اسلام آباد(نیوز ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے فنانس ایکٹ 2025 کے تحت 1 جولائی سے نقد کاروباری لین دین پر 20.5 فیصد ٹیکس نافذ کردیا ہے۔ یہ ٹیکس اُن نان فائلرز پر لاگو ہوگا جو 2 لاکھ روپے سے زائد کی نقد ادائیگی کرتے ہیں۔

سرکاری اعلامیے کے مطابق یہ قدم ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے، ٹیکس آمدن بڑھانے اور معیشت کو دستاویزی شکل دینے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

ایف بی آر حکام کے مطابق یہ ٹیکس صرف کاروباری نوعیت کی لین دین پر عائد ہوگا۔ تنخواہیں، جائیداد کی آمدنی، زرعی خرید و فروخت، اور کیپیٹل گینز اس قانون سے مستثنیٰ ہوں گے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے غیر رجسٹرڈ کاروباری سرگرمیوں پر کنٹرول میں بہتری آئے گی جبکہ نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے میں بھی مدد ملے گی۔ کاروباری حلقوں میں اس فیصلے پر ملی جلی آراء سامنے آئی ہیں، کچھ تاجروں نے اسے معیشت کے لیے سودمند قرار دیا جبکہ دیگر نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس سے کاروباری لاگت میں اضافہ ہوگا۔

ایف بی آر نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ جلد از جلد ٹیکس فائلر بنیں تاکہ اضافی ٹیکس بوجھ سے بچا جا سکے۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایف بی آر

پڑھیں:

2 لاکھ روپے سے زائد کی کیش ٹرانزیکشنز ’’ہائی رسک‘‘ قرار، نئی پابندیاں لاگو

 کلیم اختر: ایف بی آر نے 2 لاکھ روپے سے زائد کی کیش ٹرانزیکشنز کو ’’ہائی رسک‘‘ قرار دے کر نگرانی کا عمل مزید سخت کر دیا، فنانس ایکٹ 2025 کے تحت نئی پابندیاں لاگو کر دی گئیں۔
 

متعلقہ مضامین

  •  موٹرویز پر ٹول ٹیکس 100 فیصد سے بھی زائد بڑھنے کا انکشاف
  • موٹرویز پر ٹول ٹیکس 100 فیصد سے بھی زائد بڑھنے کا انکشاف
  • موٹروے ٹول ٹیکس میں 100 فیصد سے زائد اضافے کا انکشاف
  • 2 لاکھ روپے سے زائد کی کیش ٹرانزیکشنز ’’ہائی رسک‘‘ قرار، نئی پابندیاں لاگو
  • ایف بی آر نے"ہائی رسک" کیش ٹرانزیکشنز پرنگرانی کا عمل مزید سخت کردیا
  • ایف بی آر نے "ہائی رسک" کیش ٹرانزیکشنز پر نگرانی کا عمل مزید سخت کر دیا
  • مالی سال 2025 میں موٹر وہیکل ٹیکس میں 100 فیصد سے زائد اضافہ ریکارڈ
  • پرائز بانڈز پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ ،قرضوں پربھی شرح بڑھا دی گئی
  • پرائز بانڈز پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ کردیا گیا