مردان( نیوزڈیسک) مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ سانحہ سوات میں غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔

بیرسٹر ڈاکٹر سیف حکومتی وفد کے ہمراہ سانحہ سوات سیلاب میں شہید ہونے والے مردان کے ایک ہی خاندان کے 3 افراد کے لواحقین کے گھر پہنچے، وفد نے غمزدہ خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے تعزیتی پیغام پہنچایا۔

اس موقع پر بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا اور پوری صوبائی حکومت لواحقین کے دکھ درد میں برابر کی شریک ہے، سانحہ سوات پر پوری قوم غمزدہ ہے اور غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے، حکومت کی جانب سے اعلان کردہ معاوضہ جلد لواحقین کو فراہم کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ موسمی حالات پر کسی کا کنٹرول نہیں، حکومت اس حوالے سے غفلت برتنے والے افراد کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کرے گی، ابتدائی طور پر کچھ ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔

صوبائی مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ نے مکمل تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطح تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے، کمیٹی نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور جلد رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کی جائے گی، رپورٹ موصول ہونے کے بعد غفلت کے مرتکب مزید افراد کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے خلاف کارروائی افراد کے خلاف سانحہ سوات

پڑھیں:

بیرسٹر سیف نے 2022 کے مری واقعہ کا ذمہ دار بھی مریم نواز کو ٹھہرا دیا، استعفیٰ کا مطالبہ

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سے سوات واقعے پر مستعفی ہونے کے مطالبے کے جواب میں خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے نہ صرف حالیہ سانحہ پاکپتن پر استعفیٰ کا مطالبہ کیا بلکہ جوشِ جذبات میں جنوری 2022 کے سانحہ مری پر بھی ن لیگ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مریم نواز کا استعفیٰ مانگ لیا۔

یہ بھی پڑھیں سوات واقعہ افسوسناک قدرتی آفت تھی، ذمے داروں کے خلاف کارروائی کی گئی : بیرسٹر سیف

بیرسٹر سیف نے ایک میڈیا بیان میں کہاکہ جس طرح علی امین گنڈاپور سے سوات واقعے پر استعفیٰ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، اسی طرح مریم نواز کو بھی ان واقعات کی ذمہ داری لینی چاہیے، خصوصاً اُس وقت جب مری میں برف باری کے دوران 23 افراد اپنی گاڑیوں میں جان کی بازی ہار گئے تھے۔

تجزیہ کاروں اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اس بیان پر حیرت کا اظہار کیا گیا، کیونکہ سانحہ مری جنوری 2022 میں پیش آیا تھا، جب پنجاب میں وزیراعلیٰ کا منصب سردار عثمان بزدار کے پاس تھا اور مرکز میں بھی پاکستان تحریک انصاف کی حکومت قائم تھی اور عمران خان وزیراعظم تھے۔

یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا تھا جب شدید برفباری کے باعث مری جانے والی سڑکیں بند ہوگئی تھیں اور سیکڑوں سیاح اپنی گاڑیوں میں پھنس کر رہ گئے تھے۔ مناسب حکومتی امداد نہ پہنچنے کے باعث کئی خاندانوں کو گاڑیوں میں ہی موت کا سامنا کرنا پڑا۔

اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے بھی واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ غیر معمولی برفباری اور بغیر پیشگی تیاری کے لوگوں کا بڑی تعداد میں مری جانا اس سانحے کا سبب بنا۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ سوات: غیر قانونی مائننگ، تجاوزات اور ریسکیو میں کوتاہی، کب کیا ہوا؟

سوشل میڈیا پر بھی بیرسٹر سیف کے بیان پر طنز و تنقید جاری ہے، اور صارفین سوال اٹھا رہے ہیں کہ اگر ماضی کے واقعات کو بنیاد بنا کر استعفے مانگے جائیں تو کیا موجودہ حکمرانوں کو بھی ہر ماضی کے سانحے کا حساب دینا ہوگا؟

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews استعفے کا مطالبہ برف باری پاکپتن واقعہ سانحہ سوات علی امین گنڈاپور عمران خان مری واقعہ مریم نواز وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • سانحہ سوات: تجاوزات کیخلاف کارروائیوں سے متعلق رپورٹ صوبائی حکومت کو ارسال
  • سانحہ سوات: غفلت کے مرتکب افراد کیخلاف کارروائی ہوگی ، کمیٹی نے واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کر دیا : بیرسٹرسیف
  • سانحہ سوات کے بعد خیبرپختونخوا حکومت کا ریسکیو کیلیے ڈرون استعمال کرنے کا فیصلہ
  • سانحہ سوات میں غفلت برتنے والوں کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے: بیرسٹر سیف
  • بیرسٹر سیف نے 2022 کے مری واقعہ کا ذمہ دار بھی مریم نواز کو ٹھہرا دیا، استعفیٰ کا مطالبہ
  • سوات واقعہ پر خیبرپختونخوا حکومت کی وضاحت، پاکپتن سانحہ پر مریم نواز سے استعفیٰ مانگ لیا
  • سوات سانحہ مجرمانہ غفلت کا نتیجہ ہے، ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے ، فرخ خان
  • سوات واقعہ افسوسناک قدرتی آفت تھی، ذمے داروں کے خلاف کارروائی کی گئی : بیرسٹر سیف
  • سانحہ سوات وفاقی اور صوبائی دونوں حکومت کی غفلت کا نتیجہ ہے، سنی تحریک