بنگلہ دیش اور امریکا کے درمیان دو طرفہ ٹیرف معاہدے پر مذاکرات کا دوسرا دور آج ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
بنگلہ دیش اور امریکا کے درمیان باہمی ٹیرف (Reciprocal Tariff) معاہدے پر مذاکرات کا دوسرا دور آج سے واشنگٹن ڈی سی میں شروع ہو رہا ہے، جو 11 جولائی تک جاری رہے گا۔ یہ مذاکرات امریکی تجارتی نمائندہ (USTR) کی دعوت پر ہو رہے ہیں۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 7 جولائی کو 14 ممالک کے سربراہان کو خط بھیجے جانے کے بعد، بنگلہ دیش ان ابتدائی ممالک میں شامل ہے جنہوں نے مذاکرات کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا ہے۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش اور ویسٹ انڈیز کے لیے قومی کرکٹرز کا کیمپ 9 جولائی سے شروع ہوگا
بنگلہ دیشی وفد کی قیادت کمرس ایڈوائزر شیخ بشیرالدین کر رہے ہیں جو ذاتی حیثیت میں واشنگٹن میں مذاکرات میں شریک ہوں گے، جبکہ نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر ڈاکٹر خلیل الرحمٰن ڈھاکا سے ورچوئل شرکت کریں گے۔ کامرس سیکریٹری اور ایک ایڈیشنل سیکریٹری سمیت اعلیٰ حکام بھی واشنگٹن پہنچ چکے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش 27 جون کو ہونے والے پہلے دور کے مثبت اور نتیجہ خیز مذاکرات پر پیش رفت کو جاری رکھتے ہوئے جلد از جلد معاہدے کو حتمی شکل دینا چاہتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا بنگلہ دیش دو طرفہ ٹیرف معاہدے واشنگٹن ڈی سی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا بنگلہ دیش دو طرفہ ٹیرف معاہدے واشنگٹن ڈی سی بنگلہ دیش
پڑھیں:
پاکستان، افغانستان کا ریلوے منصوبے معاہدے کو حتمی شکل دینے پر اتفاق
پاکستان اورافغانستان نے علاقائی رابطے بڑھانے کے لیے ازبکستان، افغانستان پاکستان ریلوے منصوبے کے معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے پر اتفاق کر لیا۔
یہ اتفاق رائے اسلام آباد میں افغانستان اور پاکستان کی خارجہ امور کی وزارتوں کے ایڈیشنل سیکریٹریز کی سطح پر مذاکرات کے پہلے دورمیں ہوا۔
مذاکرات میں تجارت، ٹرانزٹ تعاون، سیکیورٹی اورزمینی رابطوں سمیت دوطرفہ دلچسپی کے اہم امورپرتبادلہ خیال کیا گیا۔
فریقین نے اس بات پراتفاق کیا کہ دہشتگردی علاقائی امن وسلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے، پاکستان نے افغانستان کی سرزمین سے پاکستان کے خلاف دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث گروپوں کے خلاف بھرپوراقدامات پر زور دیا اورکہا کہ یہ گروہ پاکستان کی سلامتی کو متاثر کر رہے ہیں اور علاقائی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔
رپورٹ کے مطابق انہوں نے علاقائی رابطے کی اہمیت کواجاگر کیا جوپائیدارترقی اور مشترکہ خوشحالی کے لیے بہت اہم ہے۔
مذاکرات میں افغان باشندوں کی وطن واپسی سے متعلق اموربھی زیربحث آئے، پاکستان نے افغان باشندوں کوسفری دستاویزات کی فراہمی کی کوششوں سے آگاہ کیاجن میں جنوری سے اب تک علاج معالجے، سیاحت ،تجارت اورتعلیم سمیت دیگرکیٹگریزمیں پانچ لاکھ سے زائدافغان باشندوں کوویزے فراہم کیے گئے ہیں۔
فریقین نے سرحد کے آرپارقانونی آمدورفت کومزید فرو غ دینے پربھی اتفاق کیا۔