بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑ اور سوچ سے بڑھ کر جواب دیا جائے گا‘ فیلڈ مارشل
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی (اے پی پی) آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر،نشان امتیاز(ملٹری) نے کہا ہے کہ ہماری آبادی کے مراکز، فوجی اڈوں، اقتصادی مراکز اور بندرگاہوں کو نشانہ بنانے کی کسی بھی کوشش کا شدید، گہرا، تکلیف دہ اور سوچ سے بڑھ کر زیادہ سخت جواب دیا جائے گا ۔ ان کے بقول اس سے پیدا ہونے والی کشیدگی کی اصل ذمے داری اس (بھارت) بصیرت سے محروم مغرور جارح پر عاید ہوگی جو ایک خودمختار ایٹمی ریاست کے خلاف اشتعال انگیزی سے پیدا ہونے والے ممکنہ تباہ کن نتائج کا ادراک کرنے میں ناکام رہا ۔ پیر کو آئی ایس پی آر سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیرنے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی (این ڈی یو) اسلام آباد کا دورہ کیا اور “نیشنل سیکورٹی اینڈ وار کورس” کے مسلح افواج کے فارغ التحصیل افسران سے خطاب کیا۔ عاصم منیر نے کہا کہ بھارت آپریشن سندور کے دوران اپنے مقرر کردہ فوجی اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا، بھارت کی جانب سے آپریشن سندور میں ناکامی کی غیر منطقی توجیہات پیش کرنا دراصل بھارت کی آپریشنل تیاری اورا سٹریٹجک دور اندیشی کی کمی کو ثابت کرتا ہے، آپریشن بنیان مرصوص میں پاکستان کی کامیابی میں بھارت کی جانب سے بیرونی حمایت جیسے الزامات غیر ذمے دارانہ اور حقائق کے منافی ہیں، اس قسم کے بیانات بھارت کی آپریشن بنیان مرصوص میں پاکستان کی کامیابی کو تسلیم کرنے میں روایتی ہچکچا ہٹ کی عکاسی کرتے ہیں اور پاکستان کی دہائیوں پر مبنی حکمت عملی، مقامی صلاحیت اور مضبوط اداروں کی بنیاد پر کامیابی کو تسلیم کرنے سے گریزاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ خالصتا دوطرفہ فوجی تصادم میں دیگر ملکوں کو شامل کرنا، بھارت کی ناقص سیاسی کوشش ہے، بھارت کی طرف سے اس طرح کے بے بنیاد بیانات کا مقصد خطے میں فرضی”نیٹ سیکورٹی پر وائڈر”کے خود ساختہ رول کی ناکام کوشش ہے ، وہ بھی ایسے وقت میں جب خطے کے ممالک بھارت کی جارحانہ اور ہندوتوا نظریے سے تنگ ہیں، بھارت کے خودغرضانہ اور تنگ نظر برتائو کے برعکس پاکستان نے اقوام عالم میں اصولی سفارتکاری پر مبنی دیرپا شراکت داری، باہمی احترام اور امن کی بنیاد پر تعلقات قائم کیے ہیں اور خود کو خطے میں نیٹ ریجنل سٹیبلائزر ثابت کیا ہے ۔ آرمی چیف نے کہا کہ جنگیں میڈیا کی بیان بازی، درآمد شدہ فینسی جنگی ساز و سامان یا سیاسی نعرے بازی سے نہیں جیتی جاتیں، جنگیں یقین محکم ،پیشہ ورانہ قابلیت ، آپریشنل شفافیت، اداروں کی مضبوطی اور قومی عزم وحوصلے کے ذریعے جیتی جاتی ہیں۔ فیلڈ مارشل نے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت، جذبے اورجنگی تیاری پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے فارغ التحصیل افسران پر زور دیا کہ وہ دیانتداری، بے لوث خدمت اور قوم کے لیے غیر متزلزل عزم پر ثابت قدم رہیں۔ این ڈی یو آمد پر صدر این ڈی یو نے آرمی چیف کا پرتپاک استقبال کیا۔
اسلام آباد، فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں افسران سے خطاب کررہے ہیں
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فیلڈ مارشل پاکستان کی آرمی چیف بھارت کی نے کہا
پڑھیں:
آپریشن سندور پر بھارت کے جھوٹے بیانات عوامی غصہ دبانے کی کوشش ہیں،ڈی جی آئی ایس پی آر
راولپنڈی(نیوز ڈیسک )پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بھارتی عسکری قیادت کے حالیہ دعوؤں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں خود فریبی کی سوچ رکھنے والی قیادت کی اجارہ داری قائم ہو چکی ہے۔ پاکستان کے خلاف جعلی بیانیہ اور بیرونی پراپیگنڈا ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی ایک منظم کوشش ہے۔
ہندوستانی قیادت کی خود فریبی، افغان صورتحال، سوشل میڈیا پراپیگنڈا اور دہشت گردی کے خلاف اقدامات کے حوالے سے اہم پریس بریفنگ میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ
بھارتی آرمی چیف کے اس بیان کو ’’خود فریبی‘‘ قرار دیا جس میں کہا گیا تھا کہ ’’آپریشن سندور‘‘ کے دوران بھارت نے ایک “ٹریلر” دکھایا تھا۔ ترجمان کے مطابق یہ بیان حقیقت سے بالکل دور ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’’اگر اس نام نہاد ٹریلر میں سات جہاز گر جائیں، 26 مقامات پر حملے ہو جائیں اور ایس-400 کی بیٹریاں تباہ ہو جائیں تو بھارت کیلئے یہ ٹریلر نہیں بلکہ ایک خوفناک فلم ثابت ہوگا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ سندور میں بھارتی ناکامی کے بعد مسلسل جھوٹے بیانات کا مقصد صرف اندرونی عوامی غصے کو کم کرنا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے خبردار کیا کہ اگر کوئی بھی ملک افغان طالبان رجیم کو فوجی ساز و سامان فراہم کرتا ہے تو یہ بالآخر دہشت گرد گروہوں کے ہاتھوں میں ہی جائے گا، جو خطے کیلئے ایک بڑا خطرہ ہے۔
اس موقع پر انہوں نے پاکستان مخالف سوشل میڈیا مہم پر بھی سخت تشویش ظاہر کی۔
انہوں نے کہا کہ ریاست پاکستان اور اداروں کے خلاف زہریلا بیانیہ پھیلانے والے بیشتر X اکاؤنٹس بیرون ملک سے چلائے جا رہے ہیں۔ ’’پاکستان سے باہر بیٹھ کر یہاں کی سیاست اور معاشرتی معاملات میں زہر گھولا جا رہا ہے۔ یہ اکاؤنٹس لمحہ بہ لمحہ پاکستان کے خلاف بیانیہ بنانے میں مصروف ہیں۔‘‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ جو سوشل میڈیا پاکستان کے اندر دکھائی دیتا ہے، اس کے پیچھے دراصل بیرونی قوتیں سرگرم ہیں۔
دہشت گردی کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے ترجمان نے بتایا کہ تمام حکومتوں اور سیاسی جماعتوں کا اتفاق ہے کہ اس کا مستقل حل نیشنل ایکشن پلان میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے مربوط نظام قائم کیا جا چکا ہے، تاہم خیبر پختونخوا میں اس نظام کی کمی محسوس ہوتی ہے۔
’’بلوچستان میں ضلعی، ڈویژنل اور صوبائی سطح پر سٹیرنگ، مانیٹرنگ اور امپلیمنٹیشن کمیٹیاں فعال ہو چکی ہیں۔‘‘
ایرانی ڈیزل کی اسمگلنگ سے متعلق ڈی جی آئی ایس پی آر نے انکشاف کیا کہ یہ غیر قانونی کاروبار دہشت گردی کی مالی معاونت کا بڑا ذریعہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آرمی، ایف سی اور صوبائی حکومت کے کریک ڈاؤن سے پہلے یومیہ 20.5 ملین لیٹر ایرانی ڈیزل پاکستان میں اسمگل ہوتا تھا، جو اب کم ہو کر 2.7 ملین لیٹر رہ گیا ہے۔
ان کے مطابق ڈیزل اسمگلنگ سے حاصل ہونے والی رقم براہ راست بی ایل اے اور BYC جیسے گروہوں تک پہنچتی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ نیشنل ایکشن پلان کے مؤثر نفاذ کے بعد بلوچستان کے 27 اضلاع پولیس کے دائرہ اختیار میں آ چکے ہیں، جو صوبے کے 86 فیصد رقبے پر مشتمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اور سیکیورٹی فورسز مقامی آبادی سے مسلسل رابطے میں ہیں، ’’روزانہ 140 جبکہ ماہانہ 4000 کے قریب عوامی انگیجمنٹس ہو رہی ہیں اور یہ اقدامات دیرپا نتائج دے رہے ہیں۔‘‘
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق ان حکومتی اور سیکیورٹی اقدامات کے بغیر دہشت گردی کو مکمل طور پر ختم کرنا ممکن نہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مربوط حکمت عملی اور عوامی تعاون کے باعث جلد صورتحال مزید بہتر ہوگی۔