ندا یاسر ماں کے انتقال کے بارے میں بات کرتے ہوئے رو پڑیں
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک) پاکستان کی مشہور ٹی وی میزبان ندایاسر، جو طویل عرصے سے مارننگ شو کی میزبانی کر رہی ہیں، حال ہی میں اپنے ایک پروگرام میں والدہ کی وفات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئیں۔
ندا یاسر کے انسٹاگرام پر 20 لاکھ سے زائد فالوورز ہیں اور وہ ایک کامیاب میزبان، پروڈیوسر اور اداکارہ کے طور پر جانی جاتی ہیں۔
پروگرام میں ندایاسر نے قریبی عزیزوں اور دوستوں کی جدائی کے موضوع پر گفتگو کی، جس میں ان کے مہمان محسن عباس حیدر، میمونہ قدوس اور زینب رضا شامل تھے۔
دورانِ گفتگو جب ندا یاسر نے اپنی والدہ کے انتقال کا ذکر کیا تو وہ خود پر قابو نہ رکھ سکیں اور رونے لگیں۔
انہوں نے کہا،جب میری امی کا انتقال ہوا، میں پاکستان میں نہیں تھی۔ وہ کوویڈ کے دوران فوت ہوئیں اور میں مالدیپ میں تھی۔ جب واپس آئی تو میں روز ان کی وائس نوٹس سن کر روتی تھی۔ یہ میری عادت بن گئی تھی اور اس کا اثر میرے شوہر اور بچوں پر بھی پڑا۔ میں چڑچڑی ہو گئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پھر میں نے خود سے بات کی اور فیصلہ کیا کہ میں وہ وائس نوٹس نہیں سنوں گی۔ وہ آج بھی میرے پاس ہیں، لیکن دوبارہ سننے کی ہمت نہیں ہوتی۔
نیدہ یاسر کی اس جذباتی گفتگو نے ناظرین کو بھی افسردہ کر دیا اور ان کی سچائی اور خلوص نے مداحوں کے دلوں کو چھو لیا۔ سوشل میڈیا پر بھی ان کے حوصلے اور دکھ کے اظہار کو سراہا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہندا یاسرکی والدہ اور سابق پی ٹی وی پروڈیوسر فہمیدہ نسرین 74 برس کی عمر میں انتقال کرگئ تھیں۔
وہ پی ٹی وی کے نامور پروڈیوسر کاظم پاشا کی اہلیہ تھیں۔ وہ خود بھی34 سال تک پی ٹی وی سے وابستہ رہیں اور بہت سے یادگار پروگرام کئے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وینزویلا کے اندر حملے زیر غور نہیں ہیں‘ ٹرمپ کی تردید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وینزویلا کے اندر فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کے فیصلے کی تردید کرتے ہوئے میڈیا کی ان خبروں کی تردید کردی ہے کہ انہوں نے حملے کی منظوری دی تھی۔ اس سے قبل وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری اینا کیلی سے جب اس رپورٹ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ اخبار نے جن ذرائع کا حوالہ دیا ہے وہ نہیں جانتیں کہ وہ کس بارے میں بات کر رہے ہیں اور ٹرمپ کی طرف سے کوئی بھی اعلان آئے گا۔ میامی ہیرالڈ نے جمعہ کے روز اطلاع دی تھی کہ ٹرمپ انتظامیہ نے وینزویلا کے اندر فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ کہ حملے کسی بھی وقت ہوسکتے ہیں۔وال اسٹریٹ جرنل کی طرف سے بھی رپورٹ کردہ منصوبہ بند حملوں کا مقصد منشیات کے کارٹیل کے زیر استعمال فوجی تنصیبات کو تباہ کرنا ہے۔ ان تنصیبات کے بارے میں واشنگٹن کا کہنا ہے کہ یہ وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو کے زیر کنٹرول ہیں اور ان کی حکومت کے سینئر ارکان چلاتے ہیں۔ اہداف کا مقصد کارٹیل کی قیادت کو منقطع کرنا بھی ہے۔ امریکی حکام کا خیال ہے کہ کارٹیل سالانہ تقریباً 500 ٹن کوکین برآمد کرتا ہے جسے یورپ اور امریکا کے درمیان پھیلایا جاتا ہے۔ واشنگٹن نے مادورو کی گرفتاری کی اطلاع کے لیے اپنے انعام کو دگنا کر کے 5 کروڑ ڈالر کر دیا ہے جو تاریخ کا سب سے بڑا انعام ہے۔ یہ فی الحال وزیر داخلہ ڈیوسڈاڈو کابیلو سمیت اپنے کئی اعلیٰ معاونین کی گرفتاری کے لیے ڈھائی کروڑ ڈالر تک کے انعامات کی پیشکش بھی کر رہا ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ کارٹیل کی کارروائیاں چلا رہے ہیں۔ امریکی منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات کا سامنا کرنے والی حکومت کی دیگر اہم شخصیات میں وزیر دفاع ولادیمیر پیڈرینو لوپیز بھی شامل ہیں۔