کراچی میں ادویات کی قلت، حکام کا ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
کراچی:
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سندھ نے کراچی میں ادویات کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا اور ڈرگ انسپکٹر کی جانب سے مانیٹرنگ کا آغاز کردیا گیا ہے۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سندھ نے کہا ہے کہ مارکیٹ میں تمام ادویات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی اور ادویات کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان سندھ آپریشن کے سربراہ ڈاکٹر عبید علی نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ مارکیٹ میں ادویات کی مصنوعی قلت پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ کسی کو بھی انسانی صحت اور جان سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، کراچی میں جان بجانے والی ادویات کی قلت پیدا کی جا رہی ہے، جس پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے انسپکٹرز نے مانیٹرنگ شروع کردی ہے۔
ڈاکٹر عبید علی نے کہا کہ شہر میں تمام رجسٹرڈ ادویات کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کراچی میں ادویات کی قلت کے حوالے سے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے 8 جولائی کو نوٹیفیکشن بھی جاری کردیا ہے، جس میں اس بات کی نشان دہی کی گئی ہے کہ کراچی میں ضروری اور جان بچانے والی ادویات کی مسلسل عدم دستیابی دیکھنے میں آرہی ہے جس کی وجہ سے مریضوں کو شدید خطرہ اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے تمام متعلقہ رجسٹریشن ہولڈرز کو رجسٹرڈ ادویات کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ دوسری صورت میں ادویات کی مصنوعی قلت اور عدم دستیابی پر سخت کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ ڈریپ نے نوٹیفیکشن میں منیوفیکچر حضرات اور امپوٹرز سے درخواست کی ہے کہ اپنی سپلائی چین کا جائزہ لیں اور تمام رجسٹرڈ ادویات کی بروقت اور مسلسل دستیابی یقینی بنائیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی ادویات کی مصنوعی قلت میں ادویات کی کراچی میں قلت پیدا جائے گی
پڑھیں:
پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں
اسلام آبا د:پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں۔
پی ایس بی نے پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن سے وابستہ متعدد کھلاڑیوں اور عہدیداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ عالمی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) اور انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کی جانب سے "آپریشن جاسمین" کے تحت ثابت شدہ اینٹی ڈوپنگ خلاف ورزیوں کے بعد کیا گیا ہے۔
جن افراد پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں شرجیل بٹ، عبد الرحمن، غلام مصطفیٰ، فرحان مجید، حافظ عمران بٹ (سابق صدر پی ڈبلیو ایف)، عرفان بٹ (کوچ) اور وقاص اکبر (کوچ) شامل ہیں۔
کھلاڑیوں اور کوچز پر ان کی بین الاقوامی پابندیوں کی مکمل مدت تک پابندی برقرار رہے گی، مذکورہ عہدیداران کو تمام کھیلوں سے متعلق سرگرمیوں سے چار سال کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ فوری طور پر نافذالعمل ہے۔
یہ فیصلہ 2021 سے شروع ہونے والے واقعات کے بعد سامنے آیا ہے، جب متعدد کھلاڑیوں نے ڈوپ ٹیسٹ سے بچنے کی کوشش کی اور بعد میں ان کے ٹیسٹ مثبت آئے۔ اس کے نتیجے میں کئی معطلیاں ہوئیں جنہیں کھیلوں کی ثالثی عدالت نے 2025 کے اوائل میں برقرار رکھا۔
ترجمان پی ایس بی کے مطابق پابندی کا شکار افراد نااہلی کے خاتمے تک کسی بھی قسم کی کھیلوں کی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
اس فیصلے کی نقول آئی او سی، او سی اے، آئی ڈبلیو ایف، اے ڈبلیو ایف، واڈا، آئی ٹی اے، سی اے ایس، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور دیگر قومی و بین الاقوامی اداروں کو ارسال کر دی گئی ہیں۔