راولپنڈی:

محکمہ جیل خانہ جات پنجاب کے حکام کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان جیل میں محفوظ اور صحت مند ہیں، ہفتہ میں ایک بار بشری بی بی کی ملاقات بھی کرائی جاتی ہے۔

اپنے بیان میں حکام نے کہا ہے کہ جیل میں ایک بیرک کے 6 کمرے بانی پی ٹی آئی کے زیر استعمال ہیں، انہیں ٹی وی اور اخبار کی سہولت موجود ہے، ہفتہ میں ایک بار باہر سے کھانا منگوانے کی اجازت ہے، باہر سے دیسی مرغی اور مچھلی  بھی منگوائی جاتی ہے۔

حکام نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے جیل مینوئیل کے مطابق ملاقات کرائی جاتی ہے، جیل کی حدود میں آنے والے ہر شخص کی ملاقات  قوانین و رولز کو دیکھتے ہوئے کرائی جاتی ہے، جیل کی حدود سے باہر کے معاملے کی جیل انتظامیہ ذمہ دار نہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جاتی ہے

پڑھیں:

اسپیکر قومی اسمبلی نے ملاقات میں اپوزیشن وفد کو کیا یقین دہانی کرائی ہے؟

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے اپوزیشن کے سینیٹرز اور اراکینِ قومی اسمبلی نے اسلام آباد میں اہم ملاقات کی، جس میں ملکی سیاسی صورتحال، پارلیمانی رابطوں اور بانی پاکستان تحریک انصاف سے اہلِ خانہ و پارٹی رہنماؤں کی ملاقات کے معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وی نیوز نے ملاقات میں شریک پی ٹی آئی رہنما لطیف کھوسہ سے رابطہ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ ملاقات میں کیا بات ہوئی اور اسپیکر قومی اسمبلی نے کیا یقین دہانی کرائی؟

یہ بھی پڑھیں: اسپیکر ایاز صادق سے اپوزیشن وفد کی ملاقات، سیاسی مذاکرات اور باہمی روابط پر گفتگو

وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سردار لطیف کھوسہ نے بتایا کہ ملکی اور غیر ملکی میڈیا میں عمران خان کی صحت، سیکیورٹی اور حالات سے متعلق گردش کرنے والی خبروں نے شکوک و شبہات پیدا کیے ہیں۔

 دنیا بھر میں مقیم پاکستانی سوشل میڈیا اور بین الاقوامی اخبارات میں گردش کرنے والی اطلاعات کے باعث پریشان ہیں۔ جب تک براہِ راست ملاقات نہیں ہوگی، ہم کیسے یہ بات یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ عمران خان صاحب خیریت سے ہیں؟

لطیف کھوسہ نے بتایا کہ اسپیکر ایاز صادق نے معاملہ سنجیدگی سے سنا، رانا ثنااللہ، طارق فضل چوہدری، نوید قمر اور دیگر حکومتی نمائندگان کو بھی فوری بات چیت کے لیے بلا لیا اور وزیر اعظم کی وطن واپسی کے بعد رانا ثنااللہ کو معاملے پر پیش رفت کی ذمہ داری سونپی۔ رانا ثنااللہ نے کہا کہ وزیر اعظم کل رات وطن واپس آئیں گے اور اس معاملے پر فوری طور پر ان سے بات کر کے پیر کو آگاہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سیاسی تناؤ میں شدت، عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا دھرنا جاری

اسپیکر قومی اسمبلی نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے بھی یقین دہانی مانگی ہے کہ کم از کم پارلیمنٹیرینز، قانونی ٹیم اور اہلِ خانہ کو ملاقات کی سہولت دی جائے۔ اسی سلسلے میں پیر کے روز اپوزیشن اور اسپیکر کی ایک اور بیٹھک ہو گی۔

اسپیکر ایاز صادق نے اپوزیشن رہنماؤں کا چیمبر میں خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی اختلافات اپنی جگہ، لیکن پارلیمنٹ کے اراکین کے درمیان ذاتی تعلقات اور باہمی عزت کا رشتہ ہمیشہ قائم رہنا چاہیے، میرا آپ سب سے رابطہ 2014 سے ہے۔ سیاست ہمیشہ نہیں رہتی مگر تعلقات تاحیات رہتے ہیں، میں نے ہر موقع پر مذاکرات کی بات کی ہے اور سمجھتا ہوں کہ تمام مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے ملاقات کے دوران بانی پی ٹی آئی سے اُن کے اہلخانہ اور وکلا کو ملاقات کی اجازت دینے کا معاملہ اٹھایا، اپوزیشن رہنماؤں نے اس حوالے سے حکومت کی جانب سے پیدا ہونے والی مشکلات پر تشویش کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسپیکر سردار ایاز صادق نے اپوزیشن کو مذاکرات کی ایک بار پھر پیشکش کردی

ملاقات میں شامل وفد میں سینیٹر علامہ راجا ناصر عباس، سینیٹر فیصل جاوید، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، بیرسٹر گوہر علی خان، اقبال آفریدی، عاطف خان، ڈاکٹر امجد علی خان، سردار لطیف کھوسہ اور محمد جمال احسن خان شامل تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اپوزیشن اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق بیرسٹر گوہر پاکستان علامہ ناصر عباس ملاقات

متعلقہ مضامین

  • اسپیکر قومی اسمبلی نے ملاقات میں اپوزیشن وفد کو کیا یقین دہانی کرائی ہے؟
  • عمران خان صحتمند ہیں، اڈیالہ جیل آنے والے ہر شخص کی ان سے ملاقات کروائی جاتی ہے: جیل ذرائع
  • عمران خان سے ملاقات کے لیے دھرنا ختم، منگل کو ہائیکورٹ کے باہر احتجاج
  • عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا اڈیالہ کے باہر د ھر نا
  • بھارتی انتظامیہ نے ایک اور کشمیری مسلمان کی جائیداد ضبط کر لی
  • مقبوضہ کشمیر : بھارتی انتظامیہ نے ایک اور کشمیری مسلمان کی جائیداد ضبط کر لی
  • علیمہ خان کا گورکھ پور ناکے پر دھرنا 10 گھنٹے بعد ختم
  • کوئی نہیں جانتا کہ عمران خان کس حال میں ہیں، اگر ہماری ملاقات کرا دی جاتی تو ہم آرام سے چلے جاتے، علیمہ خان
  • علیمہ خان نے ایک بار پھر اڈیالہ جیل کے باہر دھرنا دے دیا