اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما اور چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پارٹی کو تجویز دی ہے کہ حکومت میں شامل ہوں یا الگ ہوکر عوام میں جائیں مگر یہ فیصلہ سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی ہی کرسکتی ہے۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’ دوسرا رُخ’ میں میزبانی نادر گرامی سے گفتگو کرتے ہوئے دباؤ کے تحت قانون سازی سے متعلق سوال کے جواب میں چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ کوئی رضاکارانہ طور پر اگر اپنی وفاداری تبدیل کرنا چاہے تو وہ اس کی اپنی صوابدید ہے، مگر پارٹی سربراہان کے پاس اتنے وسیع اختیارات ہیں کہ اگر کسی مخصوص معاملے پر کوئی رکن ووٹ نہیں دیتا تو وہ ممبر نہیں رہ سکتا تو اس لیے جو دباؤ والی بات ہے اس سے میں اتفاق نہیں کرتا۔

دانستہ طور پر ممنوعہ ادویات کا استعمال نہیں کیا بلکہ پاکستان میں عام پائے جانے والے "جم کلچر" کا شکار بنا، ارسلان ایش کی وضاحت

گذشتہ انتخابات کے حوالے سے سوال پر یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ جس نے جیتنا ہو وہ جیت سکتے ہیں، اور جس نے ہارنا ہو وہ ہار جاتا ہے۔ مگر اس میں میں کمنٹ اس لیے نہیں کر سکتا اور آپ کو بھی نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ یہ معاملہ عدالت میں ہے۔

مخصوص نشستوں کی تشریح سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئےچیئرمین سینیٹ نے کہا کہ دیکھیے، ان سے غلطی ہوئی کہ انہوں نے الیکشن جو لڑا وہ کسی اور جماعت سے لڑا، جب پاکستان پیپلز پارٹی پر قدغن لگائی گئی تو قانونی ماہرین کے مشورے پر پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمینٹیرین بنائی گئی تو عمران خان کو کوئی درست مشورہ نہیں دیا گیا۔موجو دہ نظام کی نوعیت کے حوالے سے سوال کے جواب میں یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ دراصل اب یہ سیکیورٹی اسٹیٹ ہے، ہماری مشرقی اور مغربی سرحد پر اس وقت بہت زیادہ تناؤ ہے، اور عالمی حالات بھی اتنے سازگار نہیں ہیں، اس لیے اب اداروں پر تنقید کے بجائےمل کر اس صورتحال کا مقابلہ کرنا چاہیے، اور جب آپ نے مل کر مقابلہ کیا تو پھر آپ نے نتائج بھی دیکھے۔

اوورسیز پاکستانیوں کو بڑی سہولت مل گئی

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: یوسف رضا گیلانی نے کہا نے کہا کہ

پڑھیں:

 طالبان حکومت کی وعدہ خلافی عدم استحکام کا باعث ہے، سرنڈر کرنا پاکستانی ڈکشنری میں شامل نہیں، بلاول

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین  بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ طالبان حکومت کی وعدہ خلافیاں خطے میں عدم استحکام کا باعث بن رہی ہیں، سرنڈر کرنا پاکستان کی ڈکشنری میں شامل نہیں، آئندہ نسلوں کے محفوظ مستقبل کیلئے دہشتگردی کو شکست دیں گے۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے تحت “دنیا کے لئے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ” کے عنوان سے ہونے والی انٹرنیشنل کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کررہے تھے۔

 

طالبان حکومت کی وعدہ خلافیاں خطے میں عدم استحکام کا باعث بن رہی ہیں لہٰذا افغان عبوری حکومت دوحہ معاہدے میں کیے گئے وعدوں کی پاسداری کرے۔ 

سرنڈر کرنا پاکستان کی ڈکشنری میں شامل نہیں، آئندہ نسلوں کے محفوظ مستقبل کیلئے دہشتگردی کو شکست دیں گے۔

اپنے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات میں شامل ہو اور دیرپا امن کے لیے کام کرے۔

انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے تنازع کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ پانی کی بطور ہتھیار استعمال کا خاتمہ ہونا چاہیے۔

بلاول بھٹو زرداری نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی نمایاں کامیابیوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ ملک نے اس جنگ میں انسانی جانوں اور معاشی نقصانات دونوں کی بھاری قیمت ادا کی ہے۔

انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے تجربات اور کامیابیوں سے سیکھے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ دہشت گردوں کی کوئی قومیت، مذہب، ذات یا عقیدہ نہیں ہے اور یہ خطرہ کسی قانون کا احترام نہیں کرتا۔

انہوں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اجتماعی عالمی کوششوں پر زور دیا۔

 

 

 

متعلقہ مضامین

  • وفاق میں شامل تمام قومی وحدتوں کے عوام علیحدگی پسند نہیں،کمیونسٹ پارٹی
  • پیپلزپارٹی حکومت میں شامل ہو یا عوام میں جاکر سیاست کرے، یوسف رضا گیلانی کی تجویز
  • پیپلز پارٹی 100سال بھی حکومت کرلے تو وہ کراچی کو کچھ نہیں دے گی: جماعت اسلامی
  •  طالبان حکومت کی وعدہ خلافی عدم استحکام کا باعث ہے، سرنڈر کرنا پاکستانی ڈکشنری میں شامل نہیں، بلاول
  • پیپلز پارٹی وفاقی اور پنجاب حکومت میں شامل ہو سکتی ہے: خواجہ آصف
  •  علمی اداروں کی بندش یا ضم کرنے کی کوئی تجویز حکومت کے زیر غور نہیں :وزیراعظم کی سینیٹر عرفان صدیقی سےملاقات میں گفتگو
  • حکومت سے مذاکرات کریں، پی ٹی آئی کے اسیر رہنماؤں نے پارٹی قیادت کو تجویز دے دی
  • پارٹی مشکل دور سے گزر رہی، جنید اکبر رونے دھونے کی بجائے گھر بیٹھ جائیں، بیرسٹر سیف
  • جلوس کے راستے مکمل طورپرکلیئرکرائے جائیں‘محمد یوسف