City 42:
2025-07-03@01:59:10 GMT

نئے ٹریفک قوانین، لائسنس منسوخ، شناختی کارڈ بلاک ہوں گے

اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT

ویب ڈیسک: ٹریفک کے نظام کو منظم بنانے کے لئے جامع اقدامات اپنائے جارہے ہیں مگر کچھ  ایسے ڈرائیور جو مسلسل ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے جاتے اُن کو سبق سیکھانے کے لئے سخت قوانین نافذ کئے گئے ہیں، ان قوانین کے تحت شناختی کارڈ بلاک اور لائسنس منسوخ کیا جائے گا۔

حادثات کی روک تھام اور ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کروانے کے لئے سندھ حکومت نے نئے قوانین نافذ کئے ہیں، سندھ حکومت نے کراچی میں ٹریفک کورٹس قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے.

جوڈیشل کمیشن کا اجلاس: پشاورہائیکورٹ کےچیف جسٹس کیلئے جسٹس عتیق شاہ کا نام منظور

سندھ کے انسپکٹر جنرل پولیس غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ صوبائی کابینہ نے نئے قوانین کی منظوری دے دی ہے، جن کے تحت کراچی میں ٹریفک کورٹس قائم کی جائیں گی، تاکہ شہری چالان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ 5 ہزار روپے جرمانے کو بڑھا کر 2 لاکھ 50 ہزار روپے تک کیا جائے گا، جو خلاف ورزی کی سنگینی پر منحصر ہوگا۔ مزید یہ کہ ایسی خلاف ورزیوں کی سزا میں دس گنا اضافہ کیا جائے گا جن کے نتیجے میں جانی نقصان کا خدشہ ہو۔

سکولوں کے فنڈز میں گھپلوں کا انکشاف

آئی جی میمن نے وضاحت کی کہ اگر جرمانہ 21 دن کے اندر ادا نہ کیا گیا تو اس کی رقم دوگنی کر دی جائے گی اور 90 دن گزرنے کے بعد ڈرائیونگ لائسنس منسوخ کر دیا جائے گا۔ اگر 180 دن کے بعد بھی جرمانہ ادا نہ کیا گیا تو خلاف ورزی کرنے والے کا قومی شناختی کارڈ (CNIC) بلاک کر دیا جائے گا۔

صوبہ مکمل طور پر ڈیجیٹل ٹریفک مینجمنٹ سسٹم کی طرف بھی بڑھ رہا ہے تاکہ شفافیت اور نفاذ کو بہتر بنایا جا سکے۔ ای چالان خودکار نگرانی کیمروں کے ذریعے جاری کیے جائیں گے اور براہِ راست گاڑی کے مالک کو بھیجے جائیں گے۔ حکومت کی اجازت سے مرحلہ وار روایتی (دستی) ٹریفک نفاذ کا خاتمہ کیا جائے گا۔

راولپنڈی: گھر میں گیس لیکج سے دھماکہ، 7 شہری زخمی

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: کیا جائے گا

پڑھیں:

مشکوک پائلٹس لائسنس کیس، ایف آئی اے کراچی کا ریکارڈ ہیڈکوارٹرز منتقل، غلام سرور خان کے خلاف انکوائری جاری

کراچی:

مشتبہ پائلٹ لائسنس اسکینڈل اور سابق وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کے خلاف جاری انکوائری کے سلسلے میں ایف آئی اے کراچی میں زیر تفتیش مقدمات کا مکمل ریکارڈ ایف آئی اے ہیڈکوارٹرز کو ارسال کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایف آئی اے ہیڈکوارٹرز کی ہدایت پر کراچی سرکل نے تمام متعلقہ ایف آئی آرز، چالان، اور عدالتی کارروائی کی تفصیلات پر مشتمل ریکارڈ اسلام آباد روانہ کیا ہے۔ یہ اقدام وفاقی کابینہ کی ہدایت پر غلام سرور خان کے خلاف انکوائری کے تناظر میں کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ 2020 میں غلام سرور خان نے قومی اسمبلی میں بیان دیا تھا کہ 150 پاکستانی پائلٹس نے اپنے لائسنس جعلی طریقے سے حاصل کیے، جس کے بعد قومی ایئر لائن پی آئی اے کو یورپی یونین، امریکہ اور برطانیہ میں اپنی پروازوں کی بندش کا سامنا کرنا پڑا۔ بعدازاں، مجموعی طور پر 262 پائلٹس کے لائسنس معطل کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔

اس انکشاف کے بعد نہ صرف پی آئی اے بلکہ دیگر ملکی ایئر لائنز کے پائلٹس بھی عالمی ایوی ایشن اداروں کی نظر میں آ گئے، اور غیر ملکی فضائی کمپنیوں نے پاکستانی پائلٹس کو ڈیوٹی سے روک دیا تھا۔

سابق حکومت کے احکامات پر ایف آئی اے نے باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کیا، جس کے نتیجے میں متعدد مقدمات درج کیے گئے اور کئی گرفتاریاں بھی عمل میں آئیں۔

متعلقہ مضامین

  • شناختی کارڈ بنوانا اب مزید آسان، نادرا نے عوام کے لیے نئی سہولت متعارف کرا دی
  • ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں روکنے کیلئے ڈرون استعمال کرنے کا فیصلہ
  • عوام کیلئے خوشخبری، نادرا نے شناختی کارڈ سے متعلق سہولت فراہم کردی
  • نادرا نے بڑی سہولت فراہم کردی، شناختی کارڈ سمیت تمام خدمات یونین کونسلز میں دستیاب
  • مشکوک پائلٹس لائسنس کیس، ایف آئی اے کراچی کا ریکارڈ ہیڈکوارٹرز منتقل، غلام سرور خان کے خلاف انکوائری جاری
  • ٹریفک قوانین سخت کرنیکا فیصلہ ، خلاف ورزی پر بھاری جرمانے اور ٹریفک کورٹس کا قیام
  • اسرائیلی فوج کیخلاف نعرے لگانے پر برطانوی گلوکاروں کے امریکی ویزے منسوخ
  • اوورسیز پاکستانیوں کے لیے خوشخبری: انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس کیاسک علامہ اقبال ائیر پورٹ پر قائم
  • مشرق وسطیٰ میں کشیدگی جاری، فضائی ٹریفک بدستور متاثر