مشہور یوٹیوبر ڈکی بھائی کے خلاف لاہور میں قماربازی اور دھوکہ دہی سمیت متعدد الزامات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کو موصول ایف آئی آر کے مطابق ڈکی بھائی پر پیکا ایکٹ کی دفعات 13، 14، 25 اور 26 کے تحت مقدمہ نمبر 196/2025 درج کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 420 اور 294-بی بھی شامل کی گئی ہیں۔

ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ ملزم قماربازی کے فروغ میں ملوث رہا اور اس نے مختلف جوا کھیلنے والی ایپس کو پروموٹ کیا، جس سے نوجوانوں میں جوئے کی سرگرمیوں کو فروغ ملا۔ مزید یہ کہ حکام نے ملزم کے موبائل فون سے اہم ثبوت بھی حاصل کرلیے ہیں۔

این سی سی آئی اے (NCCIA) حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں اور مزید انکشافات متوقع ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

گاڑی خریدنا ہوا مشکل، نئی سخت شرائط عائد

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: گاڑی خریدنے کے خواہشمند افراد کے لیے حکومت نے یکم اکتوبر 2025 سے امپورٹڈ گاڑیوں پر سخت شرائط عائد کر دی ہیں۔

وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق گاڑیوں کے سیفٹی اور کوالٹی اسٹینڈرڈز کو 17 سے بڑھا کر 62 کر دیا گیا ہے، جو فوری طور پر درآمدی گاڑیوں پر نافذ ہوں گے جبکہ مقامی تیار شدہ گاڑیوں پر یہ قوانین مرحلہ وار لاگو کیے جائیں گے۔

اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ چھوٹی، کمرشل اور بڑی ہر قسم کی درآمدی گاڑی کو ان نئے 62 معیارات پر پورا اترنا ہوگا۔ ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ صرف کمرشل امپورٹرز ہی گاڑیاں درآمد کر سکیں گے اور ہر گاڑی کے لیے انٹرنیشنل سیفٹی، معیار اور ماحول دوست سرٹیفکیٹس لازمی ہوں گے۔ جاپان سے درآمد شدہ گاڑیوں کے لیے جاپان آٹو میٹو اپریزل انسٹیٹیوٹ اور جاپان ایکسپورٹ وہیکل انسپیکشن سینٹر کے سرٹیفکیٹ درکار ہوں گے، جب کہ کوریا اور چین سے گاڑی لانے والوں کو متعلقہ لیبارٹریز اور اداروں کے سرٹیفکیٹس پیش کرنے ہوں گے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق اگر کسی گاڑی کا مائلیج ٹیمپرڈ ہو، شیشوں پر کریک ہو، لائٹس خراب ہوں یا حادثے میں بری طرح متاثر ہو تو اس کی درآمد کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اسی طرح انجن اور چیسز نمبر کی غیر موجودگی یا ایئر بیگز کی ویری فکیشن نہ ہونے کی صورت میں بھی گاڑی پاکستان نہیں لائی جا سکے گی۔ مزید یہ کہ پوسٹ شپمنٹ انسپیکشن لازمی ہوگا جو تھرڈ پارٹی کے ذریعے کیا جائے گا اور اس کے اخراجات امپورٹر خود برداشت کرے گا۔

الیکٹرک گاڑیوں کے لیے الگ شرائط رکھی گئی ہیں جن کے تحت بیٹری کی لائف، پرفارمنس، پائیداری اور چارجنگ اسٹینڈرڈز کا جائزہ لیا جائے گا، جبکہ بیٹری ری سائیکلنگ کے تقاضے پورے کرنا بھی ضروری ہوگا۔ نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر کسی گاڑی سے ماحولیاتی آلودگی پھیلنے کا خطرہ ہوا یا ٹائر ناقص حالت میں پائے گئے تو ایسی گاڑی کی درآمد مکمل طور پر ممنوع ہوگی۔

یوں حکومت نے گاڑیوں کی سیفٹی، معیار اور ماحول دوست تقاضوں پر سخت اقدامات اٹھا کر نہ صرف صارفین کے تحفظ کو یقینی بنانے کی کوشش کی ہے بلکہ عالمی معیار کے مطابق آٹو موبائل مارکیٹ کو بھی ڈھالنے کا عندیہ دیا ہے۔

ویب ڈیسک شیخ یاسین

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کو سزا سنانے والے جج کیخلاف پروپیگنڈا، ملزم کی مقدمہ خارج کرنے کی درخواست مسترد
  • مثبت اور تعمیری صحافت پاکستان اور ایران کو مزید قریب لا سکتی ہے، مہران مواحد فر
  • راولپنڈی؛ بہن کو 4ماہ تک مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے اور حاملہ کرنے والا بھائی گرفتار
  • کمار سانو نے سابقہ اہلیہ کو الزامات عائد کرنے پر قانونی نوٹس بھیج دیا
  • گاڑی خریدنا ہوا مشکل، نئی سخت شرائط عائد
  • عدالت نے ڈکی بھائی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا
  • ڈکی بھائی جوا ایپ کیس میں اہم پیشرفت
  • جوا ایپ کی تشہیر: یوٹیوبر ڈکی بھائی کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • ایبٹ آباد: ملزم نے فائرنگ کرکے بھائی، بھابھی اور 2بھانجیوںکو قتل کردیا
  • فوجداری قانون میں ملزم عدالت کاپسندیدہ بچہ ہوتا ہے،جسٹس جمال مندوخیل