شیخوپورہ میں لیسکو گارڈ کی معمر خاتون سے بد تمیزی، پاور ڈویژن کا سخت رد عمل
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
ترجمان ترجمان پاور ڈویژن نے شیخوپورہ میں لیسکو گارڈ کی طرف سے معمر خاتون کی بے توقیری پر سخت ردعمل دیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاور ڈویژن کا 30جون کو لیسکو کے گارڈ کی شیخوپورہ سرکل میں معمر خاتون سے بدتمیزی اور ناروا سلوک پر سخت اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ سیکیورٹی گارڈ کو فورا معطل کردیا گی، سیکورٹی گارڈ کے خلاف ایف آئی آر درج ہوچکی ہے، سیکورٹی گارڈ اس وقت پولیس کی تحویل میں ہے۔
پاور ڈیژن نے کہا کہ قانون شکنی اور عوام کی تذلیل کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، تمام ڈسکوز کو فوری اقدامات اور ہدایات تمام دفاتر کو جاری کرنے کے احکامات جاری ہیں، سیکیورٹی گارڈ کو نوکری سے برخاست کرنے کیلیئے محکمانہ کاروائی کا آغاز کردیا۔
تین دن کے اندر انکوائری رپورٹ مکمل کرنے کے احکامات جاری ہیں، بجلی کے صارفین ہمارے لئے انتہائی معزز ہیں، پاور ڈویژن اس انفرادی عمل پر معمر خاتون اور دیگر صارفین سے معذرت خواہ ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاور ڈویژن معمر خاتون
پڑھیں:
کے الیکٹرک کی بجلی 4 روپے سستی کرنے کی استدعا، پاور ڈیژن کا سماعت پھر سے موخر کرنے کا مطالبہ
اسلام آباد:کے الیکٹرک کی بجلی 4 روپے سستی کرنے کی استدعا پر پاور ڈیژن نے نیپرا سے سماعت پھر سے موخر کرنے کی درخواست کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کے الیکٹرک صارفین کیلئے بجلی 4 روپے 69 پیسے سستی کرنے کی درخواست پر کے الیکٹرک کی ایف سی اے درخواست پر نیپرا میں سماعت ہوئی۔ پاور ڈویژن نے گزشتہ ہفتے سماعت پر درخواست مؤخر کرنے کی استدعا کی تھی، آج سماعت ہونی تھی لیکن پاور ڈویژن نے ایک بار پھر اسے مؤخر کرنے استدعا کر دی۔
پاور ڈویژن کا کہنا تھا کہ ایف سی اے سے متعلق وفاقی حکومت معاملہ کابینہ لے جارہی ہے، حکومت ایف سی اے کو بھی یونیفارم ٹیرف شامل کرنے کا پلان رکھتی ہے، بنیادی ٹیرف سے متعلق ایک درخواست الگ سے اتھارٹی میں موجود ہے، وفاق کے پاس محدود اسپیس ہے جس میں سبسڈی کے متحمل نہیں ہوسکتے۔
نیپرا کی قانونی ٹیم نے پاور ڈویژن کی درخواست کو غیر قانونی قرار دے دیا اور کہا کہ وفاقی حکومت اپنے فیصلوں میں واضح اور اختیارات رکھتی ہے، ایف سی اے کے معاملے پر وزارت ایسے درخواست نہیں کر سکتی، فیول پرائس سے متعلق قانون بڑا واضح ہے، بنیادی ٹیرف اور ایف سی اے سے متعلق الگ الگ قوانین ہیں اور واضح ہیں۔
پاور ڈویژن نے استدعا کی کہ ہم صرف اتھارٹی سے وقت مانگ رہے ہیں، ایف سی اے کا منفی امپیکٹ سبسڈی کی صورت میں وفاق پر بوجھ بنے گا۔
سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی نے نیپرا سے معاملہ قانون کے مطابق دیکھنے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ کے ای کی درخواست 4 روپے 59 پیسے مہنگی کرنے کی ہوتی پھر کیا ہوتا؟ اگر ہماری درخواست پازیٹو ہوتی تو کیا پاور ڈویژن درخواست لاتا؟ ہمارا موقف کلئیر ہے کہ اتھارٹی قانون کے مطابق اس معاملے کو دیکھے۔
نیپرا نے کہا کہ پاور ڈویژن کی استدعا اور کے الیکٹرک کی درخواست پر سوچ و بچار کیا جائے گا، اتھارٹی نے تمام اسٹیک ہولڈرز کی رائے سنی ہے، نیپرا قانون کے مطابق فیصلہ کرے گی وزارت یا کسی اسٹیک ہولڈر کی رائے سے نہیں۔