روپے کے مقابلے میںڈالرکی قدرمیںاضافہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
کراچی(کامرس ڈیسک)زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں روپے کے مقابلے میں ڈالر تگڑا رہا جس سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 287روپے کی سطح پر آگئی۔
عالمی سطح پر دیگر اہم کرنسیوں کی نسبت ڈالر مضبوط ہونے، نئے مالی سال میں بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں اور مستقبل میں بڑھتی ہوئی درآمدی ضروریات کو پورا کرنے کی غرض سے متعلقہ ریگولیٹر کی مبینہ طور پر مداخلت کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں بدھ کو بھی روپے کے مقابلے میں ڈالر تگڑا رہا جس سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 287روپے کی سطح پر آگئی۔
جون میں ترسیلات زر 7.
البتہ انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 16پیسے کی کمی سے 284روپے 20پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن درآمدی نوعیت کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر مزید 10پیسے کے اضافے سے 284روپے 46پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 16پیسے کے اضافے سے 287روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
مزیدپڑھیں:ملک بھر کیلئے ماہانہ ایڈ جسٹمنٹ میں بجلی سستی کردی گئی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ڈالر کی قدر مارکیٹ میں کی سطح پر میں ڈالر
پڑھیں:
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
کراچی:عالمی مالیاتی اداروں سے ریکوڈک منصوبے کے لیے 5ارب 50کروڑ ڈالر کی فنانسنگ کے وعدے ملنے، ایس آئی ایف سی کی کوششوں سے پولینڈ اور پاکستان کے درمیان تیل وگیس کے شعبے میں 10کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق اور ملکی انفلوز بڑھنے کی توقعات کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کو 30ویں روز بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا تاہم اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں مسلسل دوسرے دن بھی ڈالر اپنی پرانی قیمت پر مستحکم رہا۔
مانیٹری پالیسی میں شرح سود 11فیصد پر مستحکم رہنے، زرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر، سی پیک منصوبوں میں چین کی ممکنہ 2ارب ڈالر کی فنانسنگ جیسی مثبت خبروں کی گردش سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے بیشتر دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 24پیسے گھٹ کر 281روپے 27پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
لیکن متعلقہ ریگولیٹر سمیت دیگر شعبوں کی جانب سے ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام سے قبل ایک موقع پر ڈالر کی قدر 04پیسے کے اضافے سے 281روپے 55پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی، تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر صرف ایک پیسے کی کمی سے 281روپے 50پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 283روپے 55پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔ عالمی سطح پر اہم کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر کمزور ہونے، پاکستان میں ترسیلات زر میں ممکنہ اضافے کی توقعات انٹربینک مارکیٹ پر اثرانداز رہیں۔