قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کا اجلاس؛ثنا یوسف کی والدہ بتائیں کیا پولیس کی کارروائی سے مطمئن ہیں؟عرفان صدیقی کے سوال پر مقتولہ کی والدہ نے بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کے اجلاس میں عرفان صدیقی نے کہاکہ ثنا یوسف کی والدہ بتائیں کیا پولیس کی کارروائی سے مطمئن ہیں؟اس پر والدہ ثنا یوسف نے کہا کہ پولیس کی کارکردگی بہت زبردست رہی ہے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سینیٹر ثمینہ زہری کی زیرصدارت قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کا اجلاس ہوا، سینیٹ انسانی حقوق کمیٹی میں مقتولہ ثنا یوسف کے والدین بھی موجود تھے۔
سینیٹر فلک ناز نے کہاکہ ثنا یوسف کے بہت سے خواب تھے ماں باپ کی اکلوتی بیٹی تھی،عرفان صدیقی نے کہاکہ ثنا یوسف کی والدہ بتائیں کیا پولیس کی کارروائی سے مطمئن ہیں؟والدہ ثنا یوسف نے کہا کہ پولیس کی کارکردگی بہت زبردست رہی ہے۔
پشاور ہائیکورٹ ؛مخصوص نشستوں کی تقسیم کے خلاف مسلم لیگ ن کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے کہاکہ ثنا یوسف کے قتل کے بعد عید تھی اور14دن میں شناخت پریڈ کرانا تھی،ثنا کی والدہ کو ڈریپ لگی تھی اور وہ شناخت پریڈ کیلئے اسلام آباد آئیں،ایس ایس پی انویسٹی گیشن کاکہناتھا کہ ثنا یوسف کے والد کو کہا یہ پاکستان کی 12کروڑ بچیوں کا مقدمہ ہے،ثنا یوسف کے والدین نے اس صدمے میں بھی مکمل تعاون کیا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: نے کہاکہ ثنا یوسف ثنا یوسف کے کی والدہ پولیس کی
پڑھیں:
میرپور خاص، دوشیزہ نیہا کے قتل کیس میں عدالت نے قبرکشائی کے احکامات جاری کردیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میرپورخاص(نمائندہ جسارت) میرپورخاص 22 سالہ دوشیزہ نیہا قتل کیس میں عدالت نے مقتولہ کی قبر کشائی کی اجازت دے دی، خاتون نیہا کی لاش نکالنے کے عدالتی حکم کے بعد ایم ایس لمس کی سربراہی میں 5 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا، ڈی ایچ او کو ویمن میڈیکل لیگو آفیسر تعینات کرنے کی ہدایت ، تفصیلات کے مطابق میرپورخاص ریلوے کواٹر چند روز قبل 22سالہ دوشیزہ نیہا کی اپنے گھر کے ایک کمرے سے نعش ملی تھی مقتولہ کی موت کو شروعات میں مبینہ خودکشی قرار دیا گیا تھا بعد میں پولیس نے نیہا کی والدہ آئشہ عرف عاشی و دیگر کو گرفتار کرکے تفتیش کی تو مقتولہ کی والدہ عاشی نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ اس کے شوہر مبین نے اپنی بیٹی کے غیر اخلاقی حرکات کے سبب اس کے منہ پر تکیہ رکھ کر اسے قتل کیا جبکہ مقتولہ کے سگے بھائی کا شروع دن سے ہی یہ موقف رہا تھا کہ میری بہن نے خودکشی نہیں کی ہے بلکہ اسے مبینہ قتل کیا گیا واقع والے روز صائمہ مغل نامی خاتون نے نیو سول ہسپتال سے بغیر پوسٹ مارٹم زبردستی لاش لے جانا، واقع کی رات ڈیڈھ بجے ڈی ایس پی اسلم جاگیرانی کا میڈیا پر الٹی موشن کے سبب موت کا کہنا اسی طرح نیہا چوہان کے کپڑوں کا برآمد نہ کرنا اور دو خواتین جنہوں نے مقتولہ کو غسل دیا ان سمیت ایک گرفتار خاتون اور وومن تھانے کی افسر کی وائرل تک ٹاک بھی کیس کو مشکوک بنا دیا تمام شکوک کو مد نظر رکھتے ہوئے ایس ایس پی ڈاکٹر سمیر نور چنہ نے مقتولہ کی قبر کشائی کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا جس پر عدالت نے مقتولہ نیہا کی لاش نکالنے کے عدالتی حکم دیا جس کے بعد ایم ایس لمس کی سربراہی میں 5 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا۔