حکومت اور دبئی اسلامک بینک کے درمیان 1 ارب ڈالر کے سینڈیکیٹڈ قرض معاہدے اور پانڈا بانڈز متعارف کرانے کی سرگرمیوں جیسی مثبت اطلاعات کو مارکیٹ نے نظرانداز رکھا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستانی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر تگڑا رہا، جس سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 287 روپے کی سطح پر آگئی۔ عالمی سطح پر دیگر اہم کرنسیوں کی نسبت ڈالر مضبوط ہونے، نئے مالی سال میں بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں اور مستقبل میں بڑھتی ہوئی درآمدی ضروریات کو پورا کرنے کی غرض سے متعلقہ ریگولیٹر کی مبینہ طور پر مداخلت کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں بدھ کو بھی روپے کے مقابلے میں ڈالر تگڑا رہا، جس سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 287 روپے کی سطح پر آگئی۔ جون میں ترسیلات زر 7.

9 فیصد بڑھکر 3.4 ارب ڈالر کی سطح پر آنے، حکومت اور دبئی اسلامک بینک کے درمیان 1 ارب ڈالر کے سینڈیکیٹڈ قرض معاہدے اور پانڈا بانڈز متعارف کرانے کی سرگرمیوں جیسی مثبت اطلاعات کو مارکیٹ نے نظرانداز رکھا۔

انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 16 پیسے کی کمی سے 284 روپے 20 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی، لیکن درآمدی نوعیت کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر مزید 10 پیسے کے اضافے سے 284 روپے 46 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 16 پیسے کے اضافے سے 287 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ڈالر کی قدر مارکیٹ میں کی سطح پر میں ڈالر

پڑھیں:

انٹربینک میں ڈالر مزید سستا، اوپن کرنسی مارکیٹ میں قدر بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم

کراچی:(نیوز ڈیسک)مختلف عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی مزید سستا ہوگیا جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم رہی۔

آئی ایم ایف کی مطلوبہ شرائط پوری ہونے پر قرض پروگرام کی اگلی قسط سمیت کلائمیٹ فنانسنگ منظور ہونے کی توقعات، امریکی کریٹیکل منرلز فورم کی پاکستان کے معدنیات و کان کنی کے شعبوں میں تعاون، سپلائی چین مضبوط بنانے اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی پر اتفاق اور کویت کی مہمند ڈیم منصوبے کے لیے 25ملین ڈالر فراہم کرنے کی اطلاعات کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں پیر کو ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔

سعودی عرب سے پاکستان کے لیے 6ارب ڈالر کی ڈپازٹ کی موخر ادائیگیوں اور درآمدی تیل کی ادائیگیوں کی سہولت ملنے، ترسیلات زر بڑھنے کی امید پر کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 21پیسے کی کمی سے 280روپے 70پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن درآمدی نوعیت کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر ایک پیسے کی مزید کمی سے 280روپے 90پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 282روپے پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔

متعلقہ مضامین

  • چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی
  • مالی سال کے پہلے 4 ماہ، تجارتی خسارے میں 38 فیصد کا ریکارڈاضافہ
  • ملکی تجارتی خسارے میں 3ارب 46کررڑ70لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ
  • مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں تجارتی خسارے میں 38 فیصد اضافہ ریکارڈ
  • کیا کرپٹو مارکیٹ کریش ہونیوالی ہے؟ بِٹ کوائن کی قیمت میں کمی
  • کراچی، گھر سے خاتون کی گلا کٹی اور ایک شخص کی پھندا لگی لاش برآمد
  • انٹربینک میں ڈالر مزید سستا، اوپن کرنسی مارکیٹ میں قدر بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم
  • زرمبادلہ کے ذخائر اور قرض
  • چینی عوام کی پہنچ سے دور، مختلف شہروں میں قیمت 220 روپے کلو تک پہنچ گئی
  • ملک میں چینی کی قیمت 210 روپے فی کلو تک پہنچ گئی