مشرق وسطیٰ میں امن کا واحد راستہ 2 ریاستی حل ہے، ایمانویل میکرون
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
برطانوی پارلیمنٹ سے خطاب میں فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ برطانیہ اور فرانس کو انٹرنیشنل آرڈر کے تحفظ کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، ہمیں امریکا اور چین پر حد سے زیادہ انحصار ختم کرنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ خطے میں امن کا واحد راستہ دو ریاستی حل ہے۔ برطانوی پارلیمنٹ سے خطاب میں فرانسیسی صدر نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی ہونا فوری نوعیت کا مسئلہ ہے، جنگ ختم نہ ہونا پورے خطے کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ اور فرانس کو انٹرنیشنل آرڈر کے تحفظ کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، ہمیں امریکا اور چین پر حد سے زیادہ انحصار ختم کرنا ہوگا۔ فرانسیسی صدر میکرون نے مزید کہا کہ یورپ یوکرین کو کبھی تنہاء نہیں چھوڑے گا۔
اپنے خطاب میں میکرون کا مزید کہنا تھا کہ فرانس اور برطانیہ چھوٹی کشتیوں کے ذریعے غیر قانونی ہجرت روکنے کے لیے مل کر کام کریں گے اور نتیجہ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کی مدد بھی ضروری ہے، تاکہ ایک مستقل اور مؤثر حل ممکن ہوسکے، 2025ء کے پہلے چھ ماہ میں چھوٹی کشتیوں کے ذریعے برطانیہ آنے والوں کی تعداد ریکارڈ سطح پر پہنچ چکی ہے۔ بریگزٹ پر نرم تنقید کرتے ہوئے ایمانویل میکرون نے کہا کہ اگرچہ برطانیہ اب یورپی یونین کا حصہ نہیں رہا، لیکن یورپ کی سلامتی، معیشت اور جمہوریت ایک دوسرے سے جُڑے ہوئے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کرنا ہوگا نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
قطر امریکا کا قریبی اتحادی ہے، اسرائیل کو محتاط رویہ اختیار کرنا ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ قطر امریکا کا قریبی اتحادی ہے اور اس حوالے سے اسرائیل کو بہت محتاط رویہ اختیار کرنا ہوگا۔
امریکی صدر نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران قطر کو بہترین اتحادی قرار دیا اور کہا کہ قطر کے ساتھ امریکا کے خاص تعلقات ہیں، جبکہ قطر کے امیر کو انہوں نے عظیم رہنما قرار دیا۔
ایک صحافی نے ٹرمپ سے سوال کیا کہ قطر پر اسرائیلی حملوں کے تناظر میں وہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟ جس پر انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو محتاط رہنا چاہیے، انہیں حماس کے خلاف اقدامات ضرور کرنے ہیں لیکن قطر امریکا کا اہم اتحادی ہے جسے اکثر لوگ نظر انداز کرتے ہیں۔
دوسری جانب ٹرمپ نے روس پر پابندیوں کے حوالے سے کہا کہ امریکا روس کے خلاف مزید اقدامات کے لیے تیار ہے اور یورپ کو بھی اسی پالیسی پر عمل کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک روس سے بڑی مقدار میں تیل خرید رہے ہیں جبکہ امریکا نہیں چاہتا کہ یورپ روسی تیل پر انحصار کرے۔
ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ بھارت پر بھی روس سے تیل کی خریداری کے معاملے پر بھاری ٹیرف عائد کیا جا چکا ہے۔