ویسٹ انڈیز کرکٹر پر جنسی حملوں کے الزامات؛ ہیڈ کوچ ڈیرن سیمی کی لب کشائی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ ڈیرن سیمی نے اپنے کھلاڑی پر لگنے والے مبینہ جنسی حملے کے الزامات پر پہلی بار لب کشائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ انصاف ضرور ہونا چاہیے، لیکن اس کے لیے صحیح قانونی طریقہ کار اختیار کیا جانا ضروری ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے گائے آنا کے اخبار ’کائیٹیور نیوز‘ میں یہ رپورٹ سامنے آئی تھی کہ ویسٹ انڈیز کے ایک کرکٹر کے خلاف کئی خواتین نے جنسی جرائم کے الزامات عائد کیے ہیں، جن میں سے بعض واقعات 2023 کے بتائے جارہے ہیں، تاہم تاحال اس کرکٹر پر کوئی فردِ جرم عائد نہیں کی گئی۔
گریناڈا میں آسٹریلیا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ سے قبل پریس کانفرنس میں ڈیرن سیمی نے کہا کہ ’’ہم سب میڈیا میں چل رہی خبروں سے باخبر ہیں، میں اپنے کھلاڑیوں کے بہت قریب ہوں، ان کی ذہنی کیفیت کے حوالے سے ان سے بات چیت بھی کی ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’ایک بات میں واضح طور پر کہوں گا کہ ہم انصاف پر یقین رکھتے ہیں، اور یہ کمیونٹی انصاف کے تقاضے پورے کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ تاہم، اس کےلیے ایک باقاعدہ طریقہ کار ہوتا ہے، اور ہم اپنی طرف سے ہر ممکن تعاون جاری رکھیں گے تاکہ صحیح قانونی عمل کے تحت ہی معاملہ حل ہو۔ ایک کرکٹ بورڈ اور ہیڈ کوچ کی حیثیت سے، میں ہر کسی کے لیے انصاف چاہتا ہوں۔‘‘
ڈیرن سیمی کا کہنا تھا کہ ’’فی الحال یہ سب محض الزامات ہیں، اور ہمیں انصاف کے نظام پر اعتماد رکھتے ہوئے صحیح طریقہ کار کا انتظار کرنا ہوگا۔‘‘
جب ان سے ان الزامات کے حوالے سے سوال کیا گیا جو مبینہ طور پر دو سال پرانے ہیں، تو سیمی کا کہنا تھا ’’مجھے اس بارے میں معلومات نہیں ہیں۔‘‘
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا کرکٹ ویسٹ انڈیز (CWI) کو خود اس معاملے کی انکوائری کرنی چاہیے، سیمی نے کہا ’’میں اس بارے میں کوئی جواب نہیں دے سکتا، لیکن مجھے یقین ہے کہ بورڈ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اپنی جانب سے اقدامات کر رہا ہوگا کہ صحیح طریقہ کار پر عمل ہو۔‘‘
کرکٹ ویسٹ انڈیز کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’’کرکٹ ویسٹ انڈیز کو اس حوالے سے کوئی سرکاری اطلاع یا رابطہ موصول نہیں ہوا، اس لیے اس وقت اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا جا سکتا۔‘‘
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ویسٹ انڈیز ڈیرن سیمی طریقہ کار
پڑھیں:
باسط علی نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کورٹ مارشل کا مطالبہ کردیا
کراچی:سابق بیٹر باسط علی نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کورٹ مارشل کا مطالبہ کردیا۔
قومی ٹیم کی ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں تیسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں 202 رنز سے شرمناک شکست اور سیریز 1-2 سے ہارنے پر سابق کرکٹرز کی تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔
باسط علی نے کہا کہ ہمارے کھلاڑیوں میں دم ہے نہ ٹیلنٹ ہے، سب دکھاوے والی کرکٹ کھیلتے ہیں، ان لوگوں نے پاکستان کرکٹ کو تباہ کردیا۔ پاکستان کو اب نیپال اور اٹلی جیسی ٹیموں سے کھیلنا چاہئے، کورٹ مارشل نہ کیا تو ہم اٹلی اور نیپال سے بھی ہاریں گے۔
باسط علی نے محمد رضوان اور بابراعظم کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دونوں اب تک اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں کی کارکردگی پر جی رہے ہیں، اب ان سے صرف ایڈورٹائزمنٹ کروالیں، جنہیں کوئی محلے کی ٹیم کا کوچ نہ بنائے انہیں پاکستان ٹیم کا کوچ بنادیا۔
بابر اور رضوان کوچز کی بات ہی نہیں سنتے، جو بھی کوچز کہہ رہے ہوتے ہیں یہ صرف اسے سننے کی اداکاری کرتے ہیں۔ ان دونوں کھلاڑیوں کو انضمام الحق، محمد یوسف یا یونس خان جیسے کسی نیند سے جگانے والے کی ضرورت ہے مگر یہ جانتے ہیں کہ ایسا کرنے والا کوئی نہیں اور نہ ہی وہ کسی کو ایسا کرنے دیتے ہیں، بابراعظم کو اپنی انا کو ایک طرف رکھنا چاہیے۔