ٹیکساس میں آنے والے شدید اور غیر متوقع سیلاب نے تباہی مچا دی۔ 

ریاست کے مختلف علاقوں سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق، اب تک کم از کم 78 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں 28 بچے بھی شامل ہیں، جبکہ 41 افراد تاحال لاپتا ہیں۔

سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ کیر کاؤنٹی ہے، جہاں 68 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی۔ 'کیمپ مسٹک' نامی مشہور عیسائی سمر کیمپ میں شدید تباہی ہوئی، جہاں 10 بچیاں اور ایک کونسلر لاپتا ہیں۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جمعے کو متاثرہ علاقے کا دورہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "یہ دل دہلا دینے والا واقعہ ہے، اور ہم دعا گو ہیں کہ ٹیکساس کے لوگ اس آزمائش سے جلد باہر نکلیں۔"

سیلاب کا سبب دریائے گواڈالوپ میں طوفانی بارشوں کے بعد پانی کی سطح میں غیر معمولی اضافہ تھا۔ صرف 15 انچ بارش کے باعث 850 افراد کو ریسکیو کیا گیا، جن میں کچھ افراد درختوں سے چمٹے ہوئے تھے۔

ریاستی حکام نے خبردار کیا ہے کہ مزید بارشوں اور طوفانوں کے باعث مزید اموات کا خدشہ ہے۔ دوسری طرف، وفاقی ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی (FEMA) اور کوسٹ گارڈ کے ہیلی کاپٹرز امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

ادھر ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے نیشنل ویدر سروس میں کی گئی کٹوتیوں نے ممکنہ طور پر سیلاب سے قبل بروقت وارننگز کو متاثر کیا ہے۔ سابق NOAA ڈائریکٹر نے کہا کہ اسٹاف کی کمی نے پیش گوئیوں کی صلاحیت کو کمزور کر دیا۔

صدر ٹرمپ سے جب اس حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے اس کی ذمہ داری سابق صدر بائیڈن پر ڈالنے کی کوشش کی اور کہا کہ "یہ ایک سو سالہ آفت ہے، کسی پر الزام لگانا مناسب نہیں۔"

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی

لیبیا کے ساحل کے قریب ایک کشتی میں خوفناک آگ لگنے سے کم از کم 50 سوڈانی پناہ گزین ہلاک جبکہ 24 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حادثہ اس مہلک راستے پر پیش آیا ہے جسے افریقی ممالک سے تارکین وطن یورپ پہنچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

تاحال حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا تاہم تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارۂ برائے مہاجرین نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے تاہم ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ ایسے سانحات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق صرف گزشتہ سال بحیرۂ روم میں 2,452 افراد ہلاک یا لاپتا ہوئے، جس سے یہ دنیا کا سب سے خطرناک سمندری راستہ قرار دیا جاتا ہے۔

اگست میں، اٹلی کے جزیرے لامپیدوسا کے قریب دو کشتیوں کے ڈوبنے سے کم از کم 27 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اسی طرح جون میں، لیبیا کے ساحل کے قریب دو کشتیوں کے حادثے میں تقریباً 60 تارکین وطن سمندر میں ڈوب گئے تھے۔

حالیہ برسوں میں یورپی یونین نے لیبیا کے کوسٹ گارڈ کو فنڈز اور سازوسامان فراہم کر کے اس غیر قانونی ہجرت کو روکنے کی کوششیں بڑھا دی ہیں، لیکن انسانی حقوق کی تنظیمیں اسے مزید خطرناک قرار دیتی ہیں۔

حقوقِ انسانی کی تنظیموں نے لیبیا میں تارکین وطن کے ساتھ ہونے والی تشدد، زیادتی اور بھتہ خوری کی بھی نشاندہی کی ہے،جہاں ہزاروں لوگ بدترین حالات میں حراستی مراکز میں پھنسے ہوئے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس لیک ہونے سے دھماکا‘6 افراد ہلاک
  • نائیجیریا: عسکریت پسندوں کے حملے میں 22 افراد ہلاک
  • ویتنام : ٹرک حادثے میں 3 افراد ہلاک‘ کئی زخمی
  • وزیر داخلہ کے نوٹس کے باوجود ڈیٹا تاحال بیچا جا رہا
  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس دھماکے سے 6 افراد ہلاک
  • لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی
  • مظفر گڑھ: سیلاب متاثرین امدادی سامان کیلئے لڑ پڑے‘ متعدد کی حالت غیر 
  • وینزویلا میں امریکی فضائی حملے میں تین دہشت گرد ہلاک، صدر ٹرمپ
  • اسلام آباد: سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف سیلاب متاثرین کے ریلیف کیمپ کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں
  •  مظفرگڑھ: فلڈ ریلیف کیمپ میں بد نظمی سے کئی متاثرین کی حالت غیر ہوگئی