شیخوپورہ میں معمر خاتون سے بدتمیزی: پاور ڈویژن کا سخت ایکشن، گارڈ معطل، مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
شیخوپورہ (نیوز ڈیسک) پاور ڈویژن نے شیخوپورہ سرکل میں لیسکو کے سیکیورٹی گارڈ کی جانب سے ایک معمر خاتون سے بدتمیزی اور ناروا سلوک پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان پاور ڈویژن کے مطابق یہ واقعہ 30 جون کو پیش آیا، جس پر فوری ایکشن لیتے ہوئے مذکورہ گارڈ کو معطل کر دیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق سیکیورٹی گارڈ کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے اُسے پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا ہے، اور اس کے خلاف محکمانہ کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے، جس کے تحت اسے نوکری سے برخاست کیا جا سکتا ہے۔
مزید برآں، تمام ڈسکوز کو ہدایت جاری کر دی گئی ہے کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور دفاتر میں عوام سے حسنِ سلوک یقینی بنایا جائے۔ پاور ڈویژن نے تین دن میں انکوائری مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ قانون شکنی اور عوام کی تذلیل کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ ترجمان نے متاثرہ خاتون اور دیگر صارفین سے واقعے پر معذرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کے صارفین ہمارے لیے نہایت معزز ہیں۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاور ڈویژن
پڑھیں:
پیٹرولیم ڈویژن حکام سوئی سے نکلنے والی گیس کے اعداد و شمار نہ دے سکے
سینیٹر عمر فاروق کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کا اجلاس ہوا جس میں قرۃ العین مری نے پٹرولیم ڈویژن حکام سے سوال کیا کہ بتایا جائے صوبوں میں گیس تقسیم سے متعلق آئین کا آرٹیکل 158 کیا کہتا ہے؟
پٹرولیم ڈویژن حکام نے اجلاس کو بتایا کہ آرٹیکل 158 جہاں سے گیس نکلے وہاں استعمال کو پہلا حق دیتا ہے۔
اجلاس میں سینیٹر بلال احمد نے سوال کیا کہ سوئی سے کتنی گیس نکل رہی ہے، جس پر پیٹرولیم ڈویژن سمیت کوئی ذیلی ادارہ سوئی سے نکلنے والی گیس کے اعداد و شمار نہ دے سکا۔
سینیٹر قراۃ العین مری نے سوال کیا کہ ڈی جی پیٹرولیم کنسیشنز کہاں ہیں، بتائیں سوئی سے کتنی گیس آتی ہے؟ ڈی جی پیٹرولیم کنسیشنز عمران احمد بھی سوئی سے گیس پیداوار کے اعداد و شمار نہ دے سکے۔
ڈی جی پی سی عمران احمد نے کہا کہ میرے پاس ڈی جی پی سی کا اضافی چارج ہے۔ اراکین کمیٹی کے سوال پر عمران احمد نے بتایا کہ ان کو چارج سنبھالتے تین ماہ ہوگئے ہیں۔
اراکین کمیٹی نے کہا کہ ڈیٹا چھپا کر کمیٹی کا استحقاق مجروح کیا جا رہا ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس صورتحال پر صدر اور وزیر اعظم کو لکھیں گے۔
اجلاس کو سیکرٹری پٹرولیم نے بتایا کہ سوئی ناردرن سوئی سے یومیہ 8 کروڑ 50 لاکھ مکعب فٹ گیس لے رہی ہے۔
سیکرٹری پٹرولیم کے مطابق گرمیوں میں بلوچستان کی ضرورت 9 کروڑ مکعب فٹ یومیہ ہے، جبکہ سردیوں میں بلوچستان کی گیس کھپت 21 کروڑ مکعب فٹ تک پہنچ جاتی ہے۔
سیکرٹری پٹرولیم نے کمیٹی میں انکشاف کیا کہ بلوچستان میں گیس کے 80 فیصد میٹرز ٹمپرڈ ہیں، گیس میٹرز کی ٹمپرنگ کا عمل بند ہونا چاہیے۔
رکن کمیٹی بلال احمد نے کہا کہ آرٹیکل 158 کے مطابق، سوئی کی ساری گیس بلوچستان کو دی جائے۔
اجلاس میں ایم ڈی جی ایچ پی ایل مسعود نبی نے بتایا کہ ریکوڈک منصوبے کی فنانسنگ کے انتظامات مکمل ہونے کے قریب ہیں، ریکوڈک منصوبے سے 2028 میں پیداوار شروع ہو جائے گی۔