پشاور ہائیکورٹ ؛مخصوص نشستوں کی تقسیم کے خلاف مسلم لیگ ن کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پشاور ہائیکورٹ نے مخصوص نشستوں کی تقسیم کے خلاف مسلم لیگ ن کی درخواست پر فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں مخصوص نشستوں کی تقسیم کے خلاف مسلم لیگ ن کی درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال نے سماعت کی،وکیل درخواست گزار نے کہاکہ خواتین اور اقلیتوں کی نشستوں کیلئے درخواست دائر کی،الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کی تقسیم منصفانہ نہیں کی، ہمیں 8کے بجائے 9خواتین کی مخصوص نشستیں دی جانی چاہئے تھیں،الیکشن کمیشن نے جے یو آئی کو 10مخصوص نشستیں دی ہیں،ن لیگ اور جے یو آئی کو 9،9نشستیں ملنی چاہئے تھیں،ہم نے صوبائی اسمبلی کی 5جنرل نشستیں جیتی ہیں۔
وفاقی حکومت کا مختلف شعبوں میں اصلاحات اور کارکردگی میں بہتری لانے کا فیصلہ
عدالت نے کہاکہ یہ سمجھائیں کہ جب پراسیس مکمل نہیں ہوتا تو نشستوں کی تقسیم کیسے کی جا سکتی ہے؟سپیشل سیکرٹری لاء الیکشن کمیشن نے کہاکہ الیکشن کے 21دن بعد اسمبلی اجلاس بلانا لازم ہوتا ہے،عدالت نے کہاکہ آپ نے آزادارکان کو پارٹیاں جوائن کرنے کیلئے22فروری آخری تاریخ مقرر کی،جسٹس سید ارشد علی نے کہاکہ آپ نے 5نشستیں 22فروری کی پارٹی پوزیشن پر دیں،21نشستیں تو مارچ میں دی گئیں، اس کی کیا منطق ہے؟
سپیشل سیکرٹری لاء الیکشن کمیشن نے کہاکہ 22فروری کی پارٹی پوزیشن کی بنیاد پر نشستیں دی ہیں،جسٹس ارشد علی نے کہاکہ اگر آپ تمام نشستیں 22فروری کو دیتے تو بات اور ہوتی،عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ایس آئی ایف سی کی بدولت توانائی کے شعبے کا خود انحصاری کی طرف سفر تیز
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: مخصوص نشستوں کی تقسیم الیکشن کمیشن نے نے کہاکہ ا
پڑھیں:
غزہ: امداد تقسیم کرنے والی کمپنی میں مسلم مخالف ‘انفیڈلز’ گینگ کے کارکنوں کی بھرتی کا انکشاف
غزہ میں امدادی سامان کی تقسیم کے مراکز پر ہونے والے خونریز حملوں کی تہلکہ خیز تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ مراکز نہ تو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر قائم تھے اور نہ ہی عام شہریوں کے زیرِانتظام بلکہ انہیں ایک نجی سیکیورٹی کمپنی چلا رہی تھی جس نے امریکی موٹر سائیکل گینگ ‘انفیڈلز’ کو خدمات پر مامور کر رکھا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ میں قحط: امداد کو ہتھیار بنانے کی اسرائیلی حکمتِ عملی
یہ گروہ عراق جنگ کے سابق فوجیوں پر مشتمل ہے جو صلیبی نعروں اور اسلام دشمنی کے کھلے اظہار کے لیے بدنام ہے۔ گینگ کے سربراہ جانی ملفورڈ سابق امریکی فوجی تھا جسے چوری اور غلط بیانی پر سزا ہوئی تھی۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گینگ کے 7 نمایاں رہنما ان مراکز میں سیکیورٹی انتظامات کی قیادت کر رہے ہیں جبکہ ۔ انہیں روزانہ 1580 ڈالر تک تنخواہ دی جاتی ہے اور یہ لوگ ’میک غزہ گریٹ اگین‘ جیسے اشتعال انگیز نعرے لگاتے ہیں۔
یہ گینگ مسلمانوں کی توہین کو اپنا شعار بنائے ہوئے ہیں اور رمضان المبارک میں خنزیر کے گوشت کی باربی کیو محفلوں کا انعقاد کرتا ہے۔ اب یہی گروہ بھوکے پیاسے فلسطینیوں کی زندگیوں کا انچارج بنا دیا گیا ہے جنہیں روٹی کے ایک ٹکڑے کی تلاش تھی۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ: اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 62 فلسطینی شہید، زیادہ تر امداد کے متلاشی تھے
امریکی انسانی حقوق کی تنظیم کیر کے مطابق یہ کوئی انسانی عمل نہیں بلکہ ایک سخت گیر سیکیورٹی کھیل ہے جو المیے کو بڑھا رہا ہے اور قابض طاقتوں اور ان کے اتحادیوں کے اصل چہرے کو بے نقاب کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ کی پٹی میں امدادی سامان حاصل کرنے والے 1500 فلسطینیوں کو شہید کیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں