data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں خیبر پختونخوا کے ساتھ زیادتی کی گئی۔ ایک سال تک صوبے کو سینیٹ میں نمائندگی سے محروم رکھا گیا۔ دیگر جماعتوں میں سینیٹ نشستوں کی بندربانٹ ایک جماعت کے ساتھ زیادتی اور عوام کے مینڈیٹ کی توہین ہے۔ خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں ایک بار پھر لاشیں گرانے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔ لوگوں کو ذبح کرکے اور گولیاں مار کر لاشوں کو پھینکا جا رہا ہے۔ جنوبی اضلاع عملاً دہشت گردوں کے حوالے ہیں، حکومت کی رِٹ نظر آرہی ہے نہ ہی دہشت گردوں کے ساتھ مقابلے کے لیے کوئی تیار ہے۔ میر علی، تیراہ اور دیگر علاقوں میں عوام نے فوجی آپریشن اور علاقے سے انخلا کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔ حکومت بھی اور ادارے بھی فوجی آپریشن کے فیصلے سے باز آجائیں۔ شمالی وزیرستان میں 2007 اور 2014 آپریشن ہوچکے ہیں لیکن امن نہ آسکا، 2025 کے آپریشن کے بعد امن کی کیا ضمانت ہے؟ خیبر پختونخوا کے کسی حصے میں فوجی آپریشن کی حمایت نہیں کرتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دارالعلوم الاسلامیہ بیرون ہوید گیٹ بنوں میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی کے صوبائی ذمے داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں صوبائی سیکرٹری جنرل محمد ظہور خٹک، نائب امرا مولانا محمد تسلیم اقبال، حاجی اختر علی شاہ، الخدمت فاونڈیشن خیبر پختونخوا جنوبی کے نائب صدر جلال شاہ اخوند اور سیکرٹری اطلاعات محمد جبران سنان بھی شریک تھے۔ اجلاس میں صوبے کی عمومی صورتحال، امن و امان اور دیگر امور کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس سے خطاب میں صوبائی امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت نے سوات واقعے میں انتہائی بے حسی اور مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا ہے۔ اسلام آباد پر چڑھائی کے لیے سارا سازو سامان دستیاب تھا لیکن سیلاب سے لوگوں کو نکالنے کے لیے نہ حکومت کے پاس کچھ تھا، نہ ہی ریسکیو 1122کے پاس مناسب سامان تھا۔ حکومتی نا اہلی کی وجہ سے قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوگئیں۔ انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان اور تیراہ کی طرح صوبے کے باقی حصوں میں بھی عوام حکومتی فیصلے کے خلاف سڑکوں پر آئیں گے۔ صوبے کے عوام کو فوجی آپریشن کا فیصلہ قبول نہیں۔ اس کے خلاف بھر پور مزاحمت کریں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا فوجی آپریشن

پڑھیں:

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا پی کے ایل آئی کے جگر کی پیوندکاری کے 1000 کامیاب آپریشن پر اظہار تشکر

سٹی 42: وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف  نے  پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (PKLI) کے جگر کی پیوندکاری کے 1000 کامیاب آپریشن کا سنگ میل عبور کرنے پر اظہار تشکر کیا ۔
وزیرِ اعظم نے کہا اللہ کے فضل و کرم سے جو پودا 2017 میں لگایا تھا وہ آج تناور درخت بن گیا جس سے اب تک 40 لاکھ مریض مستفید ہو چکے. ماضی میں پی کے ایل آئی کو تباہ کرنے کی مزموم سازشیں ہوتی رہیں، اسکے بورڈ آف گورنرز کو ختم کیا گیا اور ادارے کو غیر فعال کردیا گیا. 2022 میں خادم پاکستان کی ذمہ داری سنبھالی تو پی کے ایل آئی کی ازسر نو بحالی پر کام شروع کیا. 
 وزیرِ اعظم نے مزید کہا وزیرِ اعلی پنجاب مریم نواز نے موجودہ دور حکومت میں انسانیت کی خدمت کیلئے قائم اس ادارے کو اپنی بھرپور استعداد پر دوبارہ لانے کیلئے بھرپور محنت کی، جو قابل ستائش ہے.پی کے ایل آئی 80 فیصد مریضوں کا علاج مفت کرتا ہے جس سے غریب عوام بین الاقوامی معیار کی سہولیات سے مستفید ہوتے ہیں.پی کے ایل آئی کے قیام اور اس کے آپریشنز کو ازسر نو شروع کرکے دوبارہ سے اپنی بھرپور استعداد پر لانے کیلئے محنت کرنے والی ٹیم لائق تحسین ہے.

لاہور :ڈمپر نے موٹر سائیکل کو کچل دیا، 3 افراد جاں بحق

دکھی انسانیت کی خدمت اور زندگیاں بچانے میں پی کے ایل آئی نے جو کردار ادا کیا یے، اس کے لئے ڈاکٹر سعید اختر اور انکی پوری ٹیم خراج تحسین کی مستحق ہے.
 

متعلقہ مضامین

  • وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا پی کے ایل آئی کے جگر کی پیوندکاری کے 1000 کامیاب آپریشن پر اظہار تشکر
  • معاشی بہتری کیلئے کردار ادا نہ کیا تو یہ فورسز کی قربانیوں کیساتھ زیادتی ہوگی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال
  • امریکہ نے فیلڈ مارشل کی تعریفیں بہت کیں لیکن دفاعی معاہدہ ہندوستان کیساتھ کرلیا، پروفیسر ابراہیم
  • سوڈان: آر ایس ایف نے 300 خواتین کو ہلاک، متعدد کیساتھ جنسی زیادتی کردی، سوڈانی وزیر کا دعویٰ
  • برطانیہ : خاتون اہلکار سے زیادتی پر فوجی افسر کو سزا
  • ایران کا پاکستان کیساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا ارادہ خطے میں بڑی تبدیلی ہے، محمد مہدی
  • کے پی کو وفاقی حکومت کی سپورٹ کی ضرورت ہے؛ گورنر فیصل کریم کنڈی
  • پاکستانی وزرا کے بیانات صورتحال بگاڑ رہے ہیں، پروفیسر ابراہیم
  • پاکستان کو جنگ نہیں بلکہ بات چیت کے ذریعے تعلقات بہتر بنانے چاہییں، پروفیسر محمد ابراہیم
  • حکومت پختونخوا میں دہشتگردوں کیخلاف طاقت کا بھرپور استعمال کرے، مولانا فضل الرحمان