جماعت اسلامی کی شکایت، ایشیائی ترقیاتی بینک نے سندھ حکومت کے بی آر ٹی کو تعمیر و مرمت کی ڈیڈ لائن دیدی
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) اور ادارہ اقوام متحدہ گرین کلائمیٹ فنڈ (GCF) کی جانب سے کونسلر محمد طلحہ ذوالفقار کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھا جا رہا ہے اور باضابطہ طور پر بتایا گیا ہے کہ چند ہفتوں کے اندر اس سڑک کی از سر نو تعمیر کا آغاز کر دیا جائے گا، جسے مقررہ مدت میں پایۂ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) نے جماعت اسلامی کے منتخب کونسلر محمد طلحہ ذوالفقار کی جانب سے درج کی گئی شکایت پر فوری کارروائی کرتے ہوئے سندھ حکومت کے ماتحت بی آر ٹی (BRT) حکام کو ہدایت دی ہے کہ دادا بھائی نورو جی روڈ کی تعمیر اور مرمتی کام ہر صورت 25 سے 30 اگست 2025ء تک مکمل کیا جائے۔ اس سلسلے میں آج یونین کونسل 11 جناح ٹاؤن کے کونسلر محمد صدیق مجید اور کونسلر محمد طلحہ ذوالفقار نے دادا بھائی نورو جی روڈ کا تفصیلی دورہ کیا۔ معائنے کے دوران انہوں نے جاری ترقیاتی کاموں کا بغور جائزہ لیا اور تعمیراتی رفتار کے بارے میں مقامی کمیونٹی کی شکایات کو سامنے رکھا۔
کونسلران نے موقع پر موجود سائٹ سرویئر عنایت اللہ اور جنرل مینیجر اظہر صاحب سے ملاقات کی اور سڑک پر اسٹریٹ لائٹس کے پولز نصب کرنے، نکاسی آب کے مسائل کے حل اور سڑک کی پختہ تعمیر کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی۔ اس موقع پر انجینئرنگ ٹیم نے یقین دہانی کرائی کہ منصوبے کو تیز رفتار انداز میں مکمل کیا جائے گا تاکہ عوام کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ مزید، ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) اور ادارہ اقوام متحدہ گرین کلائمیٹ فنڈ (GCF) کی جانب سے کونسلر محمد طلحہ ذوالفقار کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھا جا رہا ہے اور باضابطہ طور پر بتایا گیا ہے کہ چند ہفتوں کے اندر اس سڑک کی از سر نو تعمیر کا آغاز کر دیا جائے گا، جسے مقررہ مدت میں پایۂ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کونسلر محمد طلحہ ذوالفقار ایشیائی ترقیاتی بینک جائے گا
پڑھیں:
عالمی قافلے و رضاکاروں پر حملہ اسرائیلی دہشتگردی ہے ،عنایت اللہ خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور(جسارت نیوز )جماعت اسلامی صوبہ خیبر پختونخوا شمالی کی جانب سے عالمی فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کے خلاف تمام اضلاع میں احتجاجی مظاہرے ، اسرائیل اور نیتن یاہو معاہدہ مسترد کرتے ہیں۔ عالمی قافلے میں شامل رضاکاروں پر حملہ کھلی جارحیت اور اسرائیلی دہشت گردی ہے۔ گرفتار رضاکاروں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ اسرائیل کی دہشت گردی روک دی جائے۔ فلسطین کو آزاد ریاست بنائیں گے۔ حماس کے مجاہدوں قدم بڑھاؤ ، ہم تمھارے ساتھ ہے۔ یہودیوں کا ایک علاج الجہاد الجہاد، فلک شگاف نعرے۔ جماعت اسلامی صوبہ خیبر پختونخوا شمالی کے زیرِ اہتمام امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر، ملاکنڈ ڈویژن کے تمام اضلاع میں عالمی فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے اور اس قافلے میں شامل مشتاق احمد خان اور ان کے ساتھ دنیا بھر کے رضاکاروں کی گرفتاری کے خلاف بھرپور احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ ہر ضلعی ہیڈ کوارٹر اور تحصیل مراکز میں بڑے بڑے مظاہرے منعقد ہوئے۔ سب سے بڑا اور تاریخی احتجاج دیر پائین، تیمرگرہ میں ہوا، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس احتجاج میں جمعیت علما اسلام کے کارکنان نے بھی بھرپور شرکت کی۔ضلع بونیر میں منعقدہ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی صوبہ خیبر پختونخوا شمالی عنایت اللہ خان، تیمرگرہ میں سابق ممبر قومی اسمبلی نائب امیر جماعت اسلامی صوبہ خیبر پختونخوا شمالی بختار معانی اور دیگر قائدین نے کہا کہ فلسطین کی آزادی اور ایک خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام تک جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔ رہنماؤں نے کہا کہ ٹرمپ اور نیتن یاہو کا معاہدہ سراسر تعصب پر مبنی ہے اور اسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ وزیر اعظم پاکستان پر تنقید کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ٹرمپ کو امن نوبل انعام کے لیے نامزد کرنا افسوسناک اور ناقابلِ قبول ہے۔ حکومت یہ فیصلہ واپس لے۔مظاہرین نے فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے، غیر مسلح امدادی کارکنان کی گرفتاری اور سابق سینیٹر مشتاق احمد خان سمیت دنیا بھر سے شریک رضاکاروں کی حوالگی کے خلاف شدید ردِ عمل کا اظہار کیا۔ قائدین نے کہا کہ فلوٹیلا ایک امن قافلہ تھا جو غزہ کے عوام کے لیے امداد لے کر جا رہا تھا۔ اس پر حملہ انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی اور اسرائیلی جارحیت کی کھلی مثال ہے۔ اسرائیل کو اس کا جواب دینا پڑے گا۔شرکا نے مطالبہ کیا کہ سینیٹر مشتاق احمد خان اور دنیا بھر سے گرفتار تمام رضاکاروں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ آخر میں قائدین نے اعلان کیا کہ احتجاج کا یہ سلسلہ جاری رہے گا اور دنیا بھر میں اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز بلند کی جاتی رہے گی۔ مالاکنڈ ڈویژن کے دیگر اضلاع چترال ، دیر بالا ، ملاکنڈ ، شانگلہ ، سوات اور باجوڑ میں بھی بھرپور احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔