سینئر سیاستدان مصطفیٰ نواز کھوکھرکا خواجہ سعد رفیق اور خرم دستگیر کے حوالے سے بڑا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینئر سیاستدان مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کا کہنا ہے کہ خواجہ سعد رفیق اور خرم دستگیر کو یہ پیش کش کی گئی کہ فارم 45 میں آپ ہارے ہوئے ہیں لیکن ہم فارم 47 میں آپ کو جتوا دیتے ہیں لیکن دونوں نے انکار کر دیا۔۔مصطفیٰ نواز کھوکھر نے یہ بات سینئر صحافی انصار عباسی کے کالم کے حوالے سے کہی جو کچھ دن پہلے شائع ہوا تھا۔سما ٹی وی کے اینکر ندیم ملک کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر سیاستدان مصطفیٰ نواز کھوکھر نے مزید کہا خواجہ سعد رفیق اور خرم دستگیر نے پیش کش کے جواب میں کہا کہ اگر لوگوں کا مینڈیٹ ہمارے ساتھ نہیں ہے تو ہم یہ پیش کش قبول نہیں کر سکتے۔۔مصطفیٰ نواز کھوکھر نے مزید کہا کہ پاکستان میں الیکٹورل سسٹم ہی ایک سمجھوتے کے تحت چلایا جارہا ہے۔۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے راولپنڈی میں نواز شریف فلائی اوور سمیت کئی ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کردیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: نواز کھوکھر
پڑھیں:
ترکیے اور چین ہمارے دوست ممالک ہیں لیکن جنگ پاکستان نے خود لڑی: وزیردفاع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اگرچہ ترکیہ اور چین پاکستان کے قریبی اور مخلص دوست ہیں، لیکن پاکستان نے بھارت کے خلاف جنگ خود لڑی۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو جنگ میں پاکستان کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا، اس کے تمام دعوے خاک میں مل گئے اور اسے بھرپور سیاسی و عسکری ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ خواجہ آصف کے مطابق “سندور اجڑ گیا” یعنی بھارت کی داخلی کیفیت اس کی شکست کی عکاس تھی۔
انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان کو وسیع حمایت حاصل تھی، صرف اسرائیل بھارت کے ساتھ کھڑا تھا۔ انہوں نے بھارت کے حالیہ بیانات کو “اپنی عوام کو تسلی دینے کی کوشش” قرار دیا اور کہا کہ ایسے بیانات بھارت کی سفارتی ناکامی کا نتیجہ ہیں۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پاکستان کی فتح کسی شک و شبہے سے بالاتر تھی، اور ہماری افواج نے اپنی پیشہ ورانہ مہارت اور صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکیہ اور چین ہماری حمایت ضرور کر رہے تھے، لیکن میدانِ جنگ میں لڑائی صرف پاکستانی افواج نے لڑی۔
انہوں نے وضاحت کی کہ ہم ان ممالک سے دفاعی سازوسامان خریدتے ہیں، جیسے کہ ہم امریکا سے بھی اسلحہ لیتے ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ ممالک جنگ میں شریک تھے۔
وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کے پاس فرانس کے طیارے ہیں اور ہمارے پاس اس کی آبدوزیں، لہٰذا بھارت کا دیگر ممالک پر انگلی اٹھانا بے بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین، ترکیہ، سعودی عرب، ایران اور دیگر ممالک پاکستان کے دوست ہیں اور ہمیں ان کی سفارتی حمایت حاصل رہی ہے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے آئندہ بھی ایسا کوئی اقدام کیا تو اسی طرح کا بھرپور جواب دیا جائے گا، اور بھارت پھر کہے گا کہ فلاں ملک پاکستان کی مدد کو آیا تھا۔