سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی، تنازعات کا پرامن حل چاہتے ہیں: پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
نیویارک(نیوز ڈیسک) پاکستان جولائی کیلئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا صدر منتخب ہوگیا، پاکستان نے سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی۔
اقوام متحدہ میں مستقل مندوب عاصم افتخار نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان یو این چارٹر کے مطابق تنازعات کا پرامن حل چاہتا ہے، دنیا میں تیزی سے بدلتی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، پاکستان دنیا بھر میں تنازعات کا مذاکرات کے ذریعے حل کا حامی ہے۔
عاصم افتخار نے کہا کہ سفارتکاری اور ثالثی کے ذریعے مسائل کے حل پر یقین رکھتے ہیں، پاکستان ڈائیلاگ کے فروغ کی حمایت کرتا ہے، پاکستان اپنی صدارت کے دوران فلسطین کے مسائل پر بات کرے گا۔
اقوام متحدہ میں مستقل مندوب کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان شفافیت، کمیٹیوں کے درمیان ہم آہنگی کیلئے کردار ادا کرے گا۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
روس نے ایران پر پابندیاں مسترد کردیں
روس نے ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں کی بحالی کو مسترد کر دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اقوام متحدہ میں روس کے سفیر واسیلی نیبینزیا نے یہ مؤقف اکتوبر کے لیے سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنے کے موقع پر ایک پریس کانفرنس میں پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے نیوکلیئر پروگرام پر اقوام متحدہ کی پابندیاں بحال ہوگئیں
خیال رہے کہ اقوام متحدہ نے ایران کے جوہری پروگرام کے باعث اسلحہ کی خرید و فروخت سمیت مختلف پابندیاں دوبارہ نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ یہ اقدام یورپی طاقتوں کی جانب سے سنیپ بیک نامی طریقہ کار کے تحت کیا گیا۔
ایران نے پہلے ہی متنبہ کیا ہے کہ اس فیصلے کا سخت ردعمل دیا جائے گا۔ اس حوالے سے روسی سفیر نے کہا کہ ہم ان پابندیوں کو قانونی طور پر تسلیم نہیں کرتے۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے ایران پر پابندیوں کے لیے سلامتی کونسل کو خط لکھ دیا
ان کا کہنا تھا کہ اب دنیا دو متوازی حقیقتوں میں بٹ گئی ہے، کچھ ممالک کے لیے سنیپ بیک نافذ ہو چکا ہے لیکن ہمارے نزدیک اس کی کوئی حیثیت نہیں۔
نیبینزیا کے مطابق یہ صورتِ حال ایک نیا مسئلہ پیدا کر رہی ہے اور اب دیکھنا یہ ہے کہ عالمی برادری اس تضاد سے کیسے نکلتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اقوام متحدہ ایران جوہری پروگرام روس یورپین یونین