گیہا نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا کہ پاکستان میں ریکارڈ مون سون بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچا دی جس کے نتیجے میں 60 لاکھ سے زائد افراد متاثر اور 25 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہو چکے ہیں انہوں نے موجودہ صورتحال کو شدید انسانی بحران قرار دیتے ہوئے فوری عالمی امداد کی اپیل کی کارلوس گیہا نے کہا ہے کہ پاکستان کے علاقوں پنجاب، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں آنے والے سیلاب نے مقامی آبادی کو مکمل طور پر بےیار و مددگار کر دیا ہے اور جو کچھ ہم دیکھ رہے ہیں وہ صرف آغاز ہے، اصل تباہی اس سے کہیں زیادہ ہے. رپورٹ کے مطابق جون کے آخر سے شروع ہونے والی شدید بارشوں کے باعث اب تک ایک ہزار کے قریب افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں 250 بچے بھی شامل ہیں، سیلاب نے سب سے زیادہ نقصان پنجاب کو پہنچایا ہے جہاں بھارت کی جانب سے ڈیموں سے پانی چھوڑنے کے بعد دریاﺅں نے تباہی مچائی اور 47 لاکھ افراد متاثر ہوئے،کئی علاقوں میں پورے پورے گاﺅں پانی میں ڈوب چکے ، سڑکیں اور پل تباہ ہو گئے ہیں جبکہ 2.2 ملین ہیکٹر زرعی زمین بھی زیرِ آب آ گئی ہے، گندم کے آٹے کی قیمت میں صرف ستمبر کے پہلے ہفتے میں 25 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا. ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے فوری امداد کے لئے 5 ملین ڈالر جاری کیے ہیں جبکہ مزید 1.5 ملین ڈالر مقامی این جی اوز کو دئیے گئے ہیں، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ کئی دیہی علاقے اب بھی مکمل طور پر کٹے ہوئے ہیں جہاں امدادی سامان صرف کشتیوں یا ہیلی کاپٹروں کے ذریعے پہنچایا جا رہا ہے. انہوں نے کہاکہ سیلاب کے باعث ملیریا، ڈینگی اور ہیضے جیسی بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے جبکہ پانی، خوراک، ادویات اور پناہ گاہوں کی اشد ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ اصل چیلنج اگلا مرحلہ ہے جب ان متاثرین کو دوبارہ زندگی کی طرف واپس لانا ہوگا انہوں نے عالمی برادری کو یاد دلایا کہ یہ پاکستان کی غلطی نہیں بلکہ وہ ممالک جو ماحولیاتی تبدیلی کے ذمہ دار ہیں انہیں اس بحران کی ذمہ داری بھی اٹھانی ہوگی.