کراچی:

سابق وکٹ کیپر بیٹر کامران اکمل اظہر محمود کے ٹیسٹ کوچ بننے پر حیران ہیں، انہوں نے اس فیصلے پر کرکٹ حکام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ایک انٹرویو میں کامران نے کہا کہ یہ پی سی بی کی غیر پیشہ ورانہ سوچ کا عکاس ہے، مجھے اس فیصلے کی منطق بالکل سمجھ نہیں آتی، یہ بالکل ویسا ہی ہے جیسے مکی آرتھر کو ڈائریکٹر بنایا گیا لیکن کاؤنٹی کرکٹ میں بھی ذمہ داری نبھانے کی اجازت دی گئی، وہ فیصلہ غلط تھا اور یہ بھی غلط ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس قسم کی عارضی تقرریاں پاکستان کرکٹ میں عدم استحکام لا رہی ہیں، یہی غیر یقینی صورتحال ٹیم کی کارکردگی کو مسلسل متاثر کرتی ہے۔ پہلے محمد حفیظ، پھر عاقب جاوید، اب اظہر محمود، یہ ایک ایسا چکر ہے جو ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا۔

کامران اکمل نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے مطالبہ کیا کہ وہ وقتی فیصلوں کے بجائے طویل المدتی اور پیشہ ورانہ بنیادوں پر تقرریاں کرے تاکہ قومی ٹیم کو مستحکم اور واضح سمت فراہم کی جا سکے۔

انھوں نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ کیا اظہر محمود کی تقرری واقعی میرٹ پر ہوئی یا محض دکھاوے اور خوشنودی کی پالیسی کے تحت نوازا جا رہا ہے۔

کامران نے کہا کہ ہر کسی کو کسی نہ کسی موڑ پر ایڈجسٹ کیا گیا، اب اظہر محمود کو بھی انعام مل گیا، اگر انھیں ہیڈ کوچ بنانا ہے تو بااختیار طریقے سے مکمل وقت کے لیے بنائیں ورنہ ایسے فیصلوں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

باسط علی نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کورٹ مارشل کا مطالبہ کردیا

کراچی:

سابق بیٹر باسط علی نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کورٹ مارشل کا مطالبہ کردیا۔

قومی ٹیم کی ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں تیسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں 202 رنز سے شرمناک شکست اور سیریز 1-2 سے ہارنے پر سابق کرکٹرز کی تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔

باسط علی نے کہا کہ ہمارے کھلاڑیوں میں دم ہے نہ ٹیلنٹ ہے، سب دکھاوے والی کرکٹ کھیلتے ہیں، ان لوگوں نے پاکستان کرکٹ کو تباہ کردیا۔ پاکستان کو اب نیپال اور اٹلی جیسی ٹیموں سے کھیلنا چاہئے، کورٹ مارشل نہ کیا تو ہم اٹلی اور نیپال سے بھی ہاریں گے۔

باسط علی نے محمد رضوان اور بابراعظم کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دونوں اب تک اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں کی کارکردگی پر جی رہے ہیں، اب ان سے صرف ایڈورٹائزمنٹ کروالیں، جنہیں کوئی محلے کی ٹیم کا کوچ نہ بنائے انہیں پاکستان ٹیم کا کوچ بنادیا۔

بابر اور رضوان کوچز کی بات ہی نہیں سنتے، جو بھی کوچز کہہ رہے ہوتے ہیں یہ صرف اسے سننے کی اداکاری کرتے ہیں۔ ان دونوں کھلاڑیوں کو انضمام الحق، محمد یوسف یا یونس خان جیسے کسی نیند سے جگانے والے کی ضرورت ہے مگر یہ جانتے ہیں کہ ایسا کرنے والا کوئی نہیں اور نہ ہی وہ کسی کو ایسا کرنے دیتے ہیں، بابراعظم کو اپنی انا کو ایک طرف رکھنا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • کسان کوٹارگٹڈڈ سبسڈی نہیں فصلوں کا ریٹ چاہئے:خالد محمود کھوکھر
  •  لاہور قلندرز کے جہلم میں کرکٹ ٹرائلز، ہزاروں نوجوانوں نے حصہ لیا 
  • سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی؛ گلوکار عاصم اظہر میدان میں آگئے
  • آسٹریلیا کے سابق ٹیسٹ کپتان باب سمپسن 89 برس کی عمر میں انتقال کرگئے
  • خیبر پختونخوا: سیلاب متاثرہ علاقوں میں ایٹا کے تمام ٹیسٹ ملتوی
  • کامران اکمل نے کپتان اور ہیڈ کوچ کو فارغ کرنے کا مطالبہ کردیا
  • باسط علی نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کورٹ مارشل کا مطالبہ کردیا
  • اریج فاطمہ نے اپنے نایاب کینسر کی علامات اور علاج کی تفصیلات بیان کردیں
  • سندھ طاس معاہدے سے ’فرار‘ اختیار کرنے کی بھارتی کوشش، پاکستان کی کڑی تنقید
  •  یحییٰ آفریدی نے آئینی بینچ کا حصہ بننے سے کیوں معذرت کی؟ چیف جسٹس کا خط منظر عام پر