راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان کو قید تنہائی میں رکھا گیا ہے ، ہمیں یہ بھی نہیں پتہ کہ ان کی حالت کیسی ہے، اگر ہماری ملاقات کرا دی جاتی توہم آرام سے چلے جاتے۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  اگر انہوں نے ہمیں گرفتار کرناہے تو کر لیں ، گزشتہ ہفتے ہمارے ساتھ جو ہوا اس سے کیافرق پڑا۔ کیا مریم نواز کو نہیں پتہ کہ پنجاب حکومت کیا کررہی ہے یا عمران خان کے ساتھ جیل میں کیا ہورہا ہے، پنجاب حکومت اس سب کی ذمہ دار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس بدنام زمانہ پولیس بن چکی ہے کیونکہ یہ لوگوں کو قتل بھی کردیتے ہیں اور مار بھی دیتےہیں۔

دہشتگردوں کیخلاف رواں برس ہونیوالے آپریشنز کی تفصیلات جاری ،سب سے زیادہ انٹیلی جینس بیسڈ آپریشن کس صوبے میں کیے گئے؟ جانیے

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ سے متعلق اڈیالہ جیل کی رپورٹ عدالت میں پیش

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

راولپنڈی: سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق رپورٹ میں جیل انتظامیہ نے واضح مؤقف اختیار کرتے ہوئے تمام قیاس آرائیوں کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔ عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق عمران خان کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ جیل کے اندر سے استعمال ہونے کے دعوؤں میں کوئی صداقت نہیں اور نہ ہی ایسی کوئی سہولت انہیں فراہم کی جا رہی ہے جس سے وہ آن لائن سرگرمیوں میں حصہ لے سکیں۔

سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی جانب سے پیش کردہ جواب میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی سخت نگرانی کے ماحول میں رکھے گئے ہیں، جہاں ان کے پاس موبائل فون، انٹرنیٹ ڈیوائس یا کسی بھی قسم کے ممنوع آلات تک رسائی ممکن ہی نہیں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ جیل کے اندر سگنل جامرز فعال ہیں جن کے باعث موبائل نیٹ ورک مکمل طور پر غیر فعال رہتا ہے۔ اس لیے نہ صرف قیدی بلکہ اسٹاف بھی کسی قسم کے موبائل سگنلز تک رسائی حاصل نہیں کر سکتا، جس سے یہ تاثر مزید غلط ثابت ہوتا ہے کہ کوئی آن لائن سرگرمی جیل سے ممکن ہو سکتی ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی وضاحت کی گئی کہ عمران خان سمیت تمام قیدیوں کی باقاعدگی سے جامہ تلاشی لی جاتی ہے تاکہ کسی ممنوع شے کی فراہمی کا کوئی امکان باقی نہ رہے۔ انتظامیہ نے نشاندہی کی کہ جیل رول 265 کے تحت بانی پی ٹی آئی کو سیاسی گفتگو کی اجازت نہیں، تاہم جیل ٹرائل کے دوران ملاقاتوں میں ان کے وکلا اور اہل خانہ کبھی کبھار سیاسی بحث چھیڑ دیتے ہیں جو قواعد کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ اس معاملے پر بھی انتظامیہ نے عدالت کو بتایا کہ بارہا ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ملاقاتیں صرف قانونی نکات تک محدود رہیں۔

مزید برآں سپرنٹنڈنٹ نے اپنے جواب میں اس تاثر کی بھی تردید کی کہ عمران خان کسی طرح جیل سے سیاسی ہدایات جاری کر رہے ہیں۔ انتظامیہ کے مطابق ماضی کے بعض واقعات میں ان ہدایات کے معاشرتی ردعمل نے کشیدگی کو بڑھایا تھا، لیکن موجودہ صورتحال میں ایسا ممکن نہیں کیونکہ وہ مکمل نگرانی میں ہیں اور جیل کے اندر کوئی کمیونیکیشن سہولت موجود نہیں۔

رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ عمران خان کا ایکس اکاؤنٹ باہر سے چلایا جا رہا ہے اور اس کے انتظام یا مواد کا جیل انتظامیہ سے کوئی تعلق نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • علیمہ خان کا گورکھ پور ناکے پر دھرنا 10 گھنٹے بعد ختم
  • اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو ہم کسی اور لائن کیطرف جانے کا سوچیں گے، چیئرمین پی ٹی آئی
  • علیمہ خان نے ایک بار پھر اڈیالہ جیل کے باہر دھرنا دے دیا
  • ہمیں افغان طالبان سے اب کوئی امید نہیں، خواجہ آصف
  • ہمیں گرفتار کرنا چاہتے ہیں تو کرلیں ہم نہیں ڈرتے، علیمہ خان
  • اگر یہی سلسلہ رہا تو ہم  کسی اور لائن کی طرف جانے کا سوچیں گے، چیئرمین پی ٹی آئی
  • عمران خان سے ملاقات کیلئے علیمہ خان کا اڈیالہ روڈ پر دھرنا، بڑی تعداد میں کارکنان جمع، نعرے بازی
  • عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ سے متعلق اڈیالہ جیل کی رپورٹ عدالت میں پیش
  • علیمہ خانم کی جائیدادوں کی تحقیقات مکمل ،کچھ نہیں ملا