فوٹو: فائل

شیخوپورہ میں لیسکو آفس میں مانگنے کی غرض سے آئی بوڑھی بھکارن کے ساتھ بدسلوکی سے پیش آنے والے سیکیورٹی گارڈ کو معطل کردیا گیا۔

شیخوپورہ میں بوڑھی بھکارن کو گھسیٹ کر باہر نکالنے کا واقعہ لاہور روڈ پر لیسکو آفس میں پیش آیا۔ 

واقعے کی ویڈیو وائرل ہوئی تو ایس ای لیسکو نے سیکیورٹی گارڈ کو معطل کر کے انکوائری کا حکم دے دیا۔

 ڈپٹی ڈائریکٹر لیسکو زاہد کمال نے میڈیا کو بتایا کہ بھکاری خاتون سائلین سے پیسے مانگتی تھی اور پیسے نہ ملنے پر گاڑی کے آگے لیٹ جاتی تھی۔

ڈپٹی ڈائریکٹر لیسکو کے مطابق آفس کے سیکیورٹی گارڈ رب نواز نے اسے گاڑی کے سامنے لیٹنے سے روکنے کے لیے باہر نکالا تھا۔

پولیس نےایک نوجوان خاور شہزاد کی مدعیت میں سیکیورٹی گارڈ رب نواز کے خلاف مقدمہ درج کر کے اسے گرفتار کر لیا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سیکیورٹی گارڈ

پڑھیں:

خبردار ہو جائیں، بینکوں میں پیسے رکھوانے والوں کیلئے اہم خبر

ویب ڈیسک:عصر حاضر میں لوگ نقد رقم کے بجائے کریڈٹ کارڈ کا استعمال زیادہ کرتے ہیں، کسی کو رقم کی منتقلی یا بلوں کی ادائیگی اب سب اے ٹی ایم کے ذریعہ کیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے لوگ نقدی رکھنے اور لوٹے جانے کے خطرے بھی بچ جاتے ہیں مگر   دنیا کے ڈیجیٹل ہوتے ہی مجرم بھی سائبر کرمنل بن چکے ہیں۔

تفصیلات کےمطابق جب سے لوگوں نے نقدی کی بجائے کریڈٹ کاڑڈ استعمال کرنا شروع کیا تب سے سائبر کرمنلز نے انہیں لوٹنا شروع کر دیا اور آئے روز ایسی وارداتیں سامنے آتی ہیں جس میں سائبر کرائمز کے ذریعہ لوگوں کو ان کی زندگی بھر کی جمع پونجی سے محروم کر دیا جاتا ہے۔

نائٹ شفٹ میں کام کرنے والوں کو گردے کی پتھری کا زیادہ خطرہ ؛ تحقیق سامنے آگئی

دنیا بھر میں اے ٹی ایم کارڈ کے استعمال کے لیے چار ہندسوں والا خفیہ پن کوڈ ہوتا ہے، جو سوائے کارڈ ہولڈر کے کسی کو معلوم نہیں ہوتا۔ حتیٰ کہ متعلقہ بینک بھی اس سے لاعلم ہوتا ہے۔ تاہم اس کے باوجود سائبر کرمنل فراڈ کے ذریعہ لوگوں کو لوٹ رہے ہیں۔

اس کی بڑی وجہ اکاؤنٹ ہولڈرز کی جانب سے اپنے اے ٹی ایم کے رکھے جانے والے پن کوڈز ہیں۔ جو صارفین اپنے اے ٹی ایم کارڈ کے لیے پن کوڈ کے لیے عام ہندسے استعمال کرتے ہیں، وہی زیادہ ہیکرز کا شکار بنتے ہیں۔

44 برس سے مسجد نبویﷺ میں قرآن مجید پڑھانے والے پاکستانی نژاد مدرس انتقال کرگئے

ماہرین کے مطابق آسان پن کوڈ چند لمحے میں آپ کا اکاؤنٹ کا صفایا کرا سکتا ہے۔ سائبر ماہرین نے ان پن کوڈز کی نشاندہی بھی کی ہے، جو سائبر کرمنلز کا آسان ہدف ہوتے ہیں۔ یہ عموماً ترتیب وار ہندسے اور دہرائے گئے ہندسوں پر مبنی ہوتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کوئی صارف مثال کے طور پر 1111، 2222، 3333، 0000، 5555 یا ترتیب سے استعمال کیے گئے ہندسوں پر مبنی کوڈ جیسے 1234، 2345، 6789 یا اس کے الٹ جن میں سب سے زیادہ 4321 غیر محفوظ ہے۔

ویل چیئر ٹی ٹونٹی سیریز؛ پاکستان نے 3.1 سے جیت لی

اسی طرح بعض لوگ اپنی تاریخ پیدائش بطور پن کوڈ استعمال کرتے ہیں جیسے 13 اگست (1308)، 17 دسمبر (1712) یا پیدائش کا سال مثلاً 2025، 1970 یا پھر گاڑی نمبر، موبائل نمبر کے ہندسے پر مبنی کوڈز کا پتہ لگانا بھی ہیکرز کے لیے آسان ہوتا ہے، کیونکہ تاریخ پیدائش، اور سن پیدائش کا سوشل میڈیا اور دیگر دستاویزات سے پتہ لگانا اور بھی زیادہ آسان ہوتا ہے۔ اور اس کو ہیک کرنے میں صرف چند سیکنڈ ہی لگتے ہیں۔

ماہرین نے محفوظ پن کوڈ کے انتخاب کا طریقہ بتاتے ہوئے کہا کہ ایسے ہندسوں کا پن کوڈ بنائیں جو بے ترتیب ہو لیکن آپ اسے ذہن نشین کر لیں۔ اس کے علاوہ ہر 6 یا 12 ماہ بعد اپنا پن کوڈ تبدیل کر لیں۔ پن کوڈ کو موبائل فون یا کہیں بھی لکھ کر محفوظ نہ کریں۔ اس نمبر کو کسی کے ساتھ شیئر بھی نہ کریں اور اگر آپ ایک سے زائد اے ٹی ایم کارڈ رکھتے ہیں تو بہتر ہے کہ ہر ایک کا پن کوڈ دوسرے سے بہت مختلف رکھیں۔

سکیورٹی سوپروائزر کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد: آرچرڈ اسکیم میں تجاوزات ہٹانے کا حکم معطل، رہائشیوں اور سی ڈی اے کو نوٹس جاری
  • اسلام آباد: آرچرڈ اسکیم میں تجاوزات ہٹانے کا حکم معطل، رہائشیوں اور سی ڈی اے کو نوٹس جاری
  • میری گاڑی میں سی سی ٹی وی، وائی فائی نہیں، عوام کی گاڑی میں لگوایا، مریم نواز
  • لیسکو کے ٹرانسمیشن و ڈسٹری بیوشن سسٹم سے اربوں کی بجلی غائب
  • خبردار ہو جائیں، بینکوں میں پیسے رکھوانے والوں کیلئے اہم خبر
  • حکومتی ٹیم کے عوامی ایکشن کمیٹی سے مذاکرات، پُرامن طریقے سے مسائل کا حل نکالنے پر زور
  • صارفین کیلئے نیا جھٹکا، اسنیپ چیٹ پر یادیں سنبھالنے کی سہولت اب پیسے کے عوض
  • انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کی اڑان جاری، ڈالر کی قدر میں آج بھی کمی
  • زبان بند، ہاتھ توڑ دوں گی والا لہجہ مناسب نہیں، قمر زمان کائرہ، مریم نواز پر برس پڑے
  • کرنسی مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی بے قدر میں اضافہ