گولارچی: پولیس کی منشیات فروشوں کیخلاف کارروائی، ایک ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
گولارچی (نمائندہ جسارت ) گولارچی پولیس نے منشیات فروشوں کے خلاف مؤثر کارروائی کرتے ہوئے ایک اہم ملزم اعجاز احمد عرف ججی بھٹی کو گرفتار کر لیا، جس کے قبضے سے 500 گرام چرس برآمد ہوئی ہے۔ گرفتار ملزم ایک سابقہ مقدمے میں بھی پولیس کو مطلوب تھا۔تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی بدین کی ہدایات پر ایس ایچ او گولارچی انسپکٹر انور لغاری کی قیادت میں منشیات فروشوں کے خلاف خصوصی مہم جاری ہے۔ اسی سلسلے میں پولیس نے خفیہ اطلاع پر کامیاب کارروائی کرتے ہوئے چرس فروخت کرنے والے روپوش ملزم اعجاز احمد عرف ججی بھٹی کو دھر لیا۔پولیس کے مطابق مذکورہ ملزم پہلے ہی شہید فاضل راہو پولیس اسٹیشن میں درج کیس نمبر 59/2025، دفعہ 324 پی پی سی میں روپوش تھا، اور طویل عرصے سے گرفتاری سے بچ رہا تھا۔ گرفتاری کے وقت اس کے قبضے سے 500 گرام چرس برآمد ہوئی، جس کی بنیاد پر اس کے خلاف انسدادِ منشیات ایکٹ کے تحت نیا مقدمہ نمبر 162/2025، دفعہ 9(1)C/B درج کرلیا گیا ہے۔ایس ایچ او انور لغاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس منشیات فروشوں کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، اور ایسی کارروائیاں آئندہ بھی جاری رہیں گی تاکہ علاقے کو نشہ آور اشیاء سے پاک کیا جا سکے۔علاقہ مکینوں نے پولیس کی اس کارروائی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ نوجوان نسل کو منشیات کی لعنت سے بچانے کے لیے مزید سخت اقدامات کیے جائیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: منشیات فروشوں کرتے ہوئے کے خلاف
پڑھیں:
کرپشن کیس میں گرفتار ملزم راولپنڈی پولیس کی حراست سے فرار، اے ایس آئی ملوث
اسلام آباد:کرپشن کیس لاہور میں گرفتار ملزم اقبال سنگھیڑا راولپنڈی پولیس کی حراست سے چکری موٹروے ریسٹ ایریا پر فرار ہوگیا۔ واقعے کے بعد تھانہ چکری میں فرار کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق مقدمے میں اے ایس آئی ظفر اقبال، کانسٹیبل یاسر، احمد بلال اور محرم شہزاد کو نامزد کیا گیا ہے۔ اہلکاروں کے خلاف پولیس آرڈر 2002 کی سیکشن 155-سی کے تحت کارروائی کی گئی ہے، جبکہ مقدمے میں تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 223، 224 اور 225 بھی شامل کی گئی ہیں۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق اقبال سنگھیڑا کو لاہور سے راولپنڈی اینٹی کرپشن عدالت میں پیشی کے لیے لایا گیا تھا۔ راولپنڈی میں پیشی کے بعد ملزم کو دوبارہ لاہور منتقل کیا جا رہا تھا کہ راستے میں چکری ریسٹ ایریا پر واش روم استعمال کرنے گیا اور وہیں سے پولیس کی حراست سے فرار ہوگیا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزم کے بھائی اور چھ نامعلوم افراد پہلے سے ریسٹ ایریا میں موجود تھے جو اسے اپنی گاڑی میں بٹھا کر لے گئے۔ مزید بتایا گیا کہ اے ایس آئی ظفر اقبال کا ملزم کے بھائی سے رابطہ تھا۔
بیان کے مطابق پولیس اہلکاروں نے اپنے طور پر ملزم کی تلاش کی مگر ناکامی پر شرمندگی کے باعث واقعے کی فوری اطلاع نہیں دی۔ مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ اے ایس آئی ظفر اقبال سمیت دیگر پولیس اہلکاروں نے غفلت اور لاپرواہی کا مظاہرہ کیا۔