روس کا یوکرین پر اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ، 741 میزائل داغ دیے
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
روس نے ایک اور بڑے حملے میں یوکرین پر741 میزائل داغ دیئے۔ یوکرین میں مختلف اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔
عالمی میڈیا کے مطابق روس نے ایک اور بڑے حملے میں یوکریین پر مجموعی طور پر 741 میزائل ہتھیار داغے، جن میں 728 جنگی اور گمراہ کن ڈرونز، سات Kh-101/اسکندر- کے کروز میزائلز اور 6 کنژل ہائپرسونک میزائلز شامل تھے، جو ایک ریکارڈ تعداد ہے۔
روس کی وزارت دفاع نے بدھ کو بتایا ہے کہ روسی فورسز نے رات بھر یوکرین کے فوجی فضائی اڈوں کی انفراسٹرکچر کو نشانہ بناتے ہوئے ایک ایک بڑا حملہ کیا ہے جس میں مختلف اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ اس حملے میں لمبے فاصلے تک مار کرنے والے، اعلیٰ درستگی کے حامل فضائی ہتھیار استعمال کیے گئے، جن میں کنژل ہائپرسونک ایروبالیسٹک میزائلز اور لمبے فاصلے کے اسٹرائیک ڈرونز شامل تھے۔
یوکرین کی فضائیہ نے کہا کہ 3 سال سے زائد عرصے سے جاری جنگ میں روس نے یوکرین پر گزشتہ رات ریکارڈ 741 میزائل داغے۔
یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ اس حملے سے یوکرین کے شمالی، وسطی، جنوبی، مشرقی اور مغربی علاقوں کے 10 مختلف حصوں کو نقصان پہنچا۔
ولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روسی حملوں سے لوٹسک شہر، جو پولینڈ اور بیلاروس کی سرحد کے ساتھ یوکرین کے شمال مغرب میں واقع ہے، سب سے زیادہ متاثر ہوا، اور 10 دیگر علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
آسٹریلوی فضائی کمپنی قنطاس کی سائبر حملے سے 57 لاکھ صارفین کے متاثر ہونے کی تصدیق
سڈنی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 جولائی2025ء) آسٹریلوی فضائی کمپنی قنطاس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ گزشتہ ماہ کے آخر میں اس پر ہونے والے سائبر حملے سے اس کے 57 لاکھ صارفین متاثر ہوئے۔شنہوا کی رپورٹ کے مطابق قنطاس کی جانب سے بدھ کو جاری بیان میں کہا گیا کہ فرانزک تجزیے سے پتا چلا ہے کہ 30 جون کو غیر ملکی کال سینٹر کے ذریعے استعمال ہونے والے تھرڈ پارٹی سسٹم پر ہونے والےسائبر حملے میں57 لاکھ صارفین کا ذاتی ڈیٹا چوری کیاگیا تھا۔ان میں سے 2.8 ملین صارفین میں نام، ای میل ایڈریس اورقنطاس فریکوئینٹ فلائر نمبرز،باقی 1.2 ملین میں صرف نام اور ای میل ایڈریس اور اس کے علاوہ 1.7 ملین صارفین کے حوالے سے مزید ڈیٹا بشمول پتے، تاریخ پیدائش، فون نمبر اور کھانے کی ترجیحات کو چوری کر لیا گیا تھا۔(جاری ہے)
قنطاس گروپ کی چیف ایگزیکٹیو وینیسا ہڈسن نے کہا کہ ایئر لائن نے صارفین سے رابطے کر کے انہیں ان مخصوص ذاتی ڈیٹا فیلڈز کے بارے میں مطلع کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے جن سے معلومات کو چوری کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے بعد سے ہم نے اپنے صارفین کے ڈیٹا کو مزید محفوظ بنانے کے لئے سائبر سکیورٹی کے متعدد اضافی اقدامات کئے ہیں اور جو کچھ ہوچکا اس کا جائزہ بھی لیا جا رہا ہے۔ایئر لائن نے 2 جولائی کو انکشاف کیا تھا کہ اس پر ایک بڑا سائبر حملہ کیا گیا ہے اور پیر کو بتایا تھا کہ ایک ہیکر نے کمپنی سے رابطہ کر کے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ وینیسا ہڈسن نے مزید کہا کہ قنطاس اس واقعے کے سلسلے میں نیشنل سائبر سکیورٹی کوآرڈینیٹر، آسٹریلوی سائبر سکیورٹی سینٹر اور آسٹریلوی فیڈرل پولیس کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔کمپنی نے صارفین کو الرٹ رہنے کا مشورہ دیا ہے، خاص طور پر ای میلز، فون کالز اور پیغامات کے ساتھ جہاں بھیجنے والا یا کالر قنطاس سے ہونے کا دعویٰ کرے۔قنطاس نے کہا کہ حملے میں چوری کیا گیا کوئی بھی ذاتی ڈیٹا جاری نہیں کیا گیا ہے اور کمپنی اس کی سائبر سکیورٹی کے ماہرین کی مدد سے فعال طور پر نگرانی جاری رکھے ہوئے ہے۔