بھارت چین کے مذہبی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے‘ چینی سفیر
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ (آن لائن) چین نے بھارت کی جانب سے مذہبی معاملات میں مداخلت پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے چینی خودمختاری پر کھلا حملہ قرار دیا ہے۔ بھارت میں چین کے سفیر ڑو فیہونگ نے بھارتی حکام کی جانب سے دلائی لاما کے جانشین سے متعلق تبصروں کو سفارتی آداب کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔چینی سفیر نے واضح کیا کہ دلائی لاما کا سلسلہ نسب چین کے تبت خطے میں قائم ہوااور چین میں قانون کے تحت زندہ بدھوں کی دوبارہ پیدائش کا ایک منظم نظام موجود ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مذہبی عہدوں کی منظوری کا اختیار صرف چینی حکومت کو حاصل ہے اور کسی بیرونی ریاست یا تنظیم کو مداخلت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ چینی سفیر کا کہنا تھا کہ بھارت اپنے اندرونی انتشار سے توجہ ہٹانے کے لیے چین جیسے پرامن اور خودمختار ملک کے مذہبی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی دلائی لاما کے جانشین پر بیان بازی چین کی خودمختاری اور مذہبی خودارادیت کے اصولوں پر حملہ ہے، جو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین میں مذہبی آزادی موجود ہے لیکن یہ اصولوں اور ریاستی قوانین کے دائرے میں ہے۔ انہوں نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات دونوں ممالک کے تعلقات میں کشیدگی پیدا کر سکتے ہیں اور مودی حکومت کو سنجیدگی سے سفارتی آداب کا خیال رکھنا ہوگا۔ تبت،ژ ی جیانگ اور مذہبی قیادت کے تعین جیسے امور چین کے اندرونی معاملات ہیں اور کسی دوسرے ملک کو ان میں دخل دینے کا کوئی حق نہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے چین کے کہا کہ
پڑھیں:
افغانستان سے روزانہ جھگڑوں سے بھارت خوش ہوگا: خورشید قصوری
—فائل فوٹوسابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری کا کہنا ہے کہ افغانستان سے روزانہ جھگڑوں سے بھارت خوش ہوگا۔
جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت چاہتا ہے کہ پاک افغان اتنی تلخی ہو کہ وہ فائدہ اٹھا سکے۔
خورشید قصوری کا کہنا ہے کہ افغانستان پر حملے سے خوش نہیں لیکن ہمارے لیے کوئی راستہ نہیں چھوڑا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے افسر اور جوان شہید ہو رہے ہیں، پاکستان کب تک سہتا؟
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاک افغان تنازع میں قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کردار ادا کر سکتے ہیں۔